
گزشتہ رات اپنے بیٹے کی گرفتاری پر حکام بالا سے اپیل کرنے والے سابق آرمی افسر ڈاکٹر مظفر جلال انتقال کر گئے ہیں ، مرحوم اپنے بیٹوں عمران جلال اور عامر جلال کے ساتھ ہونے والے نارواسلوک اور تشد د کاصدمہ برداشت نہیں کر سکے اور اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
مائیکر و بلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر سامنے آنے والی ویڈیوز کے مطابق 88 سالہ سابق آرمی افسر ڈاکٹر مظفر بستر مرگ پر موجود تھے ، جب انہیں اپنے بیٹوں کی اشد ضرورت تھی، تاہم گزشتہ رات پولیس نے ان کے گھر پر چھاپہ مار کر ان بیٹے عمران جلال کو رات کے ڈھائی بجے گرفتار کر لیا گیا ہے۔
واقعہ کے بعد انہوں نے اپنے پوتے کے ذریعے اپنی ایک ویڈیوریکارڈ کر وائی، ویڈیو بنانے والے نوجوان نے کہا کہ ڈاکٹر مظفر حکومتی اداروں، قوم اور ملک سے یہ درخواست کر رہے ہیں کہ ان کے خاندان کے ساتھ ہونے والے ظلم کو بند کیا جائے اور میرے بیٹے عمران جلال کو رہا کیا جائے۔
صحافیوں اور سول سوسائٹی ارکان نے اس واقعہ پر شدید دکھ اور افسوس کا اظہار کیا،رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے بھی اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خدا ظالموں کی رسی دراز نا کرے اور ڈاکٹر مظفر کو غریق رحمت کرے۔
پی ٹی آئی لاہور کے جنرل سیکرٹری زبیر خان نیازی نے کہا کہ ڈاکٹر مظفر جلال خان نیازی فاشسٹ ریاست کی جانب سےاپنے بیٹوں کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک اور تشدد کاُ صدمہ برداشت نا کر سکے اور آج انتقال کر گئے، عامر جلال کا تاحال پتا نہیں چل سکا ہے۔
نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر شاکر نے دونوں ویڈیوز شیئر کرتے ہوئےکہا کہ عمران مظفر کو پی ٹی آئی سے وابستگی پر گھر سے اٹھایا گیا، چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا، اور ساتھ ہی ساتھ 80 سالہ سابق آرمی افسر کو بسترمرگ پر تڑپ تڑپ کر مرنے کیلئے چھوڑدیا گیا۔