غالبا آپ سب نے اسمبلی کے مشترکہ سیشن میں ہونے والی تقاریر سن لی ہونگی ایک کے بعد ایک لیڈر آیا اور بکری کی طرح ممیاتا ہوا چلا گیا نہ تو ان کی باتوں میں کوی اثر تھا اور نہ ہی ان کی کھوکھلی تقاریر عوام میں جذبہ حب اسمبلی ابھار سکیں
کیونکہ اس اسمبلی نے عوام کے ٹیکسز کے اربوں روپے صرف بے مقصد اجلاسات ، وزیروں کے دورہ جات(یورپین شاپنگ مالزاور نائٹ کلبوں کے) انکے نالائق بچوں کے امریکہ میں اسٹڈی ، وزیروں کی بلٹ پروف گاڑیوں ، آفسز کی تزیئن و آرائش، ٹی اے ڈی اے ، مفت بجلی اور پیٹرول ، مفت ایئر ٹریول ، پراجیکٹس میں کمیشن پر اجاڑ دئے
انہوں نے تو حج اور راجھستان کے قحط زدہ مرتے ہوے بچوں کو بھی نہیں چھوڑا اور انکے فنڈز جو یورپ سے آے تھے وہ بھی بائیس مرسیڈیز گاڑیوں کو خریدنے میں ضائع کر دئے
خورشید شاہ تقریر کیلئے آیا تو یکدم اسکا اندر کا میراثی بیدار ہوگیا بس چموٹے کی کمی تھی ،،،،،،بھرررررررررر.... بادشاہ سلامت کی خیر بچوں کی خیر .....نواز شریف کی وہ چاپلوسی کی کہ مجھے شک ہوا یہ اسکے قدموں میں بیٹھ کر اپنی زبان سے اسکے بوٹ ہی نہ چاٹ ڈالے ، کہنے لگا کہ وہ نواز کے آگے کھڑا ہو کر مظاہرین کا سامنا کرے گا
نذیر ناجی نے اسکا پرفیکٹ جواب دیا کہ نیب کا سامنا تو کر نہیں سکتے مظاہرین کا سامنا کیا کرو گے یعنی نیب جہاں پھر بھی مک مکا ہوجاتا ہے انکا سامنا بھی نہیں کرسکتے تو عوام کا کیا کرو گے جو نقد مانتے ہیں نہ ادھار بس آر پار
فضلے نے چول ما ر ی کہ وزیرستان میں اپریشن کیا جارہا ہے تو مارچ کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کیوں ؟
اس سرتاپا گوں کے ڈھیر کو کوی بتاۓ کہ مارچ کرنے والے مارکیٹوں میں خودکش حملے کر رہے ہیں جو انکے خلاف فوج اپریشن کرتی ؟
کیا ما رچ کرنے والے فوجیوں کو شہید کر رہے ہیں یا انکو مردار اور دہشت گردوں کو شہید قرار دیتے ہیں ؟
کیا مارچ کے شرکا فوج کو یہ کہتے ہیں کہ یہ ہمارا علاقه ہے یہاں ہماری اجازت کے ساتھ آو ورنہ مار دیں گے؟
کیا مارچ کے شرکا فوجیوں کو اغوا کر کے ذبح کرتے ہیں؟
فضلے تمہاری فوج دشمنی پر لعنت
ایک اور مقرر تھا جسکا نام زاہد خان تھا وہ اپنی تقریر میں بار بار آنر ایبل پرائم منسٹر استعفی مت دینا کہتا رہا اور سرکاری تالیوں کی داد وصول کرتا رہا
اسکو صرف اتنا ہی بتانا ہے کہ اسمبلی سیشن ہوتا ہے سے شن نہیں
آخر پر ان سب بکریوں کو انفارم کرتا چلوں کہ تقدیر فیصلہ کر چکی ہے اسکی آہٹ سننی ہے تو اپنی بک بک ذرا دیر کو روکو اور غور سے سنو سنائی دے رہی ہے
کیونکہ اس اسمبلی نے عوام کے ٹیکسز کے اربوں روپے صرف بے مقصد اجلاسات ، وزیروں کے دورہ جات(یورپین شاپنگ مالزاور نائٹ کلبوں کے) انکے نالائق بچوں کے امریکہ میں اسٹڈی ، وزیروں کی بلٹ پروف گاڑیوں ، آفسز کی تزیئن و آرائش، ٹی اے ڈی اے ، مفت بجلی اور پیٹرول ، مفت ایئر ٹریول ، پراجیکٹس میں کمیشن پر اجاڑ دئے
انہوں نے تو حج اور راجھستان کے قحط زدہ مرتے ہوے بچوں کو بھی نہیں چھوڑا اور انکے فنڈز جو یورپ سے آے تھے وہ بھی بائیس مرسیڈیز گاڑیوں کو خریدنے میں ضائع کر دئے
خورشید شاہ تقریر کیلئے آیا تو یکدم اسکا اندر کا میراثی بیدار ہوگیا بس چموٹے کی کمی تھی ،،،،،،بھرررررررررر.... بادشاہ سلامت کی خیر بچوں کی خیر .....نواز شریف کی وہ چاپلوسی کی کہ مجھے شک ہوا یہ اسکے قدموں میں بیٹھ کر اپنی زبان سے اسکے بوٹ ہی نہ چاٹ ڈالے ، کہنے لگا کہ وہ نواز کے آگے کھڑا ہو کر مظاہرین کا سامنا کرے گا
نذیر ناجی نے اسکا پرفیکٹ جواب دیا کہ نیب کا سامنا تو کر نہیں سکتے مظاہرین کا سامنا کیا کرو گے یعنی نیب جہاں پھر بھی مک مکا ہوجاتا ہے انکا سامنا بھی نہیں کرسکتے تو عوام کا کیا کرو گے جو نقد مانتے ہیں نہ ادھار بس آر پار
فضلے نے چول ما ر ی کہ وزیرستان میں اپریشن کیا جارہا ہے تو مارچ کرنے والوں کے ساتھ مذاکرات کیوں ؟
اس سرتاپا گوں کے ڈھیر کو کوی بتاۓ کہ مارچ کرنے والے مارکیٹوں میں خودکش حملے کر رہے ہیں جو انکے خلاف فوج اپریشن کرتی ؟
کیا ما رچ کرنے والے فوجیوں کو شہید کر رہے ہیں یا انکو مردار اور دہشت گردوں کو شہید قرار دیتے ہیں ؟
کیا مارچ کے شرکا فوج کو یہ کہتے ہیں کہ یہ ہمارا علاقه ہے یہاں ہماری اجازت کے ساتھ آو ورنہ مار دیں گے؟
کیا مارچ کے شرکا فوجیوں کو اغوا کر کے ذبح کرتے ہیں؟
فضلے تمہاری فوج دشمنی پر لعنت
ایک اور مقرر تھا جسکا نام زاہد خان تھا وہ اپنی تقریر میں بار بار آنر ایبل پرائم منسٹر استعفی مت دینا کہتا رہا اور سرکاری تالیوں کی داد وصول کرتا رہا
اسکو صرف اتنا ہی بتانا ہے کہ اسمبلی سیشن ہوتا ہے سے شن نہیں
آخر پر ان سب بکریوں کو انفارم کرتا چلوں کہ تقدیر فیصلہ کر چکی ہے اسکی آہٹ سننی ہے تو اپنی بک بک ذرا دیر کو روکو اور غور سے سنو سنائی دے رہی ہے