بتاؤ صالح ظافر نے کیا جھوٹ بولا

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
x240-WIY.jpg




محمد صالح ظافر نے ایک چھوٹا سا آرٹیکل کیا لکھ دیا شور ہی مچ گیا - میں سوچ سوچ کر پریشان ہو رہا ہوں کہ اس نے کیا جھوٹ کہا - پچھلے دنوں خبر آئ تھی کہ اسلام آباد اور پنجاب نے خیبر پختون خواہ کے سکولوں کو پیچھے چھوڑ دیا

http://dunyanews.tv/en/Pakistan/378516-Islamabad-tops-in-quality-education-in-public-scho

اور دوسری خبر یہ تھی کہ پاکستان کی سات یونیورسٹیاں ایشیا کی تین سو یونیورسٹیوں میں شامل ہو گئی ہیں - یہ ساری اسلام آباد اور پنجاب سے ہیں - ان میں ایک بھی خیبر پختون خواہ سے نہیں

https://tribune.com.pk/story/1356052/seven-pakistani-universities-asias-top-300/

تو بتاؤ صالح ظافر نے کیا جھوٹ بولا

 
Last edited by a moderator:

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk
ان یونیورسٹیز میں ریفارمز کیا مریم نواز صاحبہ لے کر آئی تھیں
بات سکولوں کی ہورہی ہے یونیورسٹیز کی نہیں
سرکاری سکولز کی حالت بہت گئی گزری ہے۔ لوگ اپنے بچوں کو فری میں سرکاری سکولز میں پڑھانے کی بجائے ہزاروں روپے دیکر پرائیویٹ سکولز میں پڑھانا پسند کرتے ہیں
وجہ : رٹا سسٹم، سہولیات کا فقدان، غیرتربیت یافتہ اساتذہ


 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
First link I provided says following.

1: highest rate of children going to primary schools were in Islamabad

2: The federal capital left all other regions behind in the new admissions in public schools with 34pc increase while these figures for all provinces were 25pc in Punjab, 9pc in KP, 7pc in Sindh and 1pc in Balochistan.

3: A remarkable 55pc decrease was experienced by Islamabad in the rate of high school dropouts during the last three years. The capital also topped in increasing the number of teachers with a 53pc mark while that of Punjab was 7pc. Sindh, KP and Balochistan remained low in increasing the teachers with a mere 8pc, 4pc and 10pc, respectively.

So what you are saying is totally wrong and without the information.

ان یونیورسٹیز میں ریفارمز کیا مریم نواز صاحبہ لے کر آئی تھیں
بات سکولوں کی ہورہی ہے یونیورسٹیز کی نہیں
سرکاری سکولز کی حالت بہت گئی گزری ہے۔ لوگ اپنے بچوں کو فری میں سرکاری سکولز میں پڑھانے کی بجائے ہزاروں روپے دیکر پرائیویٹ سکولز میں پڑھانا پسند کرتے ہیں
وجہ : رٹا سسٹم، سہولیات کا فقدان، غیرتربیت یافتہ اساتذہ


 

Nice2MU

President (40k+ posts)
مسٹر راجا صاحب۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ تیرا سالہ ڈفر اسلام آباد کی تعلیم کی بات کر رہا تھا کیوں تمھیں اُردو بھی سمجھ نہیں آتی۔۔۔۔۔۔۔

اور یہ لو اسلام آباد کی تعلیم نظام کا کچا چٹھا کہ جہاں پچھلے 4 سالوں میں 1 نیا سکول بھی نہیں بنا تو یہ نقل سے پائی ہوئی بگھوڑی مزید تعلیم میں کیا تبدیلی لائی ہے؟

2lkz31x.jpg


http://www.mashriqtv.pk/E-Paper/Peshawar/2017-03-19/page-10/detail-17
 

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk
First link I provided says following.

1: highest rate of children going to primary schools were in Islamabad

2: The federal capital left all other regions behind in the new admissions in public schools with 34pc increase while these figures for all provinces were 25pc in Punjab, 9pc in KP, 7pc in Sindh and 1pc in Balochistan.

3: A remarkable 55pc decrease was experienced by Islamabad in the rate of high school dropouts during the last three years. The capital also topped in increasing the number of teachers with a 53pc mark while that of Punjab was 7pc. Sindh, KP and Balochistan remained low in increasing the teachers with a mere 8pc, 4pc and 10pc, respectively.

So what you are saying is totally wrong and without the information.


پیسے دیکر جتنی مرضی سروے اور رپورٹس کرالو۔۔دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ گراؤنڈ پہ کیا ہورہا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولز میں داخل کروانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اب تو گاؤں میں بھی پرائیویٹ سکولز کھلنا شروع ہوگئے ہیں
کاغذوں میں نہیں گراؤنڈ پر جاکر دیکھیں کہ تعلیم کی کیا صورتحال ہے
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
سر اپ کے پاس کیا سٹیٹسٹکس ہیں اس دعوے کے - کیا اپ سکولز میں بچوں کے تعداد سے اس کو ثابت کر سکتے ہیں ؟؟؟


پیسے دیکر جتنی مرضی سروے اور رپورٹس کرالو۔۔دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ گراؤنڈ پہ کیا ہورہا ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو پرائیویٹ سکولز میں داخل کروانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اب تو گاؤں میں بھی پرائیویٹ سکولز کھلنا شروع ہوگئے ہیں
کاغذوں میں نہیں گراؤنڈ پر جاکر دیکھیں کہ تعلیم کی کیا صورتحال ہے
 

WatanDost

Chief Minister (5k+ posts)
اسلام آباد کےسرکاری اسکول اپنی پستی کی انتہائی سطح پر ڈوبے پائے جاتے ہیں
جس کا ثبوت یہ ہے کہ پچھلے ٣-٤ سال میں پرایوئیٹ اکدمیز اسلام آباد میں کھمبیوں
کی طرح اگی ہیں جہاں انہی سرکاری سکول کے اساتذہ محنت شاقہ سے ٥ تا ٨ ہزار
فی سبجیکٹ لے کر پڑھاتے پائے جاتے ہیں اور صبح اسکولوں میں اونگتے اور پڑھنیں
کے لیے اپںی اپنی اکیڈمیز کی مارکیٹنگ کرنے آتے ہیں

شرم مگر پٹواری مہا راجے کو نہیں آتی
کیوں کہ پٹواریوں کو گھٹی میں بے شرمی کا
راتب چٹوایا جاتا ہے
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
یہ تو ایسے ہی ہے کہ آپ کو راجن پور کا ناظم بنا دیا جائے اور مجھے اسلام آباد کا اور پھر میں آپ سے پوچھوں کہ بتاؤ تمہارا شہر زیادہ ترقی یافتہ ہے یا میرا۔ راجہ صاحب پنجاب اس وقت بھی باقی صوبوں سے زیادہ ترقی یافتہ تھا جب نواز شریف کے چڑدادا ان کے پر دادا کی بنیاد رکھ رہے تھے۔ انگریز جب یہاں آیا تو اس نے بھی اپنا سارا زور دلی سے لاہور تک کو ڈویلپ کرنے پر لگایا اور ان سے پہلے جتنی سلطنتیں قائم ہوئیں ان کا سارا زور یہیں پر رہا۔ اور پھر جب ۶۵ کے بعد عربوں اور یورپئینز کو ورک فورس کی ضرورت پڑی تو بھی فوجی حکمرانوں نے جہلم، گجرات، گجرخاں اور چکوال کے اپنے علاقوں میں ویزے بانٹے۔ اسی لئے آج بھی جتنا پیسہ باہر سے آرہا ہے اس میں سے ۱۱ ارب ڈالر ہر سال پنجاب ہی میں آتا ہے ۔
تمہیں یاد ہو کی نا یاد ہو کہ جب تحریکِ انصاف نے کے پی کے میں حکومت سنبھالی تو چاروں طرف سے عمران کو یہی کہا گیا کہ مت لو یہ حکومت ، یہ ایک ٹریپ ہے جو تمہیں ناکام ثابت کرنے کے لئے کافی ہو گا۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ آج ن لیگ والے مر مر کر کے پی کے سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ پلوں، سڑکوں ، بڑی بڑی بلڈنگوں اور انڈسٹری میں تو پنجاب کو دو سو سال سے برتری حاصل ہے لیکن آپ جیسے محبِ شریف اور پلڈاٹ جیسے سروے کنڈکٹرز بھی یہ انکار نہیں کر سکتے ہیں کہ کے پی کے میں ادارے اب پنجاب سے کہیں بہتر ہیں ۔ پولیس ہو یا بلدیاتی ادارے، سکول سسٹم ہو ماحولیات یا ہاسپٹلز کا گورننگ بورڈز کے تحت بلکل پولیس کی طرح گورنمنٹ کی پنگا بازی سے بلکل آزاد ہو جانا بہت بڑے کارنامے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے کے پی کی ساری چھوٹی انڈسٹری بند پڑ گئی تھی جو کہ اب پنپ رہی ہے ۔ رہے پل ، سٹرکیں اور میٹرو تو وہ بھی جلد ہی بن جائیں گے لیکن جو کام پہلے کرنے کے تھے وہ پہلے کئے گئے ہیں ۔


تو صالح ظفر کی قصیدہ آرائی میں ان چیزوں کو ملحوظ نہیں رکھا جاتا کہ پنجاب یا اسلام آباد کی یونیورسٹیاں نواز شریف نے نہیں بنائیں بلکہ صدیوں سے پنجاب میں ملک کے سب سے اچھے اعلی تعلیمی ادارے تھے۔ ہاں ساؤتھ پنجاب کی بات کریں تو یہ آدھا پنجاب تعلیم مین آج بھی بلوچستان کے برابر نہیں تو ان سے اچھا بھی نہیں ہے۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ شریفوں کی ۳۰ سالہ سلطنت ہے ۔بچے آج بھی ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں اور درختوں کے نیچے کلاسیں لگتی یں جبکہ سکول نہ جانے والے بچوں
کی اوسط کے پی کیا صومالیہ سے بھی زیادہ ہے ویسے عمران کی اس سے بڑی اور کیا جیت ہوسکتی ہے ملک کے بیک ورڈ صوبے پر ۳ سال حکومت کرنے کے بعد آج مخالفین ملک کے سب سے ایڈوانسڈ صوبے پر ۳۰ سال حکومت کرکے اس سےمقابلہ کرتے ہیں اور ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ کچھ شعبوں میں ان کا صوبہ ابھی بھی کے پی سے بہتر ہے ۔
:lol:جاگ راجہ جاگ ۔ انصاف کی بات کیا کر ۔ اللہ کو جان دینی ہے
 
Last edited by a moderator:

RashidAhmed

Moderator
Staff member
Siasat.pk Web Desk
سر اپ کے پاس کیا سٹیٹسٹکس ہیں اس دعوے کے - کیا اپ سکولز میں بچوں کے تعداد سے اس کو ثابت کر سکتے ہیں ؟؟؟

میں کاغذوں پر نہیں گراؤنڈ پر رہنے والا آدمی ہوں۔ خود چل کر سکولوں کی حالت دیکھ لیں
بچوں کا جنرل نالج چیک کرلیں
 

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ آج ن لیگ والے مر مر کر کے پی کے سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ پلوں، سڑکوں ، بڑی بڑی بلڈنگوں اور انڈسٹری میں تو پنجاب کو دو سو سال سے برتری حاصل ہے لیکن آپ جیسے محبِ شریف اور پلڈاٹ جیسے سروے کنڈکٹرز بھی یہ انکار نہیں کر سکتے ہیں کہ کے پی کے میں ادارے اب پنجاب سے کہیں بہتر ہیں ۔


17362938_1175031175942304_8720404022455841996_n.jpg
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
شاہد صاحب شاہد صاحب شاہد صاحب
میں تماشا دیکھ رہا تھا - اپ سیریس لے گئے ہیں - کون کہتا ہے کہ تین سالوں میں بیچاروں نے آسمان سے تارے توڑ لانے ہیں - سب کو پتا ہے اسلام آباد اور پنجاب اور وسائل اور توجہ ہمشہ ہی زیادہ رہی ہے - سمجھ جایا کریں نا کبھی




یہ تو ایسے ہی ہے کہ آپ کو راجن پور کا ناظم بنا دیا جائے اور مجھے اسلام آباد کا اور پھر میں آپ سے پوچھوں کہ بتاؤ تمہارا شہر زیادہ ترقی یافتہ ہے یا میرا۔ راجہ صاحب پنجاب اس وقت بھی باقی صوبوں سے زیادہ ترقی یافتہ تھا جب نواز شریف کے چڑدادا ان کے پر دادا کی بنیاد رکھ رہے تھے۔ انگریز جب یہاں آیا تو اس نے بھی اپنا سارا زور دلی سے لاہور تک کو ڈویلپ کرنے پر لگایا اور ان سے پہلے جتنی سلطنتیں قائم ہوئیں ان کا سارا زور یہیں پر رہا۔ اور پھر جب ۶۵ کے بعد عربوں اور یورپئینز کو ورک فورس کی ضرورت پڑی تو بھی فوجی حکمرانوں نے جہلم، گجرات، گجرخاں اور چکوال کے اپنے علاقوں میں ویزے بانٹے۔ اسی لئے آج بھی جتنا پیسہ باہر سے آرہا ہے اس میں سے ۱۱ ارب ڈالر ہر سال پنجاب ہی میں آتا ہے ۔
تمہیں یاد ہو کی نا یاد ہو کہ جب تحریکِ انصاف نے کے پی کے میں حکومت سنبھالی تو چاروں طرف سے عمران کو یہی کہا گیا کہ مت لو یہ حکومت ، یہ ایک ٹریپ ہے جو تمہیں ناکام ثابت کرنے کے لئے کافی ہو گا۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ آج ن لیگ والے مر مر کر کے پی کے سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ پلوں، سڑکوں ، بڑی بڑی بلڈنگوں اور انڈسٹری میں تو پنجاب کو دو سو سال سے برتری حاصل ہے لیکن آپ جیسے محبِ شریف اور پلڈاٹ جیسے سروے کنڈکٹرز بھی یہ انکار نہیں کر سکتے ہیں کہ کے پی کے میں ادارے اب پنجاب سے کہیں بہتر ہیں ۔ پولیس ہو یا بلدیاتی ادارے، سکول سسٹم ہو ماحولیات یا ہاسپٹلز کا گورننگ بورڈز کے تحت بلکل پولیس کی طرح گورنمنٹ کی پنگا بازی سے بلکل آزاد ہو جانا بہت بڑے کارنامے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے کے پی کی ساری چھوٹی انڈسٹری بند پڑ گئی تھی جو کہ اب پنپ رہی ہے ۔ رہے پل ، سٹرکیں اور میٹرو تو وہ بھی جلد ہی بن جائیں گے لیکن جو کام پہلے کرنے کے تھے وہ پہلے کئے گئے ہیں ۔


تو صالح ظفر کی قصیدہ آرائی میں ان چیزوں کو ملحوظ نہیں رکھا جاتا کہ پنجاب یا اسلام آباد کی یونیورسٹیاں نواز شریف نے نہیں بنائیں بلکہ صدیوں سے پنجاب میں ملک کے سب سے اچھے اعلی تعلیمی ادارے تھے۔ ہاں ساؤتھ پنجاب کی بات کریں تو یہ آدھا پنجاب تعلیم مین آج بھی بلوچستان کے برابر نہیں تو ان سے اچھا بھی نہیں ہے۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ شریفوں کی ۳۰ سالہ سلطنت ہے ۔بچے آج بھی ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں اور درختوں کے نیچے کلاسیں لگتی یں جبکہ سکول نہ جانے والے بچوں
کی اوسط کے پی کیا صومالیہ سے بھی کم ہے ویسے عمران کی اس سے بڑی اور کیا جیت ہوسکتی ہے ملک کے بیک ورڈ صوبے پر ۳ سال حکومت کرنے کے بعد آج مخالفین ملک کے سب سے ایڈوانسڈ صوبے پر ۳۰ سال حکومت کرکے اس سےمقابلہ کرتے ہیں اور ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ کچھ شعبوں میں ان کا صوبہ ابھی بھی کے پی سے بہتر ہے ۔
:lol:جاگ راجہ جاگ ۔ انصاف کی بات کیا کر ۔ اللہ کو جان دینی ہے
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
رشید احمد آپ کسی حد تک سہی کہ رہے ہو پر پاکستان کے اکثریت کوالٹی کے پرائیویٹ سکول میں بچوں کو افورڈ نہیں کر سکتی اس لئے اپ کا یہ کہنا ٹھیک نہیں کہ سب لوگ پرائیویٹ اسکول میں جا رہی ہیں اور سرکاری سکول خالی ہو رہے ہیں - میں بھی زمینی حقائق پر بات کر رہا ہوں
باقی آپ چند بچوں کے ای قیو کو دیکھ کر پورے نظام کا جائزہ کبھی بھی نہیں لگا سکتے - اس کے لئے ا یجکشوں سوسیٹز نے سٹنڈرڈ بنا رکھے ہیں جن پر اس بات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے - دوسری بات یہ کہ کے پی کے کے ایڈوکشن سسٹم میں جنرل فضل حق کا نام بہت لیا جاتا ہے جس نے اس صوبے کو پنجاب سے بہت بہتر آج سے تیس سال پہلے کر دیا تھا - اس کے بعد صوبہ دہشتگردی کا شکار رہا جس میں سکولوں کو اور خصوصی طور پر لڑکیوں کے اسکول کو نشانہ بنایا گیا جس سے کچھ ابتری آئ - لیکن اب نظام بہت بہتری کی طرف جا رہا ہے اس میں کوئی شک نہیں





میں کاغذوں پر نہیں گراؤنڈ پر رہنے والا آدمی ہوں۔ خود چل کر سکولوں کی حالت دیکھ لیں
بچوں کا جنرل نالج چیک کرلیں

یہ تو ایسے ہی ہے کہ آپ کو راجن پور کا ناظم بنا دیا جائے اور مجھے اسلام آباد کا اور پھر میں آپ سے پوچھوں کہ بتاؤ تمہارا شہر زیادہ ترقی یافتہ ہے یا میرا۔ راجہ صاحب پنجاب اس وقت بھی باقی صوبوں سے زیادہ ترقی یافتہ تھا جب نواز شریف کے چڑدادا ان کے پر دادا کی بنیاد رکھ رہے تھے۔ انگریز جب یہاں آیا تو اس نے بھی اپنا سارا زور دلی سے لاہور تک کو ڈویلپ کرنے پر لگایا اور ان سے پہلے جتنی سلطنتیں قائم ہوئیں ان کا سارا زور یہیں پر رہا۔ اور پھر جب ۶۵ کے بعد عربوں اور یورپئینز کو ورک فورس کی ضرورت پڑی تو بھی فوجی حکمرانوں نے جہلم، گجرات، گجرخاں اور چکوال کے اپنے علاقوں میں ویزے بانٹے۔ اسی لئے آج بھی جتنا پیسہ باہر سے آرہا ہے اس میں سے ۱۱ ارب ڈالر ہر سال پنجاب ہی میں آتا ہے ۔
تمہیں یاد ہو کی نا یاد ہو کہ جب تحریکِ انصاف نے کے پی کے میں حکومت سنبھالی تو چاروں طرف سے عمران کو یہی کہا گیا کہ مت لو یہ حکومت ، یہ ایک ٹریپ ہے جو تمہیں ناکام ثابت کرنے کے لئے کافی ہو گا۔ لیکن خدا کا شکر ہے کہ آج ن لیگ والے مر مر کر کے پی کے سے مقابلہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ پلوں، سڑکوں ، بڑی بڑی بلڈنگوں اور انڈسٹری میں تو پنجاب کو دو سو سال سے برتری حاصل ہے لیکن آپ جیسے محبِ شریف اور پلڈاٹ جیسے سروے کنڈکٹرز بھی یہ انکار نہیں کر سکتے ہیں کہ کے پی کے میں ادارے اب پنجاب سے کہیں بہتر ہیں ۔ پولیس ہو یا بلدیاتی ادارے، سکول سسٹم ہو ماحولیات یا ہاسپٹلز کا گورننگ بورڈز کے تحت بلکل پولیس کی طرح گورنمنٹ کی پنگا بازی سے بلکل آزاد ہو جانا بہت بڑے کارنامے ہیں۔ پی ٹی آئی حکومت سے پہلے کے پی کی ساری چھوٹی انڈسٹری بند پڑ گئی تھی جو کہ اب پنپ رہی ہے ۔ رہے پل ، سٹرکیں اور میٹرو تو وہ بھی جلد ہی بن جائیں گے لیکن جو کام پہلے کرنے کے تھے وہ پہلے کئے گئے ہیں ۔


تو صالح ظفر کی قصیدہ آرائی میں ان چیزوں کو ملحوظ نہیں رکھا جاتا کہ پنجاب یا اسلام آباد کی یونیورسٹیاں نواز شریف نے نہیں بنائیں بلکہ صدیوں سے پنجاب میں ملک کے سب سے اچھے اعلی تعلیمی ادارے تھے۔ ہاں ساؤتھ پنجاب کی بات کریں تو یہ آدھا پنجاب تعلیم مین آج بھی بلوچستان کے برابر نہیں تو ان سے اچھا بھی نہیں ہے۔ اور اس کی سب سے بڑی وجہ شریفوں کی ۳۰ سالہ سلطنت ہے ۔بچے آج بھی ٹاٹوں پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں اور درختوں کے نیچے کلاسیں لگتی یں جبکہ سکول نہ جانے والے بچوں
کی اوسط کے پی کیا صومالیہ سے بھی کم ہے ویسے عمران کی اس سے بڑی اور کیا جیت ہوسکتی ہے ملک کے بیک ورڈ صوبے پر ۳ سال حکومت کرنے کے بعد آج مخالفین ملک کے سب سے ایڈوانسڈ صوبے پر ۳۰ سال حکومت کرکے اس سےمقابلہ کرتے ہیں اور ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ کچھ شعبوں میں ان کا صوبہ ابھی بھی کے پی سے بہتر ہے ۔
:lol:جاگ راجہ جاگ ۔ انصاف کی بات کیا کر ۔ اللہ کو جان دینی ہے
 

khalilqureshi

Senator (1k+ posts)
First link I provided says following.

1: highest rate of children going to primary schools were in Islamabad

2: The federal capital left all other regions behind in the new admissions in public schools with 34pc increase while these figures for all provinces were 25pc in Punjab, 9pc in KP, 7pc in Sindh and 1pc in Balochistan.

3: A remarkable 55pc decrease was experienced by Islamabad in the rate of high school dropouts during the last three years. The capital also topped in increasing the number of teachers with a 53pc mark while that of Punjab was 7pc. Sindh, KP and Balochistan remained low in increasing the teachers with a mere 8pc, 4pc and 10pc, respectively.

So what you are saying is totally wrong and without the information.
Bhaijan this is not because of NS Government. Its long before even when no one knew Sharif Family as politicians. And reason of this is because elite class lives their and for elite class only elite schools are opened.
 

Adnan Amjad

Senator (1k+ posts)
There are a few good school

I belong to a small city called Khanewal

If you go to government schools....forget about getting your kids get education from there, you don't even want them to sit there...thats how bad they are.

On the other hand, all of the private school owners are multi multi billionaires

They are taking advantage of filthy schools
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
چل او یار مبارک شاہ - بلکہ فوٹو شاپ بادشاہ پہلے بننے دو پشاور ماس ٹرازیت پھر خرچ کی بات کرنا - تم لوگ تو اسلام آباد میٹرو چار ارب میں بنا رہے تھے - جب حکومت نے آٹھ ارب دیے تو پھر بھی تم لوگوں کا سیانا اسد عمر بھاگ گیا تھا



 

mubarik Shah

Chief Minister (5k+ posts)
چل او یار مبارک شاہ - بلکہ فوٹو شاپ بادشاہ پہلے بننے دو پشاور ماس ٹرازیت پھر خرچ کی بات کرنا - تم لوگ تو اسلام آباد میٹرو چار ارب میں بنا رہے تھے - جب حکومت نے آٹھ ارب دیے تو پھر بھی تم لوگوں کا سیانا اسد عمر بھاگ گیا تھا


Lagay raho Raja bahi.......
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
I don't know why but there comes a boom, both in the economy and the education only under army dictators but not under democratic governments.
Talk about the higher education, and see how under Musharaf, Dr. Ata ur Rehman created a revolution and put our universities on good rankings. And how he created it boom which is exporting about 1.5 billion USD today. Had he stayed on, we could have been exporting 10 billion worth of software and sending thousands of IT engineers to the west.

Why do our democratic governments fail???
 

Back
Top