مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نےعمران خان کے پیچھےچلنے والی عوام کو بھیڑ بکریاں قرار دیدیا ہے، سوشل میڈیا نواز شریف کے بیان پر پی ٹی آئی کارکنان اور عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ" بھیڑ بکریوں کی طرح پیچھے چلنے والے اس (عمران خان) سے پوچھیں کہ 50 لاکھ گھر کہاں ہیں"۔
نواز شریف کی جانب سے نام لیے بغیر عمران خان اور ان کے پیچھے کھڑی عوام سے متعلق یہ ریمارکس عوام کو بالکل پسند نہیں آئے، پی ٹی آئی رہنماؤں، کارکنان اور عوام نے نواز شریف کے اس بیان پر ان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
عمران ریاض خان نے کہا بھیڑ بکریاں وہ ہیں جنہیں ہم نے چند دن پہلے پارلیمان میں ہانکتے ہوئے دیکھا۔ 47 والے ایم این ایز اپنی مرضی سے باتھ روم بھی نہیں جا پا رہے تھے۔ اور ایک بڑی بھیڑ تو ایسی ہے جسے ترمیم تک ہر حال میں باہر جانے سے روکا گیا ہے۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ شہر بانو نے کہا کہ ہم بھیڑ بکریاں نہیں باشعور عوام ہیں جنہوں نے آپ کے خاندان کو مسترد کیا، یہ ایسٹ انڈیا کمپنی طرح آتے ہیں پاکستان پر حکومت کرتے ہیں اور جیسے ہی حکومت ختم ہوتی ہے تو واپس برطانیہ بھاگ جاتے ہیں۔
صحافی طارق متین نے کہا کہ یاسمین راشد سے شکست کھانے والے کو دکھ بس یہ ہے کہ ان کیلئے عوام باہر نہیں نکلی، میاں صاحب لوگ پتلی گلی سے نکلنےو الوں کیلئے باہر نہیں نکلتے۔
عمران بھٹی نے کہا کہ جو قائد کے پیچھے نہیں چلتے اور قائد کو ووٹ نہیں دیتے وہ بھیڑ بکریاں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجا نے اس بیان پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ان کی ذہنی حالت پر تشویش ہے، یہ عوام کو آج بھیڑ بکریاں کہہ رہے ہیں کیونکہ ان کو ووٹ نہیں ڈالا، یہ تین بار ملک کا وزیراعظم بننے والا شخص ہے جو عوام کے شعور کی روز توہین کرتا ہے اور خود پر مصیبت پڑتی ہے تب بھی عوام کو کوستا ہے کہ یہ باہر نہیں نکلے۔
x.com
x.com
عبدالباسط نے کہا کہ یہ شخص اس ساری عوام کو بھیڑ بکریاں کہہ رہا ہے جو آئینی حق استعمال کرتے ہوئے احتجاج کرتے ہیں، جب لوگ ان کیلئے نہیں نکلتے تو لوگ ذمہ دار، اور اگرعمران خان کیلئے نکلیں تو بھیڑ بکریاں۔
پی ٹی آئی کارکنان نے کہا کہ کسی نے تو اتنی گارنٹی دی ہے جو آج پٹہ کھولا گیا ہے اور پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی اور قوم کو بھیڑ بکریاں قرار دیا جارہا ہے، اب لفافی حرام خوروں کو اخلاقیات یاد نہیں آئے گی۔
لال ماہی نے کہا کہ تین بار وزیراعظم اور ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والے کا لیول چیک کریں، عمران خان کے کروڑوں سپورٹرز اور چاہنے والوں کو بھیڑ بکریاں کہہ دیا۔
ڈاکٹر امتیاز اعوان نے کہا کہ بھیڑ بکریاں آپ کے وہ پیروکار ہیں جنہیں آپ کی لوٹ مار اور ناجائز اثاثے نظر نہیں آتے، ہم باشعور ہیں جو ہر چیز پر نظر رکھتے ہیں۔
سردار امتیاز نے کہا کہ وہ 50 لاکھ گھروں کا نہیں بتاسکتے تو آپ عدالت میں لندن والے گھر کا بتادیتے ۔
https://x.com/SardarImtiazMa3/status1841454487732408461
ایک صارف نے کہا کہ انہیں چار دہائیوں پر محیط سیاست پر بھی عقل نہیں آئی، آج کی تقریر میں نواز شریف صوبائیت کو ہوا دے رہے تھے۔