tariisb
Chief Minister (5k+ posts)
بی بی جان
سانسیں اکھڑنا کیا ہوتا ہے ؟ الفاظ سے کیسے تفصیل بیان کروں ؟ میں بی بی جان کے سرہانے کچھ دیر رہا ، پھر قدموں کی طرف آ کھڑا ہوا ، ٹکٹکی باندھے دیکھتا رہا ، میں کیا کرسکتا ہوں ؟ میں کیا کر رہا ہوں ؟ ، سانسیں اکھڑ رہی تھیں ، میں دیکھ رہا تھا ، ڈیجیٹل سکرین پر اعداد بدلتے جا رہے تھے ، میں بس دیکھ رہا تھا ، خاتون ڈاکٹر اور ایک سینئر ڈاکٹر نے بی بی جان کا معاینہ کیا ،
چند پرچیاں جلدی سے بنا دیں ، لے کر آئیں ، ذرا جلدی کریں ، دوا پہنچتی جاتی ، لیکن ؟ طبیعت بگڑتی جا رہی تھی ، ڈاکٹر نے اشارے سے باہر بلایا ، لواحقین کو مبہم سا بتا دیا ، حالت بہت خراب ہے ، کسی بہتری کی امید بہت کم ہے ، میں وہیں کھڑا تھا ، بات سے بات بناتا تھا لیکن اس سمے چپ چاپ کھڑا تھا ، میں نے ڈاکٹر سے کوئی بات نا کی
جمعہ رات / گیارہ بجے
شام اطلاع ملتے ہی ، پچاس کلو میٹر دور ، میدان تا پہاڑ سفر کرنا پڑا ، اندھیرا ، جنگل ، خاموشی ، مگر ؟ بہت سے تارے ، جگنو جگنو ، جگمگ جگمگ ، جلد سے جلد پہنچنا تھا ، آخر؟ میں بی بی جان کے پاس کھڑا تھا ، بستی بھی تو کھڑی تھی ، میں بھی جا کھڑا ہوا ، غنودگی ، نقاہت ، غشی ، بے کسی ہی بے کسی ، بی بی جان نے نے کچھ کھایا ؟ نہیں بس چمچ سے میٹھا دودھ صبح سے دے رہے ہیں ،
کیا آپ نے شوگر ، بلڈپریشر چیک کیا ؟ نہیں ، کیسے چیک کرتے ؟ بندوبست نہیں ، دائیں مڑ کر ، سایہ کو کہا ، جلدی سے گاڑی سے امی جی کے مانیٹرز نکال لاؤ ، بلڈ پریشر بہت کم ، شوگر تو بہت زیادہ ، مانیٹر نے ہندسے بتانے سے انکار کر دیا ، یہ انتہائی شوگر کی علامت ہے ، ان کی شوگر بہت زیادہ ہے ، اور آپ انہیں مزید مٹھاس پلاتے جاتے ہیں ؟ جواب نا ملا ، سواے لٹکے چہرے ، بلکل "مجرمین" کی طرح ، بائیں ہاتھ والوں کی طرح ، انسولین دیں ، جلدی کریں ؟
جی ؟ وہ ؟ وہ تو نہیں ہے ، ختم ہو چکی ہے ، ابھی نہیں ہے ، کب سے ختم ہے ؟ منگوائی کیوں نہیں ؟ خاموشی ، خاموشی ، جلدی کرو انسولین کا بندوبست کرو ، دو لڑکے فوری دوڑا دئیے ، قریب ترین میڈیکل سٹور دس کلومیٹر کے فاصلے پر تھا ، جلدی آنا ، دیر مت کرنا ، بی بی جی ، بی بی جی ، بات سنو ناں ؟ یہ میں ہوں ، اب فکر نہیں کرنی ، سب ٹھیک ہو جانا ہے ، آپ نے بھی ٹھیک ہو جانا ہے ، بی بی جی نے غنودگی ، نیم بیہوشی میں ، ہاتھ میری طرف بڑھایا ، میں نے ہاتھ تھام لیا ، بی بی جی نے میرا ہاتھ اپنی طرف کھینچ لیا ، میں نے بھی سرکا دیا ، بڑھا دیا ، بی بی جی نے اپنے ہونٹوں سے لگا دئیے ،
چوم لینے کی کوشش باوجود ، چوم نا سکیں ، شائد اب اتنی طاقت بھی نا تھی ، میری آنکھیں نم ہو چکی تھیں ، بی بی جی کی آنکھیں ؟ اداس آنکھیں ، دھندلی آنکھیں ، ہاں دھندلی آنکھیں ، بی بی جی ٹھیک طرح دیکھ بھی تو نہیں سکتی تھیں ، کچھ عرصۂ قبل ، بینائی بھی کم ہوتی چلی گئی ، علاج نا ہو سکا ، آنکھوں کا نور ادھر اودھر گم ہوتا گیا ، بی بی جی ، جب ملتی تھیں تو ؟ چہرے پر ہاتھ ضرور پھیرا کرتی تھیں ، آواز سن کر ، ہاتھوں سے چھو کر پہچانا کرتی تھیں ، آج بس ؟ ہاتھ تھاما ، چہرے کی طرف لے گئیں ، ہونٹوں سے لگا دیا ، اس سے آگے ہمت نا تھی ، چوم نا سکیں ، سوکھے ہونٹوں کو میں اپنے ہاتھ پر محسوس کر رہا تھا ،
دل نے آنکھوں کو سمجھا دیا ، صبر ، صبر ، توقف ، ٹہر ٹہر ، یہ مقام استقامت کا ہے بہہ جانے کا تو نہیں ، قریب از سحری ، صبح تین بجے ، میں نکل آیا ، صبح ضروری کام کرنے ہیں ، ضروری باتیں سمجھا دیں ، ابھی انسولین لگا دی ہے ، انتہائی شوگر اب ماند پڑتی جاتی ہے ، صبح پانچ بجے ، دوبارہ شوگر چیک کرنی ہے ، صبح سات بجے پھر سے چیک کرنی ہے ، اگر زیادہ ہو تو ، تحصیل ہسپتال فوری منتقل کرنا ہے ، مزید وقت ضائع نہیں کرنا ، میں صبح تین بجے بوجھل قدموں سے نکل آیا ، تمام سفر دائیں جانب کسی سے بات نا کی ، بس خاموش
ہفتہ شام پانچ بجے
بی بی جی کو تحصیل سے ، ڈسٹرکٹ کے بڑے سرکاری ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا ، لیکن شائد دیر بہت دیر ، سانسیں ٹوٹنا شروع تھیں ، اکھڑتی جاتی تھیں ، بی بی جی کے سرہانے کھڑا تھا ، نجانے کیوں قدموں جانب چلا آیا ، ٹکٹکی باندھے انہیں دیکھتا تھا ، یا پھر ؟ ڈیجیٹل سکرین کو دیکھتا جاتا تھا ، سگریٹ پینا ہے ؟ نہیں پینا ، ہسپتال میں سگریٹ نہیں پیتے ، انگلیاں ، مٹھی بنا کر بھینچ لیں ، ذرا ٹہل لوں ، دل نہیں لگ رہا ، دل کیوں ڈوبتا جاتا ہے ؟ بی بی جی ، حالت نزع ، سانسیں اکھڑتی جاتی تھیں ، میں کیا کرسکتا ہوں ؟ میں کیا کر رہا ہوں ؟
خاتون ڈاکٹر کو گھورنے لگتا یا مرد ڈاکٹر کے چہرے کو پڑھنے کی کوشش کرتا ، سمجھ میں نہیں آرہا تھا ، کیا کروں ؟ کیا نا کروں ؟ بی بی جی کی طبیعت مزید بگڑ چکی تھی ، دھندلی ، دھندلی آنکھیں مڑتی جاتی تھیں ، ہاں ؟ شائد وقت بہت کم رہ گیا ، بی بی جاتی ہیں ، بی بی بس جانا چاہتی ہیں ، اچانک کیا ہوا ؟ میں لاتعلق سا ہو گیا ، لواحقین روتے تھے ، مجھے رونا نا آیا ، خاموش کھڑا رہا ، خاموش کھڑا تھا ، بی بی جاتی ہیں ، سوچ میں گم ہو گیا ، الله کے پاس جاتی ہیں ، وہاں انسولین ضرور ملے گی ،
فرشتہ دن میں تین بار ضرور شوگر بلڈ پریشر چیک کرے گا ، ادویہ وافر ہوں گی ، بی بی جی اچھے کپڑے ضرور پہنے گیں ، دسترخوان بہت بڑا ہو گا ، بی بی ہر شے ، من مرضی سے کھا سکے گی ، ہم دنیا کا ظرف کم ، آسمانوں سے ذرا آگے ، اس دنیا کا تصور بہت اونچا ، بی بی جی ضرور سکون کی نیند سوتی ہوں گی
اتوار صبح گیارہ بجے
صبح چمکدار تھی لیکن گرمی نا تھی ، میں سب سے لاتعلق دور کھڑا رہا ، جو آ ملا ، تو مل لیا ، نظریں دوڑاتا نا تھا ، کھیت کنارے کنارے رہا ، بی بی کا جنازہ تیار تھا ، صفیں بنیں ، نصیحت سنی ، الله اکبر ، بی بی کی میت قبر تک پہنچا دی گئی ، میں قبر تک نا گیا ، لاتعلق سا ہو گیا ، دور بیٹھا رہا ، سب نے ہاتھ اٹھاے میں نے بھی ہاتھ اٹھا دئیے ، آمین ، بی بی اب قبر میں لٹا دی گئی تھی ، مٹی کا ڈھیر بنا دیا گیا
تھا ، مجھے قبر دیکھنے کا قطعی کوئی دل نا تھا ، لا تعلق سا رہا ، کیوں تھا ؟ کیا تھا ؟
میں ایسا کیوں کر رہا تھا ؟ میں بی بی جی کا سامنا کرنے سے کترا رہا تھا ، میں بہت کچھ کرسکتا تھا ، لیکن کر نا پایا تھا ، خود سے چھپتا تھا یا بی بی جان سے منہ چھپاتا پھرتا تھا ، میں لاتعلق سا ہو گیا تھا ، جنازہ بعد ، سینکڑوں لوگوں نے کھانا کھایا ، دستور رواج مطابق ، مہمانوں کو کھانے کی تاکید قبل از نماز کر دی گئی تھی ، بڑا دسترخوان تھا ،
سوموار صبح گیارہ بجے
موبائل کی سرسراہٹ نے متوجہ کیا ، جی کون ؟ آپ آے کیوں نہیں ، آج بی بی جان کی رسم قل ہے ، آپ نے تو لازمی آنا تھا ، کیوں نہیں آے ؟ ، مجھ سے کوئی جواب نہیں بن پڑ رہا تھا ، جھوٹ کیوں بولوں ، بس نہیں آیا ، طبیعت راضی نہیں ، نہیں آیا ، آج بھی بڑا دسترخوان تھا ، کھانے میں قورمہ اور زردہ کا اضافہ بھی تھا ، بہت سے مہمان تھے ،
الله کی مرضی ، الله کی مرضی کی گردان تھی ، اور کھانے کا انتظار تھا ، بی بی جان زندہ تھیں تو ، دسترخوان سکڑ گیا تھا ، آج مر چکی ہیں تو دسترخوان طویل ہوتا جاتا ہے ، سانس چلتی تھی تو تنہا تنہا تھیں ، اب نا رہیں تو ، سب انہی کا ذکر کرتے ہیں
بی بی نا رہیں ، نا کوئی روک سکا ، تحصیل میں کوئی شوگر بلڈ پریشر اسپیشلسٹ نا تھا ، اور فاصلہ بھی تو بہت تھا ، ہسپتال دور تھا ، قریب ہوتا تو کیا ہوتا ؟ ڈاکٹر ، سہولت ، ادویہ یہ سب پھر بھی نا ہوتا ، سماج نفسی نفسی تھا ، ترس کھاتا تھا ، زمہ نہیں لیتا تھا ، الله بس مسجد تک تھا ، باہر نا نکلتا تھا ، باہر آتا تو بستی ہی الٹ دیتا ، بی بی بہت اکیلی تھی ، بی بی بہت کسمپرسی میں تھی ، اب بی بی جان نا رہیں ، دسترخوان بچھ رہے ہیں ، دعائیں ہو رہی ہیں ، الله کی مرضی ، سب الزام الله پر دھر جاتا ہے
اب رات ایک بجے
آج نیند خود نہیں آتی ، لاتعلق سا ہو گیا ہوں ، سانس اکھڑنا کیا ہوتا ہے ؟ بی بی کے قدموں طرف کھڑا ہوں ، دیکھ رہا ہوں ، کچھ کہہ نہیں پاتا ، کچھ کر نہیں پاتا ، لاتعلق سا ہو گیا ہوں ، سوال آتے ہیں ، منہ پھیر لیتا ہوں ، مناظر سامنے آتے ہیں ، سٹپٹا سا جاتا ہوں ، الله سنتا ہے ، مگر مذھب بے حس ہے ، سیاست دیکھتی ہے مگر بہت خود غرض ہے ، سماج ؟ سماج تو کب کا ریا کار ، سلام بی بی جان ، شفق سے دور ، آسمان کے پار ، ٹھنڈی ہوا ہو گی ، سبزہ ، ثمر اور دسترخوان ہو گا ، فرشتہ شوگر / بلڈ پریشر چیک کرتا ہو گا ،
انسولین مفت ملتی ہو گی ، لمبی قطار نا ہو گی ، فاصلہ زیادہ نا ہو گا ، سہولت ہی سہولت ہو گی ، سوال قبل ہی سوچ کی تعمیل ہوتی ہو گی ، الله کی جنت ایسی ہی ہوتی ہو گی ، اور پیاری بی بی جان وہاں بیٹھی ہو گی ، سلام بی بی جان
__________________________
All Members / Readers referred to Post No.25..kindly Read. Thanks
بی بی جان ایک عزیزہ تھیں ، ان کے لیے بہت کچھ کیا ، مزید بھی کر سکتا تھا ، لیکن کر نا سکا ،
بے حسی ، بے بسی اور بے کسی ، بہت سی چیزوں چھاننا پڑا ہے
Last edited: