راولپنڈی شہر میں لیاقت علی خان پر 1951 کے قاتلانہ حملے میں ذمہ داری پولیس پر عائد ہوتی ہے (بقول وردی مبارک) کیوں کہ وہاں جلسہ گاہ میں سی آئی ڈی تشریف فرما تھی، جی ایچ کیو شریف نہیں۔
بالکل اسی طرح باوردی عدالت (اینٹی ٹیررزم کورٹ) نے بے نظیر کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی پولیس پر ڈال دی۔
بے نظیر کے قتل کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم بھی نہیں کیا گیا، اس کی ذمہ داری بھی پولیس پر جاتی ہے؟
یعنی پرویز مشرف معصوم ٹہرے، کیوں کہ ان کی وردی کو ریٹارمنٹ کے بعد بھی نہ تو قانون چھو سکتا ہے اور نہ ہی عمران خان۔
ویسے مزے کی بات؛ قاتلانہ حملہ لیاقت علی خان پر ہوتا ہے، بے نظیر پر ہوتا ہے۔۔۔مگر عمران خان اور نواز شریف پر نہیں ہوتا۔
کیوں کہ دونوں گندے انڈے دینے والی ایک ہی مرغی ہے۔
بالکل اسی طرح باوردی عدالت (اینٹی ٹیررزم کورٹ) نے بے نظیر کی ہلاکت کی ذمہ داری بھی پولیس پر ڈال دی۔
بے نظیر کے قتل کے بعد ان کا پوسٹ مارٹم بھی نہیں کیا گیا، اس کی ذمہ داری بھی پولیس پر جاتی ہے؟
یعنی پرویز مشرف معصوم ٹہرے، کیوں کہ ان کی وردی کو ریٹارمنٹ کے بعد بھی نہ تو قانون چھو سکتا ہے اور نہ ہی عمران خان۔
ویسے مزے کی بات؛ قاتلانہ حملہ لیاقت علی خان پر ہوتا ہے، بے نظیر پر ہوتا ہے۔۔۔مگر عمران خان اور نواز شریف پر نہیں ہوتا۔
کیوں کہ دونوں گندے انڈے دینے والی ایک ہی مرغی ہے۔