بھٹو کی بیٹی آئی تھی
زرداری کو ساتھ لائی تھی
موت اُس کی آئی تھی
پھر زرداری نے پارٹی چلائی تھی
نکلی وصیت بنوائی تھی
صدر کی کُرسی بنوائی تھی
نواز کی حمایت دلوائی تھی
نواز کو ساتھ ملائی تھی
زرداری کی جمہوریت آئی تھی
دونوں نے مل کے چلائی تھی
ملک کی سختی آئی تھی
نواز نے تسلی کرائی تھی
سب کو عیاشی کروائی تھی
پنجاب کی وزارت اعلیٰ دلوائی تھی
شوباز نے نعرے لگائی تھی
لاہور کی گلیاں سجائی تھی
گھسیٹنے کی تیاری کروائی تھی
امریکہ سے آرڈر آئی تھی
زرداری کو دوست بنائی تھی
الیکشن میں دھاندلی کروائی تھی
زرداری کو یقین دلائی تھی
وفاق میں حکومت آئی تھی
زرداری کو عزت دلوائی تھی
کرپشن کے کیسز نہیں چلائے گی
صرف عوام کی شامت آئے گی
شوباز بھی نام بدلائے گی
گنجی کھُسری اب کہلائے گی
بھٹو کی بیٹی آئی تھی
نواز بھی مجبوراً سعودیہ سے لائی تھی
اگر بھٹو کی بیٹی نہ آتی
یہ سب سعودیہ میں ہی مَرتی