PkRevolution
Chief Minister (5k+ posts)
بول ٹی وی کو کیوں تباہ کیا گیا؟
اس وقت ساری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ انٹرنیشنل میڈیا پر کن ممالک کا کنٹرول ہے۔ آئندہ جنگوں میں میڈیا کی کیا اہمیت ہے، عوام کو کنٹرولڈ مانیپولیٹ کیسے کیا جاسکتا ہے اور ممالک کی ہزاروں سالہ پرانی ثقافتوں کو کیسے مغربی لبادہ پہنایا جاسکتا ہے۔ جی ہاں میڈیا اس قدر اہم حیثیت اختیار کر چکا ہے
آج پاکستانی بچے اگر انڈین فلموں پر تبصرے کرتے ہیں،بوائے فرینڈ گرل فرینڈ کلچر متعارف ہوا، انڈین پوسٹرز کمروں میں لگتے ہیں، ہندی الفاظ کا اردو لغت میں استعمال کرتے ہیں تو یہ سب کا سب میڈیا پر غیر ملکی کنٹرول سے ہی ممکن ہوا۔ جبکہ اپنی ثقافت کو پس پشت رکھ دیا گیا
اسی دوران بول ٹی وی جیسا ادارہ جو خالصتا' اس بنیاد پر کھڑا کیا جانا تھا کہ ملکی ثقافت اقدار کا تحفظ کیا جاسکے اور میڈیا پر غیر ملکی صیہونی یلغار کا مقابلہ کیا جاسکے۔ بول ٹی وی نے اپنی شروعات سے قبل ہی پاکستانی ثقافت، پاکستانی کلچر اور پاکستانی تہزیب کو عام کرنا شروع کر دیا تھا جس کا ثبوت ان کے فیس بک پیج اور ان کی ویب سائیٹ سے ہی عیاں تھا۔
بول ٹی وی کی یہ بات جیو اور جنگ گروپ سمیت، سیفما، ھندوستان اور صیہونی قوتوں کی آنکھ میں کھٹک رہی تھی۔ پلان بنائے گئے کیسے اس ٹی وی کو تباہ کیا جائے۔ اور پھر اچانک وہ کچھ ہوا جس پر سارا پاکستان تعجب کا شکار تھا
راتوں رات ایک جعلی ڈگریوں کا سکینڈل آگزا نامی سافٹ وئیر کمپنی پر شروع کیا گیا۔ ایف آئی اے کو نواز شریف حکومت نے فورا' ٹاسک دیا آگزا کو سیل کرنے کا اور اربوں ڈالر کا بزنس کرنے والی کمپنی راتوں رات بند کر دی گئی۔ ہزاروں ملازمین کو سڑکوں پر پھینک دیا گیا۔ پاکستانی ایف آئی اے نے کبھی اتنی پھرتی نہیں دکھائی۔
ان قوتوں کا اصل حدف آگزا کمپنی ہر گز نہیں تھی بلکہ ان کا اصل حدف بول ٹی وی تھا۔ بول ٹی وی جو پاکستان کا آصل چہرہ دنیا کو دکھانا چاھتا تھا جو پاکستانی ثقافت کو مشہور کرنا چاھتا تھا
اس کے بعد ان قوتوں نے اپنے پلان کے مطابق بول ٹی وی کے ساتھ آگزا کے مالک کا لنک جوڑا اور بول ٹی وی ایک مکمل طور پر الگ کمپنی ہونے کے باوجود نواز شریف کے احکامات پر تباہ کردی گئی۔ اس ادارے سے بھی ہزاروں لوگوں کو سڑکوں پر پھینکا گیا۔ کسی ملک میں ایسا نہیں ہوا کہ ایک مکمل طور پر انفرادی کمپنی کو ایک دوسری کمپنی کی سزا کے طور پر تباہ کر دیا گیا ہو، مگر نواز شریف نے اپنے ہندو آقاوں کے کہنے پر یہ کام کیا۔
آپ کو یاد ہو کہ اسی دوران فوجی بیرکوں میں جیو اور جنگ گروپ پر پابندی لگائی گئی۔ کیوں؟؟
جبکہ نواز شریف نے پاکستانی تمام ائیرپورٹس پر جیو کو آفیشل چینل کے طور پر لگائے رکھا
اس وقت بول ٹی وی کے بچے کچھے حصے کو اے آر وائی کے کنٹرول میں دے دیا گیا۔ آے آر وائی کے مالک پاکستان سے محبت رکھتے ہیں۔ آپ نے ابھی یہ بات بھی نوٹ کی ہوگی کہ پرویز رشید ن لیگی وزیر بارہا اے آر وائی پر بھی تنقید کر چکے ہیں، باقائدہ نام لے کر۔
لکھنے کا مقصد یہ کہ نواز حکومت پاکستان سے ہر گز مخلص نہیں۔ انہوں نے آج تک انٹرنیشنل پریس کانفرنس کا انعقاد نہ کیا اور انڈین ایجنٹ را ٹیرورسٹ آفیسر کو مکمل تحفظ دیا۔
آج قوم کو کھڑا ہونا ہوگا۔ پاکستانی ثقافت، تہزیب اور اقدار کا تحفظ نواز کی جماعت کے ساتھ ممکن نہیں۔ یہ شخص بارہا پاکستانیوں کو رسوا کر چکا۔ جب ھماری بارڈر پر انڈین ہندو گولے برسا رہے تھے اس وقت یہ شخص ہندو مودی کو آم اور ساڑھیوں کے تحفے بھیج رہا تھا۔
پاکستان اس لحاظ سے خوشقسمت ملک ہے، کہ یہاں چور اور بدمعاش ایک کے بعد ایک کر کے بے نقاب ہوگئے۔ اب یہ کہیں کے نہ رہے۔
پاک ریوولوشن
.

اس وقت ساری دنیا یہ بات جانتی ہے کہ انٹرنیشنل میڈیا پر کن ممالک کا کنٹرول ہے۔ آئندہ جنگوں میں میڈیا کی کیا اہمیت ہے، عوام کو کنٹرولڈ مانیپولیٹ کیسے کیا جاسکتا ہے اور ممالک کی ہزاروں سالہ پرانی ثقافتوں کو کیسے مغربی لبادہ پہنایا جاسکتا ہے۔ جی ہاں میڈیا اس قدر اہم حیثیت اختیار کر چکا ہے
آج پاکستانی بچے اگر انڈین فلموں پر تبصرے کرتے ہیں،بوائے فرینڈ گرل فرینڈ کلچر متعارف ہوا، انڈین پوسٹرز کمروں میں لگتے ہیں، ہندی الفاظ کا اردو لغت میں استعمال کرتے ہیں تو یہ سب کا سب میڈیا پر غیر ملکی کنٹرول سے ہی ممکن ہوا۔ جبکہ اپنی ثقافت کو پس پشت رکھ دیا گیا
اسی دوران بول ٹی وی جیسا ادارہ جو خالصتا' اس بنیاد پر کھڑا کیا جانا تھا کہ ملکی ثقافت اقدار کا تحفظ کیا جاسکے اور میڈیا پر غیر ملکی صیہونی یلغار کا مقابلہ کیا جاسکے۔ بول ٹی وی نے اپنی شروعات سے قبل ہی پاکستانی ثقافت، پاکستانی کلچر اور پاکستانی تہزیب کو عام کرنا شروع کر دیا تھا جس کا ثبوت ان کے فیس بک پیج اور ان کی ویب سائیٹ سے ہی عیاں تھا۔
بول ٹی وی کی یہ بات جیو اور جنگ گروپ سمیت، سیفما، ھندوستان اور صیہونی قوتوں کی آنکھ میں کھٹک رہی تھی۔ پلان بنائے گئے کیسے اس ٹی وی کو تباہ کیا جائے۔ اور پھر اچانک وہ کچھ ہوا جس پر سارا پاکستان تعجب کا شکار تھا
راتوں رات ایک جعلی ڈگریوں کا سکینڈل آگزا نامی سافٹ وئیر کمپنی پر شروع کیا گیا۔ ایف آئی اے کو نواز شریف حکومت نے فورا' ٹاسک دیا آگزا کو سیل کرنے کا اور اربوں ڈالر کا بزنس کرنے والی کمپنی راتوں رات بند کر دی گئی۔ ہزاروں ملازمین کو سڑکوں پر پھینک دیا گیا۔ پاکستانی ایف آئی اے نے کبھی اتنی پھرتی نہیں دکھائی۔
ان قوتوں کا اصل حدف آگزا کمپنی ہر گز نہیں تھی بلکہ ان کا اصل حدف بول ٹی وی تھا۔ بول ٹی وی جو پاکستان کا آصل چہرہ دنیا کو دکھانا چاھتا تھا جو پاکستانی ثقافت کو مشہور کرنا چاھتا تھا
اس کے بعد ان قوتوں نے اپنے پلان کے مطابق بول ٹی وی کے ساتھ آگزا کے مالک کا لنک جوڑا اور بول ٹی وی ایک مکمل طور پر الگ کمپنی ہونے کے باوجود نواز شریف کے احکامات پر تباہ کردی گئی۔ اس ادارے سے بھی ہزاروں لوگوں کو سڑکوں پر پھینکا گیا۔ کسی ملک میں ایسا نہیں ہوا کہ ایک مکمل طور پر انفرادی کمپنی کو ایک دوسری کمپنی کی سزا کے طور پر تباہ کر دیا گیا ہو، مگر نواز شریف نے اپنے ہندو آقاوں کے کہنے پر یہ کام کیا۔
آپ کو یاد ہو کہ اسی دوران فوجی بیرکوں میں جیو اور جنگ گروپ پر پابندی لگائی گئی۔ کیوں؟؟
جبکہ نواز شریف نے پاکستانی تمام ائیرپورٹس پر جیو کو آفیشل چینل کے طور پر لگائے رکھا
اس وقت بول ٹی وی کے بچے کچھے حصے کو اے آر وائی کے کنٹرول میں دے دیا گیا۔ آے آر وائی کے مالک پاکستان سے محبت رکھتے ہیں۔ آپ نے ابھی یہ بات بھی نوٹ کی ہوگی کہ پرویز رشید ن لیگی وزیر بارہا اے آر وائی پر بھی تنقید کر چکے ہیں، باقائدہ نام لے کر۔
لکھنے کا مقصد یہ کہ نواز حکومت پاکستان سے ہر گز مخلص نہیں۔ انہوں نے آج تک انٹرنیشنل پریس کانفرنس کا انعقاد نہ کیا اور انڈین ایجنٹ را ٹیرورسٹ آفیسر کو مکمل تحفظ دیا۔
آج قوم کو کھڑا ہونا ہوگا۔ پاکستانی ثقافت، تہزیب اور اقدار کا تحفظ نواز کی جماعت کے ساتھ ممکن نہیں۔ یہ شخص بارہا پاکستانیوں کو رسوا کر چکا۔ جب ھماری بارڈر پر انڈین ہندو گولے برسا رہے تھے اس وقت یہ شخص ہندو مودی کو آم اور ساڑھیوں کے تحفے بھیج رہا تھا۔
پاکستان اس لحاظ سے خوشقسمت ملک ہے، کہ یہاں چور اور بدمعاش ایک کے بعد ایک کر کے بے نقاب ہوگئے۔ اب یہ کہیں کے نہ رہے۔
پاک ریوولوشن
.
Last edited by a moderator: