ایک کھل بھوشن ہی کافی ہے

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

مبینہ بھارتی جاسوس کھلبھوشن جادیو کے اعترافی وڈیو بیان پر اگر یقین کر لیا جائے تو اس کی گرفتاری تین مارچ کو ایران سے پاکستان میں داخلے کے دوران ہوئی مگر پاکستانی میڈیا پر کھلبھوشن کی گرفتاری کی خبر ایرانی صدر حسن روحانی کے طے شدہ دورۂ اسلام آباد سے دو روز قبل نشر ہونی شروع ہوئی۔

ایرانی صدر حسن روحانی 25 اور 26 مارچ کو اسلام آباد میں رہے اور ان دو دنوں میں کھلبھوشن میڈیا پر چھایا رہا۔ دونوں ممالک کے مابین دیگر باہمی امور پر کیا بات چیت یا پیش رفت ہوئی اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔بس یہی بریکنگ نیوز آتی رہی کہ اب کھلبھوشن نے یہ اعتراف کیا ہے اور اب یہ انکشاف کیا ہے۔ یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے کھلبھوشن سے تفتیش ایرانی صدر کے برابر والے کمرے میں میڈیا نمائندوں کی موجودگی میں ہو رہی ہے۔اگرچہ یہ خبر بھی ٹی وی سکرینز پر ذرا دیر کے لیے نمایاں ہوئی کہ وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کھلبھوشن کا معاملہ اپنے ایرانی ہم منصب سے بات چیت میں اٹھایا مگر میڈیا کو تسلی فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ جنرل عاصم باجوہ کے اس ٹویٹر سے ہوئی کہ بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے ایرانی صدر سے ملاقات میں کھلبھوشن افیئر اٹھاتے ہوئے زور دیا کہ ایران اپنی سرزمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

ایرانی صدر نے اپنے دورے کے اختتام پر پریس کانفرنس میں اس کی تردید کی کہ ایسا کوئی معاملہ زیرِ بحث بھی آیا۔ اس کے جواب میں آئی ایس پی آر کا ایک اور وضاحتی ٹویٹ آیا کہ آرمی چیف نے یہ معاملہ ایرانی صدر کے روبرو اٹھایا تھا۔ایرانی صدر روحانی کی روانگی کے دو روز بعد اسلام آباد کے ایرانی سفارت خانے سے کم وبیش انہی خطوط پر وضاحتی تنبیہہ جاری ہوئی کہ اس طرح کے پروپیگنڈے سے باہمی تعلقات کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور یہ کہ ایران کبھی بھی اپنی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا اور یہ کہ پچھلے 70 برس میں پاک ایران سرحد سب سے پر امن رہی ہے کیونکہ ایران اسے دوستی کی سرحد سمجھتا ہے۔لیکن معاملہ یہاں دبنے کے بجائے اور ابھر آیا جب ایرانی سفارتی بیان کے اگلے روز پاکستانی دفترِ خارجہ نے پہلی بار اس معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے کھلبھوشن کے اعترافی بیان کی روشنی میں ایرانی حکومت سے وضاحت طلب کی ہے اور چاہ بہار میں مقیم کھلبھوشن کے ایک اور ساتھی راکیش عرف رضوان سے تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

قطع نظر اس بات کے کہ کھلبھوشن افئیر کتنا سنگین ہے۔ معاملے کو جس طرح گذشتہ ایک ہفتے سے چوک پر مجمع لگا کر ہینڈل کیا جا رہا ہے وہ خاصا غیر معمولی ہے۔ اگر تو اس کا مقصد اندر باہر یہ جتانا ہے کہ اصل انچارج کون ہے تو یہ سب ہی کو پہلے سے معلوم ہے۔عام طور سے دو ممالک کے مابین ایسے سنگین معاملات کی ہینڈلنگ وزارتِ خارجہ و داخلہ کے توسط سے ہوتی ہے۔جب چوہدری نثار علی نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے یہ معاملہ ایرانیوں کے روبرو اٹھا دیا تھا تو پھر آئی ایس پی آر کو براہِ راست کودنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ کیا عسکری تشویش کو دفترِ خارجہ کے چینل کے ذریعے ایرانیوں تک نہیں پہنچایا جا سکتا تھا؟مگر اس معاملے میں دفترِ خارجہ اختیاراتی کاریڈور میں پڑے بنچ پر اونگھتا نظر آیا بالکل ایسے ہی جیسے دفترِ خارجہ کو 34 رکنی سعودی اتحاد کی پیش رفت کے بارے میں ہوا نہیں لگنے دی گئی تھی۔ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ صدر روحانی کی صرف جنرل راحیل شریف سے ہی بات چیت ہوئی ہے اور وزیرِ اعظم نواز شریف اس فوٹو میں دائیں سے بائیس تیسرے کھڑے رہے ۔

بیرونی صدور اور وزرائے اعظم جب مہمان ہوتے ہیں تو ان کے ساتھ میزبان ملک میں ایک طے شدہ پروٹوکول برتا جاتا ہے لیکن صدر روحانی کے دورے میں پروٹوکول طے شدہ کی بجائے تہہ شدہ دکھائی دیا۔ یوں محسوس ہوا کہ حسن روحانی ایرانی صدر نہیں بلکہ ایرانی مسلح افواج کے سربراہ ہیں جو پیشہ ورانہ عسکری امور پر تبادلہِ خیالات کے لیے اکثر پاکستان تشریف لاتے رہتے ہیں۔اگر کھلبھوشن کی گرفتاری تین مارچ کو عمل میں آئی تو کیا کسی سفارتی چینل کے ذریعے تہران کو مشورہ یا پیغام دیا گیا کہ جب تک ایران کی جانب سے اس معاملے کی تسلی بخش وضاحت نہیں آ جاتی بہتر ہوگا کہ صدر روحانی دورے کی تاریخ آگے بڑھا دیں تاکہ ایران اور پاکستان کسی ناخوشگوار باہمی خفت سے بچ سکیں۔سب کو معلوم ہے کہ پاک سعودی تعلقات کے برعکس پاک ایران تعلقات بہت عرصے سے مثالی نہیں۔ ایران کو سیستان اور بلوچستان میں سرحد پار سے دہشت گردی کی شکایات ہیں اور پاکستان اپنے ہاں فرقہ واریت میں بڑھاوے کا ذمہ دار ایران کو سمجھتا ہے۔ پاکستان کو ایران، بھارت اقتصادی و سٹرٹیجک تعلقات اور گوادر کے قریب چاہ بہار کی بندرگاہ کی تعمیر و ترقی میں بھارتی دلچسپی پر بھی تشویش ہے اور ایسا لگتا ہے کہ بھارت افغانستان اور ایران کے ساتھ مل کر پاکستا ن کا علاقائی گھیراؤ کر رہا ہے۔لیکن اس کا مطلب کیا یہ ہے کہ تلخیوں کے کپڑے سفارتی واش روم کی بجائے خبری صحن میں دھوئے جائیں۔دو روز قبل افغان صدر اشرف غنی نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں جاری غیر اعلانیہ جنگ کو ختم کرنا ہوگا۔اب ایران سے بھی میچ بھی شروع ہو چکا ہے۔ بھارت تو خیر ہے ہی روایتی دشمن۔پاکستان کی سرحد چار ممالک سے لگتی ہے۔ اگر چار میں سے تین ہمسائیوں کے ساتھ دنگل چل رہا ہو تو یا ہمسائے خراب ہیں یا پھر اپنی جانب بھی سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔

 
Last edited by a moderator:

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

اگر غور کیا جاۓ تو اس مضمون کے لکھنے والے نے انڈین ایجنٹ کی گرفتاری اور اسکے ہائی پروفائل ہونے کے دعوے پر جو تحفظات لکھے ہیں انمیں خاصی جان ہے
مثلا مبینہ ایجنٹ کی مارچ کے شروع میں گرفتاری اور ایرانی صدر کے دورے کے موقع پر اس کی چہرہ رونمائی میں کیا تعلق ہے ؟
اتنا ہائی پروفائل بندہ پاکستان کیوں آگیا ؟
انڈین جاسوس تو پاکستان کئی سالوں سے آرہا تھا اور مذہبی جماتوں کے ساتھ مل کر دہشت گردی کروا رہا تھا اسکے باوجود آپکو پتا نہیں چلا ، اگر وہ ایران میں مقیم تھا اور ایرانی حکومت کے خلاف کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث نہیں رہا تھا تو ایرانیوں کو کیا الہام ہونا تھا کہ یہ بندہ را کا ایجنٹ ہے ؟
آرمی چیف کی ایرانی صدر سے ملاقات ایک غیر معمولی حکمت سے پر اسٹرٹیجی ہے جسکو دھندلایا جارہا ہے ، آخر کیوں ؟
تحمل سے کام لیں اور ایران کے ساتھ جو ہمسایہ ملک ہے ہمیں سب سے پہلے اپنے تعلقات دوستانہ رکھنے ہیں اسکے بعد دوسرے دور دراز کے ممالک کی باری آتی ہے
ایک خاص فرقہ پرست گروہ اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے ، اسلئے آرمی چیف کو فورا بیا ن دے کر غلط فہمی کو دور کر کے فرقہ پرستوں کی غباری سے ہوا نکال دینی چاہئے
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے


پاکستان کی فوج کے اندر ایران دشمن کے ایجنٹ بھی موجود ہیں۔ جو بڑے چودھری کے لئے کام کرتے ہیں۔۔۔۔
جب وزارت خارجہ فوج نےسنبھال رکھی ہے تو پھر منہ بھی دے ۔۔۔ لیکن ان چوولوں کو کیا پتہ سیاست کیا ہوتی ہے ۔ وزارت خارجہ کیسے چلائی جاتی ہے ۔ بات چیت کیسے کی جاتی ہے ۔ تعلقات کیسے رکھے جاتے ہیں۔
فوج نے یہ سب کچھ پلاننگ کے تحت کیا۔ فوج کے اندر کے ملک دشمنوں نے۔
حکومت کی طرف سے بیان نہ آنا یہ اس بات کا رد عمل ہے کہ اب منہ دو۔ جواب دو۔۔۔


 

Ali raza babar

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

And you are defending Iran over our agencies.

Every word that kalbhoshan said is true and Iran is accountable to what its been doing to destabilize Pakistan especially Balochistan
 

kayawish

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

why waisting time ? itne Nukes bana rake hai , Penko ek Kabul paar aur ek Tehran paar.Turn them into dust.This what I said to afghan refugees yesterday too because they were saying bad about Pakistan infront of me.Afghan pashtoon bhi aab Pakistan ke khilaf hai and this makes me more sad.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

کوئی بات نہیں ، فسادیوں کو خوش ہو لینے دے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ جیسے یمن میں پاک فوج کے آپریشن اور 34 ملکی اتحاد میں شمولیت کی خبر پر خوشیاں منائی تھیں پھر بعد میں اپنا سا منہ لے کر رہ گیے تھے ، اس ماملے میں بھی یہی ہو گا
وہ وقت دور نہیں جب یہی فسادی ، پاکستانی میڈیا اور فوج کے ایران نواز ہونے پر تھریڈ بنا رہے ہوں گے

سب کو پتہ ہے دہشت گردوں کا تعلق کس جماعت سے ہے اور یہ دہشت گرد اسرائیل کے اسلحے کو اللّه کا فضل کہتے اے ہیں پھر انڈین را سے مدد لینا ان کے لئے کوئی بڑی بات نہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ابھی چند دن انہیں خوشی منا لینے دیں ۔ ۔ ۔ ۔ پکڑا گیا بندر انہی کا کچا چھٹا کھولے گا
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

And you are defending Iran over our agencies.

Every word that kalbhoshan said is true and Iran is accountable to what its been doing to destabilize Pakistan especially Balochistan

حماس کا رہنما دبئی میں قتل ہوا ، اسرایلوں نے فرانس کے پاسپورٹ استعمال کئے
ایم کیو ایم کا سابق ممبر انگلینڈ میں قتل ہوا ، قاتلوں نے پاکستانی پاسپورٹ استعمال کئے
اس سے کیا ثابت ہوتا ہے ؟


عزیر بلوچ کے پاس ایرانی پاسپورٹ تھا ایران نے درھاست کی کہ عزیر بلوچ ان کے حوالے کریں تا کہ وہ پاسپورٹ کی تحقیقات کر سکیں ، تب انکار کر دیا گیا لیکن فسادی پھر بھی عزیر بلوچ کو ایران کے کھاتے میں ڈالتے رہے

ابھی دیکھ لیں کہ دہشت گردی میں انڈین کا ہاتھ نکل آیا اور کسی نے ان دہشت گردوں کا دشمن ہندوں کے ہاتھوں کھیلنے کا ذکر نہیں کیا ، سب ایران پر پل پڑے ، آج ورہ وریا مقبول کا کالم پڑھ لیں ایسے ظاہر کر رہا ہے جیسے انڈین جاسوس کے اقرار کے بعد ٹی ٹی پی کے دہشت گرد دودھ کے دھلے ہو گیے ہیں
 

Imran Siddiqi

Minister (2k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے


پاکستان کی فوج کے اندر ایران دشمن کے ایجنٹ بھی موجود ہیں۔ جو بڑے چودھری کے لئے کام کرتے ہیں۔۔۔۔
جب وزارت خارجہ فوج نےسنبھال رکھی ہے تو پھر منہ بھی دے ۔۔۔ لیکن ان چوولوں کو کیا پتہ سیاست کیا ہوتی ہے ۔ وزارت خارجہ کیسے چلائی جاتی ہے ۔ بات چیت کیسے کی جاتی ہے ۔ تعلقات کیسے رکھے جاتے ہیں۔
فوج نے یہ سب کچھ پلاننگ کے تحت کیا۔ فوج کے اندر کے ملک دشمنوں نے۔
حکومت کی طرف سے بیان نہ آنا یہ اس بات کا رد عمل ہے کہ اب منہ دو۔ جواب دو۔۔۔

Wizarate Kharja toh Nawaz Shareef ko Pata hai ke kaisay chali jaatee hai. Iss hee liay Aaj Tak Wazeer-e-Kharja naheen Rakha.
Jahan Tak Baat Hai Moonh Dainay Kee to Bhai Fauj Ke pass aik Aur Cheez hai dainay kay liay aur woh zaroor daigee.


 

صحرائی

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

یہ سب کچھ کون رہا ہے ، آپ کی پیاری اسٹیبلشمنٹ ، جس کے لیے آپ دن رات ادھر الجھتیں رہتے ہے

ورنہ ایک ملک کے
صدر کی کوئی اس طرح ٹویٹر پر تذلیل کرتا ہے ، ان میں اتنی ہمت ہے تو سعودی عرب کے بادشاہ کے ساتھ ایسا کریں یا امریکا سرکار کی

...................
 

پرفیکٹ سٹرینجر

Chief Minister (5k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

Wizarate Kharja toh Nawaz Shareef ko Pata hai ke kaisay chali jaatee hai. Iss hee liay Aaj Tak Wazeer-e-Kharja naheen Rakha.
Jahan Tak Baat Hai Moonh Dainay Kee to Bhai Fauj Ke pass aik Aur Cheez hai dainay kay liay aur woh zaroor daigee.



وہ جو انڈیا نے 90 ہزار کی پتلونیں اتار کر دیا تھا۔۔۔۔۔وہ جو سیاچن میں منہ کی کھائی ۔۔ وہ جوبار بار فوجی تنصیبات پر چند شرپسندوں نے دانت کھٹے کئے۔۔۔۔۔

 

ThirdUmpireFinger

Chief Minister (5k+ posts)
someone needs to stop General twitter who sometime tweets without any basis. General twitter previousy tweeted on taseer son release but later on everyone found that he was released by kidnappers themselves.
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
ایک شیعہ عالم کی حق بات نے زلزلہ برپا کر دیا ہے:الجزیرہ عربی کے پروگرام" اتجاہ معاکس" کے اینکر پرسن "ڈاکٹر فیصل قاسم" نے کہا ہے کہ:" عراق کے مشہور شیعہ عالم دین اور راہنما مقتدیالصدر کے معاون نے ایک مضمون لکھا ہے جس کا نام ہے " ہم بے حیا قوم ہیں" مضمون میں مندرجہ ذیل حقائق پر روشنی ڈالی ہے:شام،عراق اور فارس کو فتح کرنے والا عمر بن الخطاب (سنی تھے)۔سند ،ہند اور ماوراء النہر کو فتح کرنے والا محمد بن قاسم (سنی تھے)۔شمالی افریقہ کو فتح کرنے والا قتیبہ بن مسلم(سنی تھے)۔اندلس کو فتح کرنے والا طارق بن زیاد اور موسی بن نصیر دونوں سنی تھے۔قسطنطینیہ کو فتح کرنے والا محمد الفاتح سنی تھے۔ صقلیہ کو فتح کرنے والا اسد بن الفرات سنی تھے۔ اندلس کو مینارہ نور اور تہذیبوں کا مرکز بنانے والی خلافت بنو امیہ کے حکمران سنی تھے۔ تاتاریوں کو عین جالوت میں شکست دینے والا سیف الدین قطز اور رکن الدین بیبرس دونوں سنی تھے۔صلیبیوں کو حطین میں شکست دینے والے صلاح الدین ایوبی سنی تھے۔ مراکش میں ہسپانویوں کا غرور خاک میں ملانے والا عبد الکریم الخطابی سنی تھے۔ اٹلی کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے والے عمر المختار سنی تھے۔چیچنیا میں روسی ریچھ کو زخمی کرنے اور گرزنی شہر کو فتح والے خطاب سنی تھے۔افغانستان میں نیٹو کا ناگ زمین سے رگڑنے والے سنی تھے۔عراق سے امریکہ کو بھاگنے پر مجبور کرنے والے سنی تھے ۔ فلسطین میں یہودکی نیندیں حرام کرنے والے سنی ہیں۔

ہم اپنے بچوں کو کیا بتائیں گے؟؟!!حسین کو عراق بھلا کر کربلاء میں بے یارومددگار چھوڑنے والے مختار ثقفی شیعہ تھے۔عباسی خلیفہ کے خلاف سازش کر کے تاتاریوں سے ملنے والے ابن علقمی شیعہ تھے ۔ہلاکوخان کا میک اپ کرنے والے نصیر الدین طوسی شیعہ تھے۔تاتاریوں کو بغداد میں خوش آمدید کہنے والےشیعہ تھے۔شام پر تاتاریوں کے حملوں میں مدد کرنے والےشیعہ تھے۔مسلمانوں کے خلاف فرنگیوں کے اتحادی بننے والے فاطمیین شیعہ تھے۔سلجوقی سلطان طغرل بیگ بساسیری سے عہد شکنی کرکے دشمنوں سے ملنے والے شیعہ تھے۔فلسطین پر صلیبیوں کے حملے میں ان کی مدد کرنے والا احمد بن عطاء شیعہ تھے۔صلاح الدین کو قتل کرنے کا منصوبہ بنانے والے کنز الدولۃ شیعہ تھے۔ شام میں ہلاکوں خان کا استقبال کرنے والا کمال الدین بن بدر التفلیسی شیعہ تھے۔حاجیوں کو قتل کر کے حجر اسود کو چرانے والا ابوطاہر قرمطی شیعہ تھے۔شام پر حملے میں مدد کرنے والے شیعہ تھے۔یمن میں اسلامی مراکز پر حملے کرنے والے حوثی شیعہ ہیں۔عراق پر امریکی حملے کو خوش آمدید کر کے ان کی مدد کرنے والے سیستانی اور حکیم شیعہ ہیں۔افغانستان پر نیٹو کے حملے کو خوش آئند کہہ کر ان کی مدد کرنے والے ایرانی حکمران شیعہ ہیں۔شام میں امریکہ کی مدد اور بشار سے مل کر لاکھوں مسلمانوں کو قتل کر نے والے اور خلافت کی تحریک کا گلہ گھونٹنے کی کوشش کرنے والے عراقی حکمران،ایرانی حکمران اور لبنان کی حزب اللہ شیعہ ہیں۔خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر کے لاکھوںمسلمانوں کو قتل کرنے والا اسماعیل صفوی شیعہ تھے۔برما کے مسلمانوں کے قتل پر بت پرستوں کی حمایت کا اعلان کرنے والا احمد نجاد شیعہ ہے۔شام کے لوگوں پر بشار کی بمباری کی حمایت کرنے والا اور اس کو سرخ لکیر قرار دینے والا خامنئی شیعہ ہے۔صحابہ کو گالیا دینے والے اور خلفائے راشدین اور اور امہات المومنین کے بارے میں شرمناک باتیں لکھنے والے قلم شیعہ ہیں۔سلطان ٹیپو اور سراج الدولہ کے خلاف انگریز سےملنے والے میر جعفر اور میر صادق شیعہ تھے۔اگر سارے واقعات لکھے جائیں تو کئی جلدوںکی کتابیں تیار ہو سکتی ہیں، ہم اپنی نسلوں کو کیا جواب دیں گے ؟؟!!یہ سب خو دایک شیعہ عالم دین اور حق گو آدمی کہہ رہا ہے !!
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
12919902_813391015460599_5619729192056238699_n.png
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
​اب تو تمام مومنین کو زیر زمین یا داخل غار ہو جانا چاہیئے۔ تم لوگ اپنے روحانی باپ کی برائی تو کر نہیں سکتے اس لیئے آسان ترین طریقہ یہی کہ فورم سے ایسے غائب ہو جائیں جیسے - - - - آگے آپ حضرات تو کچھ زیادہ ہی سمجھ دار ہیں۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Pakistan is doing the right thing at the moment.....Iran should be careful or we shall start oil drilling at Baluchistan... enough is enough... we cannot tolerate this sort of brotherly relationship with Iran at any cost... If they want us to remain brotherly, then they should not help India against Pakistan.

This is not just a spur of the moment where we have captured a RAW agent operating from Iran, the problem had been cooking for too long. It is impossible to feed BLA directly from India and it is also true that all of this cannot happen without the knowledge of Iranian Intelligence agencies. It is not a surprise that we are building up Gawadar and they are building Chabahar...its the competition and rivalry for the sake of money..... it is also not a surprise that Jadev said in his confession that he know many things about Mehran Base attack and we had been fortifying our Naval bases at Pasni and Ormara after that incidence.
 
Last edited:

Babar Khan

Senator (1k+ posts)
Re: ایک کھلبھوشن ہی کافی ہے

وہ جو انڈیا نے 90 ہزار کی پتلونیں اتار کر دیا تھا۔۔۔۔۔وہ جو سیاچن میں منہ کی کھائی ۔۔ وہ جوبار بار فوجی تنصیبات پر چند شرپسندوں نے دانت کھٹے کئے۔۔۔۔۔



L. naaaaat hay haarrraammm khor media cell pay
 

Back
Top