برطانیہ میں حلالہ کا آن لائن بزنس

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
برطانیہ میں حلالہ کا آن لائن بزنس
_95468945_c3263a43-f5d5-44c7-9d7a-91b868340de7.jpg

بی بی سی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انٹرنیٹ پر متعدد ادارے مطلقہ مسلم
خواتین سے حلالہ کے نام پر ہزاروں پاؤنڈ وصول کر رہی ہیں۔

یہ خواتین ایک اجنبی سے شادی کرنے اور جنسی تعلقات استوار کرنے کے بعد اسے طلاق دے کر واپس
اپنے پہلے شوہر سے شادی کرنے کے لیے یہ رقم ادا کر رہی ہیں۔
فرح (فرضی نام) جب 20 سال کی تھیں تو خاندانی دوستوں کے ذریعے ان کی شادی ہوئی تھی۔ دونوں کے بچے بھی ہوئے، لیکن فرح کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ان کے ساتھ بدسلوکی شروع ہوئی۔فرح نے بی بی سی کے ایشین نیٹ ورک اور وکٹوریہ ڈربی شائر پروگرام کو بتایا: 'پہلی بار میرے شوہر نے پیسوں کے لیے بدسلوکی کی۔'فرح نے کہا: 'وہ مجھے بالوں سے بال پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ وہ کئی مواقع پر پاگلوں کی طرح برتاؤ کرنے لگتے۔'ان بدسلوکیوں کے باوجود فرح کو امید تھی کہ حالات بدل جائیں گے لیکن ان کے شوہر کے رویے میں سختی آتی گئی اور پھر ایک دن ان کے شوہر نے ٹیکسٹ میسیج کے ذریعہ انھیں طلاق دے دی۔فرح بتاتی ہیں: 'میں گھر میں اپنے بچوں کے ساتھ تھی اور وہ کام پر تھے۔ ایک شدید بحث کے بعد انھوں نے مجھے ایک ٹیکسٹ میسج بھیجا- طلاق، طلاق، طلاق۔'یہ بعض جگہ مسلمانوں میں مروج شادی کو ختم کرنے کا ایک ہی نششت میں تین طلاق کا نظام ہے۔زیادہ تر مسلم ممالک میں تین طلاق پر پابندی ہے تاہم برطانیہ میں یہ جاننا تقریبا ناممکن ہے کہ کتنی خواتین کو تین طلاق کا سامنا کرنا پڑا ہے۔فرح نے کہا: 'میرا فون میرے پاس تھا۔ میں نے یہ پیغام اپنے باپ کو بھیج دیا۔ انھوں نے کہا کہ آپ کی شادی اب ختم ہو گئی۔ تم اب اس کے ساتھ نہیں رہ سکتیں۔'

_95468946_c00caad2-b563-4f16-b3da-3c5edd3709d1.jpg


فرح کا کہنا ہے کہ اضطربی حالت میں خواتین کچھ بھی کر گزرنے کو تیار رہتی ہیں


فرح کا کہنا ہے کہ وہ بری طرح گھبرا گئی تھیں، لیکن وہ اپنے سابق شوہر کے پاس لوٹنا چاہتی تھیں۔
فرح کا کہنا ہے کہ وہ ان کی 'زندگی کا پیار تھا۔'فرح نے کہا کہ ان کے سابق شوہر کو بھی اس طلاق پر افسوس تھا اور اپنے سابق شوہر کو حاصل کرنے کے لیے فرح نے حلالہ کے متنازع نظام کی جانب قدم بڑھایا۔مسلمانوں کے ایک طبقے کا خیال ہے کہ حلالہ واحد طریقہ ہے جس کے سہارے دو طلاق شدہ پھر سے آپس میں شادی کرنا چاہیں تو شادی کر سکتے ہیں۔حلالہ کے بعض معاملوں میں اقتصادی طور پر ان کا استحصال کیا جا سکتا ہے، بلیک میل کیا جا سکتا ہے اور یہاں تک کہ جنسی تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔مسلمانوں کا بڑا طبقہ اس چلن کے سخت خلاف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام میں طلاق سے منسلک قوانین کی ذاتی طور پر غلط تشریح کی جا رہی ہے۔لیکن بی بی سی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سی آن لائن سروسز کے ذریعہ حلالہ کو انجام دیا جا رہا ہے اور بہت سے معاملات میں خواتین سے عارضی شادی کے لیے ہزاروں پاؤنڈ وصول کیے جا رہے ہیں۔فیس بک پر ایک آدمی نے حلالہ سروس کی تشہیر کی تھی۔ اس سے بی بی سی کی ایک انڈر کور رپورٹر نے ایک مطلقہ مسلم خاتون کے طور پر ملاقات کی۔اس شخص نے کہا کہ ڈھائی ہزار پاؤنڈ کے عوض وہ اس سے شادی کر سکتا ہے اور پھر ہم بستری کے بعد اسے طلاق دے دے گا تاکہ وہ اپنے پہلے خاوند سے دوبارہ شادی کر سکے۔انھوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ اور کئی لوگ کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان میں سے ایک نے تو ایک خاتون سے شادی کرنے کے بعد اسے طلاق دینے سے انکار کر دیا تھا۔بی بی سی نے جب اس شخص سے ملاقات کی تو اس نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ حلالہ کی کسی شادی میں ملوث نہیں اور اس نے جو صفحہ بنایا ہے وہ محض تفنن طبع اور سماج کی نبض کو جاننے کے لیے ہے۔اپنے پہلے شوہر سے ملنے کے اضطراب میں فرح نے ایسے شخص کی تلاش شروع کر دی جو اس سے شادی کرے اور پھر اسے طلاق دے دے تاکہ وہ اپنے سابق شوہر سے دوبارہ شادی کر سکے۔فرح نے کہا: 'میں ایسی لڑکیوں کو جانتی تھی جو خاندان سے چھپ کر اس کے لیے آگے بڑھی تھیں اور ان کا کئی ماہ تک استعمال کیا گیا تھا۔
_95468947_e7231544-b9cc-4758-a8e9-382851af0fd6.jpg


اسلامی کونسل کی خولہ حسن حلالہ کے خلاف ہیں
'اس کے لیے وہ ایک مسجد میں گئی تھیں جہاں انھیں مخصوص کمرے میں لے جایا گيا تھا اور وہاں انھوں نے اس خدمت (حلالہ) کو فراہم کرنے والے امام یا دوسرے کسی شخص کے ساتھ ہم بستری کی اور پھر
دوسروں کو بھی ان کے ساتھ سونے کی اجازت دی گئی۔'

لیکن مشرقی لندن میں اسلامی شریعہ کونسل جو خواتین کو طلاق کے مسئلے پر مشورے دیتی ہے وہ سختی
کے ساتھ حلالہ کی مخالف ہے۔
اس تنظیم کی خولہ حسن نے کہا: 'یہ جھوٹی شادی ہے۔ یہ پیسہ کمانے کا ذریعہ ہے اور مجبور خواتین کا استحصال ہے۔'انھوں نے مزید کہا: 'یہ مکمل طور پر حرام ہے۔ اس کے لیے اس سے سخت لفظ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے دوسرے طریقے ہیں، مشاورت ہے۔ ہم لوگ ایسا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ چاہے جو بھی ہو لیکن آپ کو حلالہ کی ضرورت نہیں۔'فرح نے آخر میں طے کیا کہ وہ اپنے سابق شوہر کے ساتھ نہیں جائیں گی اور نہ ہی حلالہ کا راستہ اپنائیں گی۔ تاہم فرح نے متنبہ کیا کہ ان جیسی صورتحال میں بہت سی عورتیں کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہوں گی۔وہ کہتی ہیں: 'جب تک آپ اس ایسی صورت حال سے دوچار نہیں ہوئے ہیں اور آپ کو طلاق نہیں ہوئی ہے اور اس درد کو نہیں سہا ہو جو میں نے سہا ہے تو آپ کسی خاتون کی اضطراب کو نہیں سمجھ سکتے۔'اب ہوش کے عالم میں اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں ایسا کبھی نہیں کروں گی۔ میں اپنے شوہر کو واپس پانے کے لیے کسی کے ساتھ

سونے کو تیار نہیں ہوں۔ لیکن ایک خاص مدت کے دوران میں اپنے شوہر کو واپس حاصل کرنے کے لیے
سب کچھ کر گزرنے کو تیار تھی۔'

source
 
Last edited:

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
Halala service. Brothels in mosques

Halala service in uk though website.
The report quotes incidents where Imam sahab providing halala service took the women to a room in masjid and had sex with her and allowed other people to have sex with her too in the name of halala.

This is a terrible and disgusting situation.
People dont know of religion and become fools by these criminals.

On the other hand, our scholars refuse to declare 3 talaq in one sitting as illegal because 1000 years ago abu hanifa did not allow that. Those scholars dont care about the problems and issues awam is facing due to this non-sense ruling and why should they? all they have to do is to register as a halala service provider.

We should ban 3 talaq in one sitting. Now dont post me some copy paste texts from books written hundreds of years ago. I know there is a room to declare such talaq as illegal and this is how it is practiced in many parts of muslim world already.


برطانیہ میں حلالہ کا آن لائن بزنس

اطہر احمدبی بی سی ایشین نیٹ ورک

  • 4 گھنٹے پہلے






_95468945_c3263a43-f5d5-44c7-9d7a-91b868340de7.jpg
تصویر کے کاپی رائٹGETTY IMAGES
بی بی سی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ انٹرنیٹ پر متعدد ادارے مطلقہ مسلم خواتین سے حلالہ کے نام پر ہزاروں پاؤنڈ وصول کر رہی ہیں۔
یہ خواتین ایک اجنبی سے شادی کرنے اور جنسی تعلقات استوار کرنے کے بعد اسے طلاق دے کر واپس اپنے پہلے شوہر سے شادی کرنے کے لیے یہ رقم ادا کر رہی ہیں۔
فرح (فرضی نام) جب 20 سال کی تھیں تو خاندانی دوستوں کے ذریعے ان کی شادی ہوئی تھی۔ دونوں کے بچے بھی ہوئے، لیکن فرح کا کہنا ہے کہ اس کے بعد ان کے ساتھ بدسلوکی شروع ہوئی۔
فرح نے بی بی سی کے ایشین نیٹ ورک اور وکٹوریہ ڈربی شائر پروگرام کو بتایا: 'پہلی بار میرے شوہر نے پیسوں کے لیے بدسلوکی کی۔'
فرح نے کہا: 'وہ مجھے بالوں سے بال پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے گھر سے باہر نکالنے کی کوشش کر رہے تھے۔ وہ کئی مواقع پر پاگلوں کی طرح برتاؤ کرنے لگتے۔'
ان بدسلوکیوں کے باوجود فرح کو امید تھی کہ حالات بدل جائیں گے لیکن ان کے شوہر کے رویے میں سختی آتی گئی اور پھر ایک دن ان کے شوہر نے ٹیکسٹ میسیج کے ذریعہ انھیں طلاق دے دی۔
فرح بتاتی ہیں: 'میں گھر میں اپنے بچوں کے ساتھ تھی اور وہ کام پر تھے۔ ایک شدید بحث کے بعد انھوں نے مجھے ایک ٹیکسٹ میسج بھیجا- طلاق، طلاق، طلاق۔'
یہ بعض جگہ مسلمانوں میں مروج شادی کو ختم کرنے کا ایک ہی نششت میں تین طلاق کا نظام ہے۔
زیادہ تر مسلم ممالک میں تین طلاق پر پابندی ہے تاہم برطانیہ میں یہ جاننا تقریبا ناممکن ہے کہ کتنی خواتین کو تین طلاق کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
فرح نے کہا: 'میرا فون میرے پاس تھا۔ میں نے یہ پیغام اپنے باپ کو بھیج دیا۔ انھوں نے کہا کہ آپ کی شادی اب ختم ہو گئی۔ تم اب اس کے ساتھ نہیں رہ سکتیں۔'
_95468946_c00caad2-b563-4f16-b3da-3c5edd3709d1.jpg
Image captionفرح کا کہنا ہے کہ اضطربی حالت میں خواتین کچھ بھی کر گزرنے کو تیار رہتی ہیںفرح کا کہنا ہے کہ وہ بری طرح گھبرا گئی تھیں، لیکن وہ اپنے سابق شوہر کے پاس لوٹنا چاہتی تھیں۔
فرح کا کہنا ہے کہ وہ ان کی 'زندگی کا پیار تھا۔'
فرح نے کہا کہ ان کے سابق شوہر کو بھی اس طلاق پر افسوس تھا اور اپنے سابق شوہر کو حاصل کرنے کے لیے فرح نے حلالہ کے متنازع نظام کی جانب قدم بڑھایا۔
مسلمانوں کے ایک طبقے کا خیال ہے کہ حلالہ واحد طریقہ ہے جس کے سہارے دو طلاق شدہ پھر سے آپس میں شادی کرنا چاہیں تو شادی کر سکتے ہیں۔
حلالہ کے بعض معاملوں میں اقتصادی طور پر ان کا استحصال کیا جا سکتا ہے، بلیک میل کیا جا سکتا ہے اور یہاں تک کہ جنسی تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
مسلمانوں کا بڑا طبقہ اس چلن کے سخت خلاف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اسلام میں طلاق سے منسلک قوانین کی ذاتی طور پر غلط تشریح کی جا رہی ہے۔
لیکن بی بی سی کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بہت سی آن لائن سروسز کے ذریعہ حلالہ کو انجام دیا جا رہا ہے اور بہت سے معاملات میں خواتین سے عارضی شادی کے لیے ہزاروں پاؤنڈ وصول کیے جا رہے ہیں۔
فیس بک پر ایک آدمی نے حلالہ سروس کی تشہیر کی تھی۔ اس سے بی بی سی کی ایک انڈر کور رپورٹر نے ایک مطلقہ مسلم خاتون کے طور پر ملاقات کی۔
اس شخص نے کہا کہ ڈھائی ہزار پاؤنڈ کے عوض وہ اس سے شادی کر سکتا ہے اور پھر ہم بستری کے بعد اسے طلاق دے دے گا تاکہ وہ اپنے پہلے خاوند سے دوبارہ شادی کر سکے۔
انھوں نے بتایا کہ ان کے ساتھ اور کئی لوگ کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ ان میں سے ایک نے تو ایک خاتون سے شادی کرنے کے بعد اسے طلاق دینے سے انکار کر دیا تھا۔
بی بی سی نے جب اس شخص سے ملاقات کی تو اس نے اپنے خلاف تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ حلالہ کی کسی شادی میں ملوث نہیں اور اس نے جو صفحہ بنایا ہے وہ محض تفنن طبع اور سماج کی نبض کو جاننے کے لیے ہے۔
اپنے پہلے شوہر سے ملنے کے اضطراب میں فرح نے ایسے شخص کی تلاش شروع کر دی جو اس سے شادی کرے اور پھر اسے طلاق دے دے تاکہ وہ اپنے سابق شوہر سے دوبارہ شادی کر سکے۔
فرح نے کہا: 'میں ایسی لڑکیوں کو جانتی تھی جو خاندان سے چھپ کر اس کے لیے آگے بڑھی تھیں اور ان کا کئی ماہ تک استعمال کیا گیا تھا۔
_95468947_e7231544-b9cc-4758-a8e9-382851af0fd6.jpg
Image captionاسلامی کونسل کی خولہ حسن حلالہ کے خلاف ہیں'اس کے لیے وہ ایک مسجد میں گئی تھیں جہاں انھیں مخصوص کمرے میں لے جایا گيا تھا اور وہاں انھوں نے اس خدمت (حلالہ) کو فراہم کرنے والے امام یا دوسرے کسی شخص کے ساتھ ہم بستری کی اور پھر دوسروں کو بھی ان کے ساتھ سونے کی اجازت دی گئی۔'
لیکن مشرقی لندن میں اسلامی شریعہ کونسل جو خواتین کو طلاق کے مسئلے پر مشورے دیتی ہے وہ سختی کے ساتھ حلالہ کی مخالف ہے۔
اس تنظیم کی خولہ حسن نے کہا: 'یہ جھوٹی شادی ہے۔ یہ پیسہ کمانے کا ذریعہ ہے اور مجبور خواتین کا استحصال ہے۔'
انھوں نے مزید کہا: 'یہ مکمل طور پر حرام ہے۔ اس کے لیے اس سے سخت لفظ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے دوسرے طریقے ہیں، مشاورت ہے۔ ہم لوگ ایسا کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ چاہے جو بھی ہو لیکن آپ کو حلالہ کی ضرورت نہیں۔'
فرح نے آخر میں طے کیا کہ وہ اپنے سابق شوہر کے ساتھ نہیں جائیں گی اور نہ ہی حلالہ کا راستہ اپنائیں گی۔ تاہم فرح نے متنبہ کیا کہ ان جیسی صورتحال میں بہت سی عورتیں کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہوں گی۔
وہ کہتی ہیں: 'جب تک آپ اس ایسی صورت حال سے دوچار نہیں ہوئے ہیں اور آپ کو طلاق نہیں ہوئی ہے اور اس درد کو نہیں سہا ہو جو میں نے سہا ہے تو آپ کسی خاتون کی اضطراب کو نہیں سمجھ سکتے۔
'اب ہوش کے عالم میں اگر آپ مجھ سے پوچھیں تو میں ایسا کبھی نہیں کروں گی۔ میں اپنے شوہر کو واپس پانے کے لیے کسی کے ساتھ سونے کو تیار نہیں ہوں۔ لیکن ایک خاص مدت کے دوران میں اپنے شوہر کو واپس حاصل کرنے کے لیے سب کچھ کر گزرنے کو تیار تھی۔'


http://www.bbc.com/urdu/world-39499777
 

ISIKHAN

Senator (1k+ posts)
but these "scholars" won't delegitimize 3 talaqs in one sitting because their god Abu hanifa did not allow that.


really..are you Shia or Sunni? then i can reply you on your this message.. actually what Abu Hanifa said he learned from companion and companion learned from Rasool Allah saw ..and he couldnt teach or write anything from his own in hadiths and nor his students could. or anything unlike you wish or these soo called idiots like you
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
really..are you Shia or Sunni? then i can reply you on your this message.. actually what Abu Hanifa said he learned from companion and companion learned from Rasool Allah saw ..and he couldnt teach or write anything from his own in hadiths and nor his students could. or anything unlike you wish or these soo called idiots like you

yes,so the other 3 imam and imam jaffer were all jaahil that they disallowed 3 talaq in one sitting?
 

Farooq Ahmad

Minister (2k+ posts)
Please read my book on HALALA on my web site www. askallah.com.pk I had sent this research work to Islamic Ideological council Islamabad on which yhey gave a decision that giving three simultanious talaq is a ounishable crime. Malysian has made it mandatory measure that talaq has to be given in the presence of a judge who will appont reconcialatory team consisting of an appointed officer, one each rep from wife and husband, if this fails then only one talaq will be given in court. after two minths waiting husband is tolf economi repercussion of divorce. Normally by then both reconcile and RAJOO is also done in court. please do read my book it gives all data and practices in one place.
 

ISIKHAN

Senator (1k+ posts)
yes, so the other 3 imams and imam Jaffer were all jail that they disallowed 3 talaqs in one sitting?

please make me clear on your position that you mean 3 talaqs in one sitting.. so basically, you mean that
1) talaq talaq talaq
2) talaq talaq talaq
3) talaq talaq talaq

so after this woman cannot get back to the same husband if this happens like this?

thank you
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
Mullahs have been playing games with guidance of Allah for a very long time now however people need to learn sense and leave mullahs alone. Remember only right thing is right and one cannot make a wrong thing right by attributing it to God or his messengers. It is because we cannot expect God to be foolish or his messengers to attribute lies to God.

Mullahs always attributed falsehood to God and they still do. This is why there is so much controversy about God and his books and messengers in the world. Therefore it is up to people to carry out their own researches about issues to find out what the truth may be.

In case of marriage once and divorce thrice, is it really possible in reality? In my view as I understand things it is not possible. Why do I say this? I say this because if two people get married they must tell about it to the authority put in place by a people for this purpose. It is because an administration put in place to manage things for a human society by its people has to plan things to manage the society.

If we must register marriage then divorce must also be registered so that society knows who is married and who is not or what family they have etc etc. It is matter of delivering to people their rights and distributing among them their responsibilities for proper functioning of a human society.

If we must register marriage and divorce then there have to be proper procedures in place for doing so to keep the track of things. This is why it is not right of individuals to keep their marriages or divorces secret because this can cause huge problems for a human society.

So marriage and divorce are legal matters therefore they are to be decided the legal way otherwise law and order will break down in a human society which takes living by rule of law seriously. For lawless people law does not matter but for law abiding people law does matters very much. Living an organised and regulated life is very different from living lawlessly.

If we accept marriage and divorce are legal matters then if two people get married to each other once they can only and only divorce each other once. It is because to divorce each other twice they must marry each other twice ie by getting married again after a divorce to each other. Unless people go through proper legal procedure for marriage or divorce their marriage or divorce cannot be accepted legal.

If people have learned sense of making proper sense of things they will clearly see mullahs are talking nonsense about marriage and divorce law. Mullahs will carry on talking nonsense and misleading people if that is what people want or let them do.

This is how consequences of peoples' own harmful and destructive thoughts and actions against each other trap them in their own self created traps and they end up in terrible painful suffering by hands of each other.

For more detailed explanations of things one can see HERE and HERE.
 
Last edited:

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)




The real problem is people who claim to be muslims have not managed to make proper sense of the quranic text in its own proper context. As a result they have been unable to convince each other about it as well as nonmuslims so there is no kingdom based upon deen of islam in the world wherein the rule of law of islam or deen of islam could be implemented faithfully.

So if any people want to live by deen of islam they have no choice but to learn sense of making proper sense of things and real world realities as well as deen of islam and come together on that basis and implement rule of law of Allah. If anything mullahs are leading people away from deen of islam or keeping them away from it in the very name of deen of islam. So choice is entirely for people to make as to what they really want and go after that. Otherwise there is no sense in taking a bit of this and bit of that and putting it together and give it name of deen of islam. deen of islam is not a patchwork. It only works as a complete system or unit, so we either have deen of islam as a complete system or we do not. We cannot put patches of deen of islam on kufar and call it deen of islam nor can we put patches of kufar on deen of islam and call it deen of islam. Anything that is not part of deen of islam cannot be fitted into deen of islam to make it work properly. A machine only works properly if all its components are fitted properly together in their respective places.
 
Last edited:

Everus

Senator (1k+ posts)

حلالہ تو حرامہ ہے۔

اسے بنانے والا بھی حرامی
اور
[FONT=&amp]چلانے والے بھی حرامی

[/FONT]​
 

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
????? ???? ?? ??? ?? ?????? ??? ???? ????? ???? ?? ??? ?????? ??? ??? ??? ???? ?? ???? ?? ????? ??? ????? ???? ??????




??? ????? ??? ?? ??? ??? ??? ?? ??? ??? ??? ??? ?? ???? ?? ?? ?? ??? ????? ?? ???? ??? ?? ?? ???
 
Last edited:

patriot

Minister (2k+ posts)
جو طریقہ اللہ نے بتایا ہے اُس کو چھوڑ کر دوسرے شارٹ کٹ استعمال کریں گے تو حرامہ ہی ملے گا ۔
مولویوں نے اپنے اپنے اماموں کو خدا کا درجہ دے رکھا ہے ۔ بت پرست تو کھلے عام بت پرستی کرتے ہیں لیکن یہ لوگ توحید کا دعوٰی کرتے ہیں اور حقیقت میں مشرک ہیں ، اللہ اور اس کے رسول سے زیادہ اپنے فقہ اور حدیث کے اماموں کی مانتے ہیں ۔ یہی ان کا اصلی دین اور مذہب ہے ۔
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
please make me clear on your position that you mean 3 talaqs in one sitting.. so basically, you mean that
1) talaq talaq talaq
2) talaq talaq talaq
3) talaq talaq talaq

so after this woman cannot get back to the same husband if this happens like this?

thank you

thats what deobandi and baraylvee's god i-e their ikabireen and abu hanifa says.
 

PappuChikna

Chief Minister (5k+ posts)
امام لبرل نکاح طلاق کے جھجنٹ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں

ofcourse,god abu hanifa and god hussain ahmed madni and god ilyas meewati and god gangouhi ko naa mannay walay zaani hee hosaktay hein.

sara islam aur sara emaan is reserved for deoband, ruled by yogi adyanath.
 

Back
Top