بجلی چور حکمران

frenes

Chief Minister (5k+ posts)
بجلی چور حکمران

تھر کول پراجکٹ پر قومی خزانے سے ٣ ارب لگا دئیے گئے لیکن کسی ایک حکومتی زمادارا نے دعوت کے باوجود اتنی زحمت نہیں کی کہ وہاں جا کر خود ساری صورت حال کا جائزہ لے سکے ، پھر تھریڈ پارٹی والا کام کبھی بھی پروجیکٹ ٹیم کا نہیں ہوتا یہ حکومت یا اس کے پیچھے جو فنانسر ہوتے ہیں انکا کام ہوتا ہے بلفرض اگر ڈاکٹر که دیتا کہ جناب تھریڈ پارٹی کا بندوبست ہو گیا ہے اور اس نے اسے کلئیر بھی کر دیا ہے تو یہ اسے بخوبی مان لیتے اور اپنی اپنی کمیشن بجلی کے پیدا ہونے سے پہلے پیدا کر لیتے چاہے ڈاکٹر فراڈ ہی کر رہا ہوتا .اب یہ خرامزادے ٣ ارب کھپا دینے اور برسوں عوام کو کوئلہ کے ذخائر اور بجلی کے خواب دکھا کر اسے کالا باغ ڈیم کی طرح سفید ہاتھی اور تباہی کی طرف لے جانے میں مصروف ہیں
سب جانتے ہیں تمام حکومتوں نے اس پر یا ایسے منصوبہ جات پر عمل کیوں نہیں کیا . کیوں رینٹل پاور پلانٹ جیسا ناکام اور مہنگا ترین منصوبہ شرو کیا گیا صرف خرام اور کمیشن کھانے کی خاطر پرانی مشنری اور مہنگی ترین بجلی لیکن وہ بھی نا پیدا ہو سکی اور راجہ رینٹل صاحب اربوں سمیٹ کر گھر کو چلے گئے
نندی پر پروجکٹ کس دھوم دھام سے شرو کیا گیا تھا اور اس کے صرف ٣ دن چلنے پر ساری نون لیگی حکومت نے اس کا کریڈٹ لینے کیلئے دن رات ایک کر دیا اور ٧٢ گھنٹوں کے بعد سب بند اور کبھی اسے تیل، فرنس آئل اور کبھی گیس اور کبھی "تھک" سے چلانے کی ڈرامے بازی کرتے رہے جو پلاخر مکمل تباہی اور بند ہونے کے قریب ہے بلکہ بند ہی ہے، اس کے بعد اس کی ناکامی اور فنڈز کی خرد برد کا سارا الزام سابقہ پی پی حکومت پر ڈال دیا گیا ہے
حکمران کوئی ایسا منصوبہ نہیں بنائیں گے جس سے ملک یا اس کا کوئی ادارہ خود کفیل ہو سکے ، اس سے کمیشن کم اور ذرا مشکل نظر آتی ہے نا ممکن تو انکے لئے کچھ بھی نہیں ہے لہٰذا ہمیشہ چال یہی چلی جاتی ہے کہ بیرونی معاملات پر انحصار کیا جائے جس سے سب کی آنیاں جانیاں اور اربوں کمیشن صدا ایک وظیفہ کی طرح چلتی رہے
احسن اقبال کی بات اور اس کی لاجک سے اس غداری اور ملک دشمنی کا اندازہ لگانا کوئی مشکل نہیں ہے ، بس آپ پٹواری نا ہوں اور آپ کی سوچ پھٹیچر نہیں ہونی چاہئے اسکیلئے سائنسدان ہونا ضروری نہیں ہے
اب آپ شو باز اعلی کی بونگیاں سن لیں، ٦ سال قبل جیسے زرداری کا پیٹ پھاڑ کر سارا پیسہ نکلوانا چاہتا تھا لیکن آج خود سارا خاندان اپنی مستورات سمیت اسی چوری میں رسوا ہو رہا ہے لیکن اب فرق یہ ہے کہ ایک نہیں ساری قوم انکا پیٹ پھاڑنا چاہتی ہے پانامہ نے پہلے ہی پاڑ رکھی ہے ، یہ زرداری کو گھسیٹنا چاہتا تھا اور ٣ بار اس شو باز کو سندھ میں گھسیٹا گیا اور اس نے اپنے الفاظ تھوک کی طرح چاٹ کر واپس لئے ہیں اس پر مزید بے حسی اور قوم سے بھونڈا مذاق یہ که اب ہمارے پاس بجلی اتنی ہے کہ ہم مودی کو دے سکتے ہیں ایسے کنجر دعووں کیلئے پنجابی مثال ہے کہ "اگلی ہتھ نا آئی تے پشلی کتا لے گیا" ہے
تب یہ شریف نامی چور بھائی کبھی ڈیڑھ سال اور کبھی اس سے بھی جلدی ٦ ماہ میں بجلی کے اندھیرے ختم کرتے مائیک "پن" رہے تھے اور آج ان چلووں اور جھوٹ کے دعووں کو برسوں بیت گئے ہیں نتیجہ ١٢ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی صورت میں نکلا ہے
اب جناب خواجہ آصف بھانڈ اور عابد جاہل اسے پھر سے جوش خطابت کہتے ہیں اور بے شرمی کے اعلیٰ درجہ پر برا جمان ہو کر کہتے ہیں ہم نے پچھلی حکومت کی نسبت لوڈ شیڈنگ آدھی کر دی ہے شائد ٢٤ کا نصف ١٦ یا ١٨ ہی ہوتا ہے
عین ممکن ہے ٢٠١٨ الکشن کے قریب لوڈ شیڈنگ میں خاصی کمی کر دی جائے اور پٹواری ٹرانسفرموں اور کمبھوں پر خوشی سے الٹے لٹکے نظر آئیں لیکن مریں گے نہیں کیونکہ یہ بجلی کا جھٹکا الکشن جیت مہم کا حصہ ہو گا اور نتائج کے بعد پھر وہی نیرے کپ ، مچھر ،گرمی اور کاروبار ٹھپ مگر ان لٹیروں کے روشن پاکستان کے دعوے جاری رہیں گے
جو قوم اپنی ہر حکومت سے صرف سڑک ، پل، نالی ، کھمبا اور پکی گلی کا مطلبہ ہی کرے اسے ایسے ہی لٹیرے اور قاتل حکمران نصیب ہوتے ہیں ، جو قوم بسوں ، سڑکوں، پلوں کو دیکھ کر حق کی بجائے لٹیروں کے ساتھ کھڑی ہو ان کی نسلیں بھی جہالت اور غلامی کے اندھیروں میں دکھیل دی جاتی ہیں
انکے اپنے بنک اکاونٹ گٹروں کی طرح ابل رہے ہیں اور عوام اپنے ہی گٹروں کا پانی پیتے قرب مرگ ہے
غور کیجئے زمادار کون
 
Last edited by a moderator:

pak-pak

Senator (1k+ posts)
ان چورون کو الٹا لٹکا دو بھر کسی کی ہمت نہیں ہو گی کرپشن کی
 
Last edited:

Back
Top