براے فروخت
اینکر خریدنا ہو تو پورا چینل خرید لو
کرسی دیکھا کے مولوی ڈیزل خرید لو
انصاف بک رہا ہے شاہرا فصل پر
وکیل کرنے سے بہتر ہے جج خرید لو
ہر چیز بک رہی ہے دوکان حیات سے
عورت فروخت ہوتی ہے مردوں کے ہاتھ سے
انسان بےحسی کا چلن بیچنے لگے
ریشم جو بیچتے تھے کفن بیچنے لگے
کچھ باغبان بہار چمن بیچنے لگے
جب کچھ نہیں بچا تو وطن بیچنے لگے
تفریح میں ، ادب میں ، کھیل میں
ہر شخص بک رہا ہے ضرورت کی " سیل " میں
لیڈر بکے ہوئے ہیں، منسٹر بکے ہوئے
قومی اسمبلی کے ہیں ممبر بکے ہوئے
انسانیت کے دام رکھے ہیں پلیٹ پر
بکتے ہیں سب ضمیر فروشی کے ریٹ پر
چونکہ ہے اپنے ملک میں ہر نوجواں فری
دو لیڈروں کی سیل پہ اک حکمراں فری
واعظ ، خطیب ، اہل قلم ناپ تول کر
بیٹھے ہیں اپنی دکانوں کو کھول کر
تاجر بکے ، وکیل بکے ، مولوی بکے
تھوڑی سی منفعت کے لئے شیخ جی بکے
کالم نگار ایک ہی بولی پہ ٹک گیا
اخبار تو بکا تھا ، ایڈیٹر بھی بک گیا
منشی فروغ عدل کی حالت میں بک گیا
بھوکا تھا جو وکیل عدالت میں بک گیا
استاد فن اصول تجارت پہ بک گیا
شاعر مشاعرے کی صدارت پہ بک گیا
شاگرد ڈگریوں کے لئے ڈولنے لگے
استاد علم و فن کی دوکاں کھولنے لگے
تعلیم پی رہے ہیں ، پیالوں میں گھول کے
اسناد بک رہی ہیں ترازو میں تول کے
تہذیب کی دوکان میں فی الفور کچھ نہیں
بے غیرتی خرید لو ، گر اور کچھ نہیں
خالد عرفان
اینکر خریدنا ہو تو پورا چینل خرید لو
کرسی دیکھا کے مولوی ڈیزل خرید لو
انصاف بک رہا ہے شاہرا فصل پر
وکیل کرنے سے بہتر ہے جج خرید لو
ہر چیز بک رہی ہے دوکان حیات سے
عورت فروخت ہوتی ہے مردوں کے ہاتھ سے
انسان بےحسی کا چلن بیچنے لگے
ریشم جو بیچتے تھے کفن بیچنے لگے
کچھ باغبان بہار چمن بیچنے لگے
جب کچھ نہیں بچا تو وطن بیچنے لگے
تفریح میں ، ادب میں ، کھیل میں
ہر شخص بک رہا ہے ضرورت کی " سیل " میں
لیڈر بکے ہوئے ہیں، منسٹر بکے ہوئے
قومی اسمبلی کے ہیں ممبر بکے ہوئے
انسانیت کے دام رکھے ہیں پلیٹ پر
بکتے ہیں سب ضمیر فروشی کے ریٹ پر
چونکہ ہے اپنے ملک میں ہر نوجواں فری
دو لیڈروں کی سیل پہ اک حکمراں فری
واعظ ، خطیب ، اہل قلم ناپ تول کر
بیٹھے ہیں اپنی دکانوں کو کھول کر
تاجر بکے ، وکیل بکے ، مولوی بکے
تھوڑی سی منفعت کے لئے شیخ جی بکے
کالم نگار ایک ہی بولی پہ ٹک گیا
اخبار تو بکا تھا ، ایڈیٹر بھی بک گیا
منشی فروغ عدل کی حالت میں بک گیا
بھوکا تھا جو وکیل عدالت میں بک گیا
استاد فن اصول تجارت پہ بک گیا
شاعر مشاعرے کی صدارت پہ بک گیا
شاگرد ڈگریوں کے لئے ڈولنے لگے
استاد علم و فن کی دوکاں کھولنے لگے
تعلیم پی رہے ہیں ، پیالوں میں گھول کے
اسناد بک رہی ہیں ترازو میں تول کے
تہذیب کی دوکان میں فی الفور کچھ نہیں
بے غیرتی خرید لو ، گر اور کچھ نہیں
خالد عرفان