بچوں کے ساتھ زیادتی میں اضافہ

Milk Shaykh

Banned
بچوں کے ساتھ زیادتی میں ترقی

growth-in-child-abuse-1458789655-6323.jpg


"Cruel Numbers 2015" سنہ دو ہزار پندرہ میں ایک این جی او نے ایک رپورٹ پیش کی جس کا عنوان ہے

اس رپورٹ مے ظاہر ہوتا ہے کے ؛کل ملا کے ٣،٧٦٨ بچے جس مے سے ١،٩٧٤ لڑکیا اور ١،٧٩٤ لڑکے جو مبینہ طور پی ملک بھر سے زیادتی کا شکار بنے
اس رپورٹ سے یہ بھی پتا چلتا ہے کے ٢٠١٤ کے مقابلے مے ٢٠١٥ مے ٧% اضافہ آیا ہے . مطلب کے ٢٠١٥ کے دوران ہر دن ١٠ بچوں کے ساتھ زیادتی ہوئی.
اور اس سے بھی زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کے اسلام آباد مے جو ١٦٧ بچو سے زیادتی کے کیسز ہیں وو پورے خیبر پختونخوا کے رپورٹڈ کیسز سے زیادہ ہے. پیچھلے سال کے مقابلے میں ٢٠١٥ مے اسلام آباد مے ٨٥% اضافہ آیا ہے

اور اگر ہم اس بات پر غور کریں کے واضح اکثریت مے جو بچوں کے سات جو زیادتی جوتی ہے وو اطلاع نہیں دی جاتی تب ہمیں پتا چلتا ہے کے یہ کتنا ببڑا مثلا ہے
بدقسمتی سے اس چیس سے لڑنا اور اس کو روکنا ہماری حکومت کی ترجیح کی فہرست مے سب سے نیچے رینک کرتی ہے .
انکے لئے تو پلو اور جنگلا بس کے وپر دیہان دینا زیادہ اہم لگتا ہے

ابھی زیادہ عرصہ نہیں گزرا کے قصور میں بچوں کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر جیسی تشدد کا اس قدر ہولناک واقعہ پیش آیا.لوگوں کی اس پر اس قدر تشویش کے باوجود اس کو دبا دیا گیا اور عوام کی نظروں سے اوجھل کر دیا گیا.

پنجاب میں ہونے والے کسی بڑے سے بڑے شرمناک سکینڈل کا یہ انجام ہوتا ہے.کے اسے دبا دیا جاتا ہے اور اسے ایک حکمت عملی کے تحت سردخانے میں ڈال دیا جاتا ہے اور اس کو کبھی انجام تک نہیں نہیں پہنچایا جاتا نہ کسی با اثر فرد یا افراد کو قانون کے کٹہرے میں لا کر اسکے جرم کی سزا دی یا دلائی جا سکتی ہے.

الله ہماری قوم کے بچوں کو حافظ اور اس طرھ کے ظلم سے محفوظ رکھیں

http://nation.com.pk/editorials/24-Mar-2016/growth-in-child-abuse
 
Last edited by a moderator:

saadmahhmood83

Minister (2k+ posts)
Re: بچوں کے سات زیادتی مے ترقی

پنجاب بچوں اور خواتین کے لیے جس تیزی سے غیر محفوظ ہو رہا ہے بہت آلارمنگ ہے۔ اگر اس مسئلہ پر نون لیگی حکومت ڈرامے بازی کی بجائے مخلص ہو تو ایک بھر پور تحقیق کے بعد جامعہ کثیر الجہتی حکمت عملی مرتب کرے اور اسے نیک نیتی کے ساتھ عمل درامد کرواے ۔

 
Last edited:

Milk Shaykh

Banned
Re: بچوں کے سات زیادتی مے ترقی

نوخیزوں کی مرقدوں پر جلنے والے دیئے آج شام شہر کے قبرستانوں کو باقی پاکستان کی طرح روشن کر دیں گے۔اور اگر بتیاں فضا کو معطر کر دیں گیں۔
pic%2099%20copy.jpg


پنجاب بچوں اور خواتین کے لیےغیر محفوظ ہو چکا ہے جس کا ثبوت روزانہ کی طرح آج کی بھی پیرس اور گوجرانوالہ کی دو خبریں ہیں ۔حسب سابق شہباز شریف فوٹو سیشن کی تیاری کر رہا ہوگا ۔صالح ظفر حسب ضرورت نوٹس میں سختی بھی ڈال دے گا۔
لیکن کیا ہی اچھا ہوتا ، ایسے واقعات کے محرکات پر غور کیا جاتا ، اور ان کی روک تھام کے لیے کوئی جاممع حکمت عملی بنائی جاتی۔ ایسی گندی وحشیانہ سوچ کے حامل نوجوانوں کی نفسیات پر تحقیق کرواکے باقی نوجونوں کی سوچ کو مثبت رکھنے کے لیے پرو گرام مرتب کیے جاتے۔ اور گھنونے فعل میں ملوث لوگوں کو زمین کا تنازعہ بتا کر ڈیفینڈ کرنے کی بجائے حقیقت میں کیفرکردار تک پہنچایا جاتا۔


جہاں ٹی۔وی اور اخبارات پر روزانہ کروڑوں روپے کے سرکاری اشتہارات دیئے جاتے ہیں وہیں بچوں اور ان کے والدین کی بھیڑیوں سے آگاہی کے لیے ٹیلی فلمز نشر کی جاتیں تو کیا برا ہوتا۔ اور اگر اس سب سے ایک معصوم کی بھی جان بچ جاتی تو میاں صاحب کا قوم پر احسان ہوتا۔ اے کاش! ایسا ہوتا۔ مگر کیوں کر ہوتا؟ ۔ جبکہ اس کا کک بیکس اور انتخابات سے کوئی تعلق نہیں۔

کتنی شرم کی بات ہے کے یہ ملک جو اسلام اور پاک کے نام پر بنی، اسی ملک مے کتنی گندگی ہمنے ڈالدی
ہمارے حکمران میٹرو اور پولو مے بجی ہیں
انکوں کیا فقر کے لوگوں کے بچوں کے سات کیا ہو رہا ہے
ابی تک تو جو قصور مے ہوا تھا وں بچوں اور انکے ما باپ کو انصاف نہیں ملا
آپ انسے اور کیا امید رکھ ساختیں ہیں
؟
 

Milk Shaykh

Banned
Criminals ruling Punjab and Federation!

they are too busy in building bridges and failed mega projects like nandipur, jinnah solar park, that other electric plant that nihari sharif was bragging so much about, and our beloved jangla bus. but who gives a **** about children. and when they give a **** about other people and make a bill, the molvis make it haram and these noora obey like a good dog let the molvis shove their miswak up the noora's ***
 

Hunain Khalid

Chief Minister (5k+ posts)

پنجاب میں ان لوگوں کی حکومت ہے جن کو آج کسی نہ کسی جرم میں سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے_

(yapping)​
 

ifteeahmed

Chief Minister (5k+ posts)
افسوس یہ ہے کہ پورے پاکستان اور خاصکر اسلامِ آباد جیسےشہر میں معصوم بچوں کے ساتھ بدفعلی کے ارتکاب کی وارداتیں ہر گزرتے سال کے ساتھ بڑھتی جارہی ہیں۔
حکمرانوں کو اس خلاف سختی سے قانوں پر عمل کروانا چائیے میڑو اور ٹرینوں کے علاوہ بھی دوسری طرف نظر دینی پڑھے گی۔

 

aadil jahangeer

Minister (2k+ posts)
ان کیسز میں کسی ایک دو کو سرعام لٹکا دیا جائے تو سب بندے کے پتر بن جائیں گے۔۔۔