بچہ جمہــــورا

M.Sami.R

Minister (2k+ posts)
india_3.jpg

بچہ جمہـــــــورا

آیئے آج آپ کی ملاقات بچے جمہورے سے کرواتے ہیں، بچہ جمہورا کوئی چھوٹا بچہ نہیں ہے بلکہ ایک بالغ ، ”سمجھدار“ ، کچھ لوگوں کے خیال میں” عقل و شعور“ رکھنے والا آدمی ہے۔اس کا نام بچہ جمہورا اس لئے پڑ گیا کیونکہ وہ” جمہوریت “کا سخت حامی ہے، فوجی جرنیلوں کا سخت مخالف۔بچہ جمہورا خود تو نہایت غریب اور پھٹے حال حیثیت کا مالک ہے، اکثرپہننے کو کپڑے بھی دستیاب نہیں ہوتے، مگر ”جمہوری حکومت کی محبت اس میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے۔ بچے جمہورے کے مطابق پاکستان کا جتنا بیڑا غرق کیا ہے وہ صرف اور صرف فوجی حکمرانوں نے کیا ، سیاستدان بے چارے معصوم اور بھولے بھالے ہیں۔ بچے جمہورے کے مطابق جب سیاسی حکومت ہوتی ہے تب بھی اصل میں اقتدار کی باگ ڈور فوجیوں کے ہاتھ میں ہی ہوتی ہے۔ بچے جمہورے کے بہت سے خیالات سے میں بھی اتفاق کرتا ہوں، لیکن بچہ جمہورا میرا بھی سخت مخالف ہے۔ کیونکہ میں حکومت پر اکثر جائز تنقید کرتا رہتا ہوں، حکمرانوں کی لوٹ مار مجھ سے برداشت نہیں ہوتی اور میں ان کے بارے میں سخت سست الفاظ کہہ جاتا ہوں۔ بچے جمہورے کو میری یہ تنقید سخت ناگوار گزرتی ہے، بچہ جمہورا مجھے” جمہوریت “دشمن کہتا ہے، اس کے خیال میں میری اس تنقید سے” جمہوری حکومت“ کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور خدا نخواستہ پھر فوجی حکومت آسکتی ہے۔میں نے بہت بار بچے جمہورے کو سمجھایا کہ میں جمہوریت کا اتنا ہی حامی ہوں جتنا کہ وہ، اور فوجی حکومت کا اتنا ہی مخالف جتنا کہ وہ لیکن جمہوریت کے نام پرلوٹ مار، چوری چکاری کو کیسے برداشت کرسکتا ہوں، اور حکومت کے کسی بھی غلط اقدام پر تنقید سے جمہوریت کو خطرہ لاحق نہیں ہوتا بلکہ جمہوریت مزید مضبوط ہوتی ہے۔ لیکن بچہ جمہورا میری یہ منطق ماننے کو تیار نہیں، بچے جمہورے کے مطابق ہر وہ شخص جو حکومت کے کسی بھی اقدام پر تنقید کرتا ہے، وہ جمہوریت کا سخت مخالف اور فوجی بوٹ پالشیا ہے۔


آج کل بچہ جمہورا بہت تکلیف میں ہے، وجہحکومت کی ناقص کارکردگی اور اندھا دھند لوٹ مار۔ جس محفل میں بھی جاتا ہے، لوگ حکومت کو کوس رہے ہوتے ہیں،بچہ جمہورا دم دبائے بیٹھا رہتا ہے، اندر ہی اندر کڑھتا رہتا ہے اور دل میں سب کو گالیاں دیتا رہتا ہے، جب کچھ ”شدت پسند“ لوگ آپے سے باہر ہوکر حکمرانوں کو ننگی گالیوں سے نوازنے لگتے ہیں تو بچے جمہورے کی برداشت جواب دے جاتی ہے اور بچہ جمہورا لپک کر اس کا گریبان پکڑ لیتا ہے، پھر وہ چھترول ہوتی ہے، وہ چھترول ہوتی ہے کہ بچے جمہورے کے سارے اعضاءڈھیلے ہوجاتے ہیں، تمام حاضرین محفل ”جمہوری“ حکومت کا سارا غصہ بچے جمہورے پر نکال دیتے ہیں۔ یہ حادثہ بچے جمہورے کے ساتھ کئی بار ہوا ہے، اب تک اس کے جسم کے آدھے اعضاءتبدیل ہوچکے ہیں، لیکن ریپیئر شدہ بچہ جمہورا پھر بھی باز نہیں آتا۔بچے جمہورے کا کہنا ہے کہ اس کی زندگی کا مقصد ملک میں” جمہوریت“ کی مضبوطی ہے۔”جمہوریت“ مضبوط کرتے کرتے بچہ جمہورا خود کھٹارا ویگن کی شکل اختیار کرگیا ہے، مگر اس کی” جمہوریت“ مضبوطی کا جنون کم نہیں ہوا۔


ابھی پچھلے دنوں کرپشن کے خلاف ملک بھر میں آپریشن کا آغاز ہوا تو میری بچے جمہورے کے ساتھ بحث ہوگئی، میرا کہنا تھا کہ نئی فوجی قیادت نے ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کے لئے یہ آپریشن شروع کیا ہے۔میری بات میں ”فوجی“ کا لفظ سنتے ہی بچے جمہورے کے تن بدن میں آگ لگ گئی اور اس نے انتہائی غصیلے لہجے میں مجھے کوستے ہوئے کہا کہ یہ آپریشن” منتخب “وزیراعظم نے شروع کیا ہے۔ جب میں نے بچے جمہورے سے پوچھا کہ” منتخب “وزیراعظم تو خود گوڈے گوڈے بلکہ گردن گردن کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے ، وہ بھلا کرپٹ لوگوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کیسے کرسکتا ہے، اس پر بچے جمہورے سے کوئی جواب نہ بن پڑا اور وہ مجھے کوسنے لگ پڑا کہ میں جمہوریت دشمن ہوں اور حکومت کو گراکر فوجی حکومت لانا چاہتا ہوں۔ میں نے بچے جمہورے کو بڑا سمجھایا کہ میں جمہوریت دشمن بالکل نہیں، لیکن کرپشن کے خلاف جو آپریشن شروع ہوا ہے، اس کی لپیٹ میں عنقریب ”منتخب “ وزیراعظم بھی آنے والا ہے، میری یہ بات سنتے ہی بچہ جمہورا آپے سے باہر ہوگیا اور اس نے مجھ پر قاتلانہ حملہ کی غرض سے چھلانگ لگا دی، میں نے ایک طرف جھک کر خود کو اس کی چھلانگ سے بچایا اور اس سے پہلے کہ بچہ جمہورا سنبھلتا ، میں نے اس کی ٹانگ سے پکڑ کردو تین بار گھمایا اور قریبی دیوار میں دے مارا،بچہ جمہورا کے حلق سے گھٹی گھٹی چیخیں نکلیں اور اس نے اٹھنے کی کوشش کی، میں نے اس کے اٹھنے سے پہلے ہی اس کی دوسری ٹانگ سے پکڑ کر پانچ بار گھمایا اور دوسری دیوار کے ساتھ دے مارا ۔ حکومت کا غصہ نکالنے کے لئے میرے ہاتھ بھی” کچھ“ آگیا تھا، سو میں موقع ضائع کرنے کے موڈ میں نہیں تھا۔ میں نے کراہتے ہوئے بچے جمہورے کو ایک بار پھر اٹھایا اور پختہ فرش پر دے پٹخا، بچے جمہورے کی بچی کھچی ہڈیاں ٹوٹنے کی آواز آئی اور بچہ جمہورا بے ہوش ہوگیا۔ تب مجھے ہوش آیا اور میں نے جلدی سے پانی ڈھونڈا اور اس کے چھینٹے مار کر بچے جمہورے کو ہوش میں لایا، بچہ جمہورا ہوش میں تو آگیا ، لیکن اب حرکت کرنے کے قابل نہیں رہا تھا۔ میں بچے جمہورے کو ہسپتا ل میں لے گیا ، کیونکہ یہ سب میرا ہی کیا دھرا تھا۔


آج کل بچہ جمہورا سر سے پاؤں تک سفید پٹیوں میں لپٹا ہسپتال کے بیڈ پر لیٹا ہوا ہے، لیکن” جمہوریت“ کے بارے میں اب بھی اس کا وہی موقف ہے جو پہلے تھا۔
 
Last edited:

gorgias

Chief Minister (5k+ posts)
???? ?? ??? ?????? ?? ???? ????? ?? ?? ????? ?? ?? ??? ?? ?? ?? ???? ?? ???? ?? ??????? ?? ??? ???? ???? ?? ????

 

Afaq Chaudhry

Chief Minister (5k+ posts)

خاندانی جمہوریت کا دودھ پیا ہوا ہے اس نے ،اس لئے "جمہور" مخالفت اپنے ایمان کا حصہ سمجھتا ہے ، اس قوم کو اسطرح کی جمہوریت کے اتنے سوہانے خواب دکھائے جاتے ہیں کہ قوم کے یہ جمہور جان دے دیتے ہیں لیکن اس خاندانی یعنی موروثی جمہوریت کی تعریف میں اپنے اس جمہوری ایمان پر آنچ نہیں آنے دیتے ، یہ ہی جمہوریت بچائی یعنی "لڑائی" اس قوم کا ایک خاص وصف بن گیا ہے یہاں دلیل سے بات کرنا خاندانی جمہوریت کی صحت کے لئے سخت نقصان دہ ہے ، آگے دیکھئے مستقبل میں اس خاندانی جمہوریت کا کیسے ستیا ناس ہوتا ہے


 

عام آدمی

MPA (400+ posts)
دوست حکومت اور جمہوریت میں فرق رکھنا ضروری ہے


حکومت پر تنقید کرنا اپوزیشن اور عوام کا حق ہے اور ضرور کر نی چاہیے کیونکہ بہتری اسی سے آتی ہے


جہاں بات فوج اور سویلینز میں سے کسی ایک کو چننے کی ہو تو جمہوریت کا تقاضہ یہ کہ بندہ سویلینز کی سائیڈ پر ہو کیونکہ وہ انہی میں سے ہیں اور کسی نہ کسی طرح قابل احتساب ہیں


آمر کبھی گرفت میں نہیں آتا جب تک کہ کوئی بیرونی قوت اس کے خلاف نہ ہو جایے
 

Haristotle

Minister (2k+ posts)
دوست حکومت اور جمہوریت میں فرق رکھنا ضروری ہے


حکومت پر تنقید کرنا اپوزیشن اور عوام کا حق ہے اور ضرور کر نی چاہیے کیونکہ بہتری اسی سے آتی ہے


جہاں بات فوج اور سویلینز میں سے کسی ایک کو چننے کی ہو تو جمہوریت کا تقاضہ یہ کہ بندہ سویلینز کی سائیڈ پر ہو کیونکہ وہ انہی میں سے ہیں اور کسی نہ کسی طرح قابل احتساب ہیں


آمر کبھی گرفت میں نہیں آتا جب تک کہ کوئی بیرونی قوت اس کے خلاف نہ ہو جایے

پس ثابت ہوا کے امر صرف وہ ہوتا ہے جس نی وردی پہنی ہو اور بندوق کے زور پے حکومت حاصل کرے نا کے وو جس نی شلوار قمیض پہنی ہو اور پیسے ،اثر رسوخ اور دھاندلی کے زرو پے اقتدار حاصل کرے
 
Last edited:

عام آدمی

MPA (400+ posts)

پس ثابت ہوا کے امر صرف وہ ہوتا ہے جس نی وردی پہنی ہو اور بندوق کے زور پے حکومت حاصل کرے نا کے وو جس نی شلوار قمیض پہنی ہو اور پیسے ،اثر رسوخ اور دھاندلی کے زرو پے اقتدار حاصل کرے


آپکے خیال میں دھاندلی اور پیسے کے زور پر حکومت میں آنے کو کون روک سکتا ہے یا پھر کیسے روکا جا سکتا ہے
 

Haristotle

Minister (2k+ posts)

آپکے خیال میں دھاندلی اور پیسے کے زور پر حکومت میں آنے کو کون روک سکتا ہے یا پھر کیسے روکا جا سکتا ہے

دھاندلی کو آپ اور میں مل کے روک سکتے ہیں، جب تک اس ملک کا امیر طبقہ اس ملک کے نظام کو اپنی مرضی سے بنا اور بگاڑ سکتا ہے تب تک میرے اور اپ کے جیسے عام لوگ ذلیل اور رسوا ہوتے راہیں گے. ہمارے ملک کے قانون میں اس کا پورا اہتمام ہے کے دھاندلی کو کیسے روکا جا سکتا ہے ، بات صرف عمل کرنے اور عمل کروانے کی ہے.
 

عام آدمی

MPA (400+ posts)
دھاندلی کو آپ اور میں مل کے روک سکتے ہیں

کیا یہ بات آپکو عملی طور پر ممکن نظر آتی ہے

قوم جس طرح ذات پات، فرقہ وعلاقہ کی بنا پر تقسیم ہے مجھے تو یہ اگلی دھائی میں بھی ممکن نظر نہیں آتا


افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے قائدین کی سیاست لوگوں کو تقسیم کرنے اور تعصب پر مبنی ہے اور لوگ بری طرح اسکا شکار ہیں، تعصب میں اپنے کی برائیاں، اور کسی اورکی اچھائیاں نظر نہیں آتیں
 

Athra

Senator (1k+ posts)
آپ کے آرٹیکل کو پڑھ کے لگتا ہے ک آپ نے یہ سب نواب کو ذھن میں رکھ ک لکھا ہے
 

Haristotle

Minister (2k+ posts)
کیا یہ بات آپکو عملی طور پر ممکن نظر آتی ہے

قوم جس طرح ذات پات، فرقہ وعلاقہ کی بنا پر تقسیم ہے مجھے تو یہ اگلی دھائی میں بھی ممکن نظر نہیں آتا


افسوس کی بات یہ ہے کہ ہمارے قائدین کی سیاست لوگوں کو تقسیم کرنے اور تعصب پر مبنی ہے اور لوگ بری طرح اسکا شکار ہیں، تعصب میں اپنے کی برائیاں، اور کسی اورکی اچھائیاں نظر نہیں آتیں

میرے خیال میں یہ ممکن ہے، ناممکن اس لئے لگتا ہے کے ہم لوگوں نی امید کا دامن چور دیا ہے، ہم اپنی کوشش کا نتیجہ اگلے دن دیکھنا چاہتے ہیں جو کے آنحطاعت کے اس دور ممکن نہی
رہی بات منقسم ہونے کی تو مقتدر طبقہ یہی تو چاھتا ہے ،ابھی تک یہ لوگ اپنے مقصد میں کامیاب ہیں، لیکن جھوٹ کے پردے انشااللہ جلد اٹھ جائیں گے

 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
جتنے بھی جمہوریت دوست ممبران اس فورم پر ہیں ان میں سے اکثریت اپنی گندی زبان کی وجہ سے بین ہونے کا شرف حاصل کر چکے ہیں

 

Back
Top