ہم بھی خوب ہیں۔پیار کرتے ہیں تو اتنا کہ دوسرے کا دم گھٹنے لگے اور نفرت کرتے ہیں تو اتنی کہ آگاپیچھاسب بھول جاتے ہیں۔ہمارے اوپر جذبات کچھ ایسے غالب رہتے ہیں کہ ہمیں سامنے کی حقیقت بھی نظر نہیں آتی ۔ کسی نے ہم سے کہہ دیاکوا تمہارا کان لے گیا اورہم دوڑ پڑے کوے کے پیچھے ۔ ہندوستان کے میگا اسٹار شاہ رخ خاں نے کہیں نیو یارک ٹائمز کے رسالے آؤٹ لک میں ایک مضمون لکھ دیا۔اس مضمون میں بہت ہی شائستہ اور ہلکے پھلکے انداز میں صرف ہندوستان ہی نہیں بلکہ امریکہ سے بھی کچھ شکایات کی گئی ہیں ۔ہم نے وہ پورامضمون تو پڑھا نہیں بس اس کا ایک آدھ نکتہ اٹھایا او ر شور مچا دیا کہ ہندوستان میں شاہ رخ خاں پر بہت ظلم ہو رہا ہے ۔ ہمارے ایک جہادی لیڈر نے توجوش میںآ کر اس ناچنے گانے اور خلاف شرع حرکتیں کرنے والے فلم اسٹار کوپاکستان میں پناہ دینے کی پیش کش بھی کر دی ۔اور ہمارے وزیر داخلہ نے، جنہیں اپنی زبان پر کبھی قابو نہیں رہا اور جو ہر وقت معصوم پاکستانیوں کوڈراتے رہتے ہیں، ہندوستان کی حکومت کو حکم دے دیا کہ شاہ رخ خاں کو تحفظ فراہم کرو ۔ ہم نے یہ بھی نہیں سو چا کہ اس سے ہم شاہ رخ خاں کو الٹا نقصان ہی پہنچا رہے ہیں
