ابابیل
Senator (1k+ posts)
بوڑھے آدمی کا روزہ
اس بات پر اجماع ہے کہ بوڑھا آدمی ، جو روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتا ہو، وہ روزہ نہ رکھے ، بلکہ ہر روزے کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلادے۔ دیکھیں (الا جما ع لابن المنذر : ۱۲۹
سیدنا ابن عباسؓ فرماتے ہیں : وہ بوڑھا مرد اور بوڑھی عورت جو روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتے ہوں ، وہ ہر روزے کے بدلے میں ایک مسکین کو کھا نا کھلا دیں ۔ (صحیح بخاری:۴۵۰۵
نیز آپ ﷺ نے آیتِ کریمہ
سیدنا ابن عباسؓ فرماتے ہیں : وہ بوڑھا مرد اور بوڑھی عورت جو روزہ رکھنے کی طاقت نہ رکھتے ہوں ، وہ ہر روزے کے بدلے میں ایک مسکین کو کھا نا کھلا دیں ۔ (صحیح بخاری:۴۵۰۵
نیز آپ ﷺ نے آیتِ کریمہ
(وَ عَلَی الَّذِیۡنَ یُطِیۡقُوۡنَہٗ فِدۡیَۃٌ طَعَامُ مِسۡکِیۡنٍ ؕ)
پڑھی اور فرمایا: بوڑھاشخص جو روزہ رکھنے کی استطاعت وطاقت نہ رکھتا ہو، روزہ نہ رکھے، بلکہ روزانہ ایک مسکین کو آدھا صاع گندم دے دے۔ (سنن الدارقطنی: ۲۰۷/۲،ح:۲۳۶۱، وسندۂ حسن
ایک روایت میں ہےکہ آپ ﷺ نے فرما یا : ایک مد (تقریباََ آدھا کلو) دے گا۔
(سنن ادارقطنی: ۲۰۴/۶، ح: ۲۳۴۹، وقال: اسناد صحیح ، وھو کما قال)
سید نا انس بن مالک ؓ کے بارے میں روایت ہے کہ جب وہ ایک سال روزہ رکھنے سے عاجز آگئے تو آپ ﷺ نے ایک ٹب میں ثرید تیار کی ، تیس مساکین کو خوب سیر کرکے کھلادی۔
(سنن ادارقطنی: ۲۰۶/۲، ح: ۲۳۶۵، وسندۂ صحیح)
ایک روایت میں ہےکہ آپ ﷺ نے فرما یا : ایک مد (تقریباََ آدھا کلو) دے گا۔
(سنن ادارقطنی: ۲۰۴/۶، ح: ۲۳۴۹، وقال: اسناد صحیح ، وھو کما قال)
سید نا انس بن مالک ؓ کے بارے میں روایت ہے کہ جب وہ ایک سال روزہ رکھنے سے عاجز آگئے تو آپ ﷺ نے ایک ٹب میں ثرید تیار کی ، تیس مساکین کو خوب سیر کرکے کھلادی۔
(سنن ادارقطنی: ۲۰۶/۲، ح: ۲۳۶۵، وسندۂ صحیح)
- Featured Thumbs
- http://thumbs.dreamstime.com/x/senior-muslim-man-7531924.jpg