بااثر سیاسی افراد پر مقدمہ کیوں کروایا؟ خاتون سکول ٹیچر پر سرعام تشدد

15tobatexinhdjhhsjhs.png

قانون کی عملداری نہ ہونے کے باعث بااثر افرادکی ہمت میں اضافہ ہونے لگااور اب شہریوں پر دن دیہاڑے تشدد کرنے لگے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ کے علاقے میں بااثر افراد کی طرف سے اپنے خلاف مقدمہ درج کروانے پر ایک خاتون سکول ٹیچر پر تشدد کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کے بااثر افراد کی ایماء پر چند نامعلوم خواتین نے خاتون سکول ٹیچر کو اس کے گھر سے اٹھا لیااور اسے باہر سڑک پر لاکر گھسیٹتے ہوئے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سکول ٹیچر پر تشدد کی وجہ تھانہ رجانہ کے ایک گائوں نواحی 361 گ ب میں بااثر سیاسی افراد کا حکم نہ ماننا بتایا گیا ہے۔ متاثرہ خاتون کا نام اقصیٰ شفیع بتایا جا رہا ہے جس نے 8 فروری 2024ء کو ہونے والے عام انتخابات میں بطور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر خدمات سرانجام دی تھیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون سکول ٹیچر نے بطور اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر ان بااثر سیاسی افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا جس کی پاداش میں چند نامعلوم گھریلو خواتین کی مدد سے اسے گھر سے نکال کر تشدد کیا اور اسے سڑکوں پر گھسیٹتے رہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اقصیٰ نامی ٹیچر پر 6،7 خواتین گلی میں گھسیٹ رہی ہیں اور سربازار اسے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہیں۔


ذرائع کے مطابق خاتون ٹیچر پر تشدد کے واقعہ کے بعد متاثرہ خاتون اقصیٰ کو ریسکیو 1122 نے ابتدائی طبی امداد دے کر رجانہ رورل ہیلتھ سنٹر میں منتقل کر دیا ہے۔ اقصیٰ نامی متاثرہ خاتون استاد نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے اپیل کی ہے کہ ان پر تشدد کے واقعے کا فوری نوٹس لے کر انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
 

Back
Top