اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر جان محمد جمالی کہتے ہیں آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ پر دلچپسپ تبصرہ کرتے ہوئے کہا اس بجٹ سے لنڈے کے کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔
بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر اسپیکر میر جان محمد جمالی نے وفاقی بجٹ سے لنڈے کا کاروبار کرنے والوں کو فائدہ ہوگا کیونکہ جوتے، موزے سمیت ان اشیا پر رعایت دی گئی ہے جن کا تعلق لنڈے کے کاروبار سے ہے،اب لوگوں کو لنڈے کا کاروبار کرنا چاہیے۔
وفاقی بجٹ 2023-24 میں لنڈے سمیت پرانی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی گئی ہے جس کے بعد غریب اور متوسط طبقے کے افراد کے لیے سستے داموں پرانے کپڑوں کا حصول ممکن ہو جائے گا۔
دو برس سے پرانے اور دیگر پرانے سامان پر 5 سینٹ سے 50 سینٹ فی کلوگرام تک ڈیوٹی وصل کی جا رہی تھی،پرانے کپڑوں پر 5سینٹ فی کلو درآمدی ڈیوٹی عائد کی گئی۔ جوتوں پر 13سینٹ، لیدر جیکٹس پر امپورٹ ڈیوٹی 28 سینٹ فی کلو ہے۔
ہینڈ بیگز پر 49 سینٹ، کھلونوں پر47 اور برتن وغیرہ پر50 سینٹ فی کلو درآمدی ڈیوٹی الگ سے وصول کی جارہی تھی،نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے پرانے کپڑوں پر ڈیوٹی ختم کردی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ اقدام غریب طبقے کو ریلیف پہنچانے کے لیے کیا گیا،حکومت نے 151 استعمال شدہ اشیا پر ریگولٹری ڈیوٹی ختم کی ہے جن میں کھیلوں کا سامان بھی شامل ہے۔