بے لاگ تھریڈ

چھومنتر

Minister (2k+ posts)

میں ہوں حسن ابدال کا رہائشی اشتیاق احمد، میں برگربھی کھاتا ہوں اور بریانی بھی، میں فلائی اوور بھی استعمال کرتا ہوں اور موٹروے بھی، میں میٹرو میں بھی بیٹھتا ہوں اور موقع ملا تو اورنج ٹرین مین بھی بیٹھوں گا
کیوں کہ


میں جانتا ہو یہ سب میرے دئے گئے ٹیکسوں سے بنا ہے نا کہ شریفوں کی جیب کے پیسے سے، اگر یہ سب انہوں نے بنایا ہے تو میں نے ان کا انتخاب کیا تھا، یہ سب ان کی ذمہ داری تھی، اگر انہوں نے یہ سب بنایا تو مجھ سمیت کسی پاکستانی پر احسان نہی کیا

اس کے بدلے میں انہوں نے ہمارے پیسوں پر عیاشی بھی کی جو کہ ان کا حق نہ تھا۔ انہوں نے تنخواہ بھی لی اور سہولیات بھی، انہوں نے فری میں پٹرول کے مزے بھی لئے اور بیرونی دوروں کے بھی، وہ بھی فیملیوں سمیت، انہوں نے ٹھنڈے دفتروں میں دن گزارے جب کہ میں جون جولائی کی سخت گرمی میں اپنی ڈیوٹی دیتا رہا۔ انہوں نے اپنا اوراپنے بچوں کا علاج میرے پیسوں سے باہر کے ملکوں سے کرایا، جبکہ میں ناکافی طبی سہولیات کے ساتھ سرکاری ہسپتالوں کے چکر لگاتا رہا جہاں سے مجھے ہر بیماری کے لئے ڈسپرین پیراستا مول، بروفین اور کھانسی وغیرہ کے سیرپ دئے گئے

یہ جب میرا رستہ روک کر میرے سامنے سے ۲۰، ۲۰ ٹھنڈی ٹھار گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ گزرتےتھے تو میں اپنی کم مائیگی اور کم نصیبی پر روتا تھا۔

تو میں کیوں ان کا احسان مانوں کہ میرے اوپر لگائے گئے میرے ہی پیسوں سے انہوں نے عیاشیاں بھی کیں اور کرپشن بھی اور اوپر سے مجھ پر یہ سب کر کے احسان بھی جتا رہے ہیں کہ ہم نے فلاں فلاں اور ٖفلاں کام کئے۔ اس طرح تو مجھے اس مستری کا بھی احسان مند ہونا چائیے جس نے میرے پیسے سے میرا مکان بنایا اور مجھے سر چھپانے کو چھت فراہم کی۔ اب اس کا مطلب یہ تو نہیں کہ وہ میرے آدھے گھر کی رجسٹری ہتھیا لے

https://twitter.com/x/status/1017129549522526209
 
Last edited by a moderator:

Back
Top