ambroxo
Minister (2k+ posts)
05 اپریل 2016 (20:29)
واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) یمن میں سعودی اتحاد اور حوثی باغیوں کے مابین لڑائی میں ایران پر اکثرالزام عائد کیا جاتا رہا ہے کہ وہ حوثی باغیوں کی معاونت کر رہا ہے۔ برطانوی اخبار ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق امریکی نیوی نے بحیرہ عرب میں ایران کا ایک بحری جہاز پکڑا ہے جس میں بھاری مقدار میں اسلحہ موجود تھا جو امریکہ نیوی کے مطابق یمن لیجایا جا رہا تھا اور حوثی باغیوں کو دیا جانا تھا۔ رپورٹ کے مطابق اسلحے کی اس کھیپ میں 1500کلاشنکوف، 200راکٹ لانچراور21مشین گنیں شامل تھیں۔امریکی نیوی نے اسلحہ ضبط کرنے کے بعد ایرانی جہاز کے عملے کو رہا کر دیا۔
واضح رہے کہ یمن میں جاری جنگ میں سعودی اتحاد کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے جبکہ سعودی عرب کا الزام ہے کہ ایران حوثی باغیوں کی مدد کر رہا ہے، تاہم ایران اور حوثی باغیوں کی طرف سے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی جاتی رہی ہے۔ حوثی باغی 2014ءسے یمن کے دارالحکومت صنعاءپر قابض ہیں جس کی وجہ سے یمنی حکومت کو مجبوراً ملک کے دوسرے بڑے شہر عدن کو دارالحکومت بنانا پڑا۔ یمنی صدر عبدالربو منصور حادی سمیت اکثر اعلیٰ حکام جنگ کے آغاز سے ہی ملک سے فرار ہو کر سعودی عرب پہنچ گئے تھے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایران کا اسلحہ پکڑے جانے کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب یمنی صدر منصور حادی نے اپنے وزیراعظم خالد بحاح کوناقص کارکردگی کی بناءپرمعطل کرکے ان جگہ جنرل پیپلز کانگریس پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل احمد بن داغر کو وزیراعظم مقرر کر دیا ہے۔