
سلیم صافی نے ایک ٹویٹ کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وعدے کے باوجود گورنر شپ نہ دلوانے پر اے این پی نے حکومتی اتحاد سے نکلنے پر غور شروع کردیا ہے ۔
انہوں نے مزید لکھا کہ تمام اتحادی جماعتوں کی حمایت اور وزیراعظم کی یقین دہانی کے باوجود میاں افتخار کو گورنر نہ بنانے پر اے این پی کی صفوں میں برہمی ہے۔
https://twitter.com/x/status/1537837565209985024
سلیم صافی نے مزید دعویٰ کرتے ہوئے لکھا کہ کسی بھی وقت حکومت کی حمایت ختم کرنے کا اعلان ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں قمرزمان کائرہ کا سلیم صافی کے شو میں کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کی گورنر شپ عوامی نیشنل پارٹی کا حق ہے،ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم کے بھی ہاتھ بندھے ہوئے ہوں۔
https://twitter.com/x/status/1537933814386679811
قمرزمان کائرہ نے مزید کہا کہ اب آپ میری لڑائی مت کرائیں، میں مولانا کا بہت احترام کرتا ہوں لیکن خیبرپختونخوا کی گورنرشپ اے این پی کا حق ہے۔
قمرزمان کائرہ کی باتوں سے یہ تاثر ابھررہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور وہ اپنی جماعت کے کسی بندے کو گورنر بنانا چاہتے ہیں ۔
اگر اے این پی حکومت کو چھوڑتی ہے تو حکومت کو خاص فرق نہیں پڑے گا، وزیراعظم کو برقرار رہنے کے لئے 172 ارکان کا ہونا ضروری ہے اور حکومت کے پاس 175 ارکان ہیں، اگر اے این پی علیحدہ ہوتی ہے تو حکومت ایک ووٹ کی اکثریت پر کھڑی ہوگی ۔
دوسری جانب یہ دعوے بھی کئے جارہے ہیں کہ ن لیگ اپنا گورنر لانا چاہتی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت ہے، اگر ن لیگ اپنا گورنرلے آئے تو وہ کل کو گورنر راج لگا کر خیبرپختونخوا حکومت گراسکتی ہے اور وزیراعلیٰ محمود خان سمیت صوبائی وزراء جن پر مقدمات ہیں انہیں گرفتار کرسکتی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/safii1i11h1h211.jpg