بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین وطن کا برا حال

2%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%8C%D8%AA%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DA%A9%D8%B9%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%AA%D8%A7%D8%AA%D9%86.jpg

بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین وطن کا برا حال ہے، پاکستانی ہندو تارکین پناہ گزین کیمپوں میں بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، تارکین وطن کو پینے کے صاف پانی سمیت دیگر بنیادی سہولتیں میسر نہیں، تارکین وطن کینسر سمیت کئی موذی امراض کا شکار ہورہے ہیں۔

دہلی کے ایک پناہ گزین کیمپ میں مقیم مکین موہن سنگھ کا تعلق سندھ سے ہے،وہ چند ماہ پہلے اپنے والد کی ناگہانی وفات کے بعد والدہ، بیوی اور بچوں کے ساتھ بھارت منتقل ہوئے تھے اور اب وہ پناہ گزینوں کے کیمپ میں کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

موہن کا سات سال کا بیٹا راجو کینسر کے مرض میں مبتلا ہوگیا، جس کا نئی دہلی کے ایک سرکاری کلاوتی اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے، موہن کے مطابق ڈاکٹروں نے کہا اس کے بیٹے کا علاج پرائیویٹ اسپتال میں ممکن ہے،جہاں بچے کا علاج کا خرچہ 40 سے 50 لاکھ روپے بتایا جارہا ہے۔

موہن سنگھ سمیت پاکستان چھوڑکر جانے والے ہندوتارکین کی اکثریت اس وقت پناہ گزین کیمپوں میں انتہائی برے حالات میں زندگی گزاررہی ہے، مودی حکومت پاکستان چھوڑکرجانیوالے ہندوؤں کو بھارتی شہریت دیئے جانے کا خواب دکھایا تھا جو ابھی تک پورانہیں ہوسکا ہے۔

دہلی کے ایک پناہ گزین کیمپ کے مکینوں کے مطابق ان کے پاس چونکہ بھارتی شہریت نہیں جبکہ پاکستانی پاسپورٹ ایکسپائر ہوچکے ہیں، ان کے پاس اب کوئی کارآمد شناختی دستاویزنہیں جس کی بنیاد پر وہ بچوں کو اسکول داخل کرواسکیں اور علاج و معالجے کی سہولیات حاصل کرسکیں۔

پناہ گزین کیمپوں میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جہاں مقیم پاکستانی ہندوتارکین گندے ماحول میں زندگی گزاررہے ہیں، خارش، بخار، ڈینگی سمیت کئی امراض کا شکارہیں۔ مختلف این جی اوز ان کی مدد کرتی ہیں جس سے انہیں اوران کے بچوں کو دو وقت کی روٹی مل جاتی ہے۔

بھارت میں پاکستانی ہندوتارکین کے لئے کام کرنیوالی تنظیم فرنٹیئرلوک سنگٹھن کے مطابق بھارت میں اس وقت 25 ہزار سے زائد پاکستانی ہندوتارکین موجود ہیں جن کوابھی تک بھارتی شہریت نہیں مل سکی ہے،گزشتہ چند برسوں میں بھارت مشکل حالات سے تنگ آکر سینکڑوں ہندو واپس پاکستان بھی لوٹے ہیں۔
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)
2%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D9%86%DB%8C%D8%AA%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%B1%DA%A9%D8%B9%D9%86%D9%88%D8%A7%D8%AA%D8%A7%D8%AA%D9%86.jpg

بھارت جانے والے پاکستانی ہندو تارکین وطن کا برا حال ہے، پاکستانی ہندو تارکین پناہ گزین کیمپوں میں بنیادی ضروریات سے محروم ہیں، تارکین وطن کو پینے کے صاف پانی سمیت دیگر بنیادی سہولتیں میسر نہیں، تارکین وطن کینسر سمیت کئی موذی امراض کا شکار ہورہے ہیں۔

دہلی کے ایک پناہ گزین کیمپ میں مقیم مکین موہن سنگھ کا تعلق سندھ سے ہے،وہ چند ماہ پہلے اپنے والد کی ناگہانی وفات کے بعد والدہ، بیوی اور بچوں کے ساتھ بھارت منتقل ہوئے تھے اور اب وہ پناہ گزینوں کے کیمپ میں کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

موہن کا سات سال کا بیٹا راجو کینسر کے مرض میں مبتلا ہوگیا، جس کا نئی دہلی کے ایک سرکاری کلاوتی اسپتال میں علاج کیا جارہا ہے، موہن کے مطابق ڈاکٹروں نے کہا اس کے بیٹے کا علاج پرائیویٹ اسپتال میں ممکن ہے،جہاں بچے کا علاج کا خرچہ 40 سے 50 لاکھ روپے بتایا جارہا ہے۔

موہن سنگھ سمیت پاکستان چھوڑکر جانے والے ہندوتارکین کی اکثریت اس وقت پناہ گزین کیمپوں میں انتہائی برے حالات میں زندگی گزاررہی ہے، مودی حکومت پاکستان چھوڑکرجانیوالے ہندوؤں کو بھارتی شہریت دیئے جانے کا خواب دکھایا تھا جو ابھی تک پورانہیں ہوسکا ہے۔

دہلی کے ایک پناہ گزین کیمپ کے مکینوں کے مطابق ان کے پاس چونکہ بھارتی شہریت نہیں جبکہ پاکستانی پاسپورٹ ایکسپائر ہوچکے ہیں، ان کے پاس اب کوئی کارآمد شناختی دستاویزنہیں جس کی بنیاد پر وہ بچوں کو اسکول داخل کرواسکیں اور علاج و معالجے کی سہولیات حاصل کرسکیں۔

پناہ گزین کیمپوں میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، جہاں مقیم پاکستانی ہندوتارکین گندے ماحول میں زندگی گزاررہے ہیں، خارش، بخار، ڈینگی سمیت کئی امراض کا شکارہیں۔ مختلف این جی اوز ان کی مدد کرتی ہیں جس سے انہیں اوران کے بچوں کو دو وقت کی روٹی مل جاتی ہے۔

بھارت میں پاکستانی ہندوتارکین کے لئے کام کرنیوالی تنظیم فرنٹیئرلوک سنگٹھن کے مطابق بھارت میں اس وقت 25 ہزار سے زائد پاکستانی ہندوتارکین موجود ہیں جن کوابھی تک بھارتی شہریت نہیں مل سکی ہے،گزشتہ چند برسوں میں بھارت مشکل حالات سے تنگ آکر سینکڑوں ہندو واپس پاکستان بھی لوٹے ہیں۔

jo chorh giya- un ney tobah bhi na kiy- phir dukh kis bat ka- matlab khush heyn- woh bhi hindustan meyn​

 

Pak_1

MPA (400+ posts)
Pakistan main kon say Musalman khush haal hain,

sirf Army walay or un ky bachay khush hain ya phir Mafia walay bolay to Army is same as Mafia