ایک وزیراعظم کا قوم سے خطاب

abidhassan

Voter (50+ posts)

ایک وزیراعظم کا قوم سے خطاب
تحریر: عابد حسن

عزیز اہل وطن اسلام علیکم!

میں اپنی زندگی میں پہلی بار اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں کچھ کہنے کے لیئے حاضر ہوا ہوں، اس سے پہلے میں صرف دوسروں کی زاتی زندگی کے بارے میں ہی بات کرتا تھا۔ مجھے ان گزارشات کی ضرورت اس لیئے پیش آئی کہ دنیا بھر کے اخبارات اور میڈیا میں میری اور میرے خاندان کی خفیہ سرمایہ کاری کا چرچہ ہو گیا ہے۔اور اس سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے۔اس سے پہلے بھی کلبھوشن یادو کی گرفتاری اور ہماری شوگر ملوں سے را کے ایجنٹوں کی گرفتاری

پہ مجھے اور میری فیملی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ میں نے تب بھی قوم کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا، لیکن پرویز رشید نے یہ کہہ کر منع کر دیا کہ اگر قوم اعتماد میں آگئی تو مودی اور را کا ہم پر سے اعتماد اٹھ جائے گا۔وہ تو مجبورا ’کسی‘کے کہنے پر پرویز رشید کوبذات خود پریس کانفرنس میں ثم بکم بن کر’کسی‘ کے ساتھ بیٹھنا پڑا لیکن جمہوریت کے استحکام کے لیئے ہم نے یہ بھی کیا۔اب تو کسی کو ہماری حب الوطنی پر شک نہیں کرنا چاہئے۔

ہمارے آباؤ اجداد نے سن 1600 قبل مسیح سے ’’اتفاق‘‘ کی بنیاد رکھی،تب سے یہ دن دگنی رات چگنی ترقی کر رہی تھی لیکن ہر وقت انکم ٹیکس والوں کا ڈر لگا رہتا تھا جس کی وجہ سے میری رنگت بھی کالی ہونے لگی تھی۔ لیکن جب میرے دوست نے پانامہ آف شور کمپنیز اور انکے فائدوں کابتایا تو مجھے بہت حیرت ہوئی۔تب سے ہم نے پاناما کمپنیز کا استعمال شروع کیااور کچھ ہفتوں کے استعمال سے ہی ہماری دولت ایکسپونینشیل گروتھ کے حساب سے بڑھنے لگی اورکسی کو کانوں کان خبر بھی نہ ہوئی، جس سے میرا رنگ اتنا گورا ہو گیا کہ انگریز بھی مجھ سے جلنے لگے ۔

شکریہ پانامہ آف شور!

میرے معصوم بیٹوں پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انہوں نے دولت غیرقانونی طریقوں سے کمائی اور چھپائی ہوئی ہے۔یہ سراسر بہتان ہے۔ جب یہ چھوٹے تھے تو عید کے موقع پر مہمان بچوں کو عیدی دے کر جاتے تو خاندانی روایات کے مطابق وہ سارے پیسے میں لے لیتا تھا۔ لیکن مجھے نہیں پتا تھا کہ یہ بات ان کے معصوم ذہنوں پر اتنا گہرا اثر چھوڑے گی۔

میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب مجھے پتا چلا کہ وہ عیدی میں سے پیسے ’کڑچ‘ کرنے لگے ہیں اوراپنے کسی دوست کے پاس امانتا رکھوا رہے ہیں۔تب میں نے سمجھ لیا کہ یہ مجھ سے بھی دو ہاتھ آگے ہیں۔ تھوڑا بڑے ہوئے تو انہوں نے پیسے گھر میں تو کیا پاکستان میں بھی رکھنا چھوڑ دیئے۔ اب اگرانہوں نے چند ملین پاؤنڈزکہیں چھپا کر رکھ لیئے ہیں تو اس میں آسمان سر پہ اٹھانے والی کیا بات ہے۔

اپنے خاندان کی پارسائی ثابت کرنے کے لیئے میں نے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا، لیکن مجھے یاد آیا کہ افتخار چوہدری ریٹائرڈ ہو گئے ہیں۔اس کا حل پرویز رشید نے یہ نکالا کہ جوڈیشل کمیشن میں ریٹائیرڈججز کو شامل کیا جائے۔ویسے بھی سٹارٹر کے طور پہ افتخار چوہدری نے یہ بیان دے دیا ہے کہ آف شور کمپنیاں غیر قانونی نہیں ہیں۔ کچھ لوگ یہ اعتراض اٹھائیں گے

کہ جوڈیشل کمیشن پر قوم کا پیسہ خرچ ہوگا۔ ان کو میں بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہمارا بھی کثیر سرمایہ جوڈیشل کمیشن کی کاروائی پر خرچ ہوگا(ججز پر نہیں وکلاء پر)۔لوگ یہ بھی کہیں گے کہ کمیشن کا پیسہ کمیشن پر لگ رہا ہے، ان کے لیئے صرف اتنا ہی کہوں گا کہ کمیشن کے پیسے چھپانا جتنا مشکل ہے، اس کو خرچ کرنا اس سے بھی مشکل کام ہے۔اس کے لیئے بہت بڑا دل چاہئے۔

مجھے ذاتی طور پر الیکشن کمیشن کے رویئے پہ افسوس ہے،جس نے یہ تو کہا ہے کہ پاناما لیکس ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔لیکن اس نے اب تک عمران خان کے خلاف کسی کاروائی کا اعلان نہیں کیا۔ الیکشن کمیشن کو فوری طور پر عمران خان کے خلاف تحقیقات شروع کرنی چاہئے کہ وہ کروڑوں ڈالر ماہانہ جو’شیرو‘کی دیکھ بھال پر خرچ کر رہا ہے وہ کہاں سے آتے ہیں۔

ورنہ الیکشن کمیشن کے کمیشن پر بھی پابندی لگ سکتی ہے۔مجھے اشارہ کیا گیا ہے کہ 15 منٹ ہو گئے ہیں، اور نہاری تیار ہوچکی ہے۔ڈنر کے بعد مجھے نہاری بنانے والے کو ضلعی صدارت کا سرٹیفیکیٹ بھی دینا ہے۔ آپ کا اللہ ہی حافظ۔پاکستان زندہ باد، پانامہ آف شور پائندہ باد!

607430-nawazadressnationx-1379774112-112-640x480.jpg


Source:

 
Last edited:

israr0333

Minister (2k+ posts)
یہ ساری لوٹی ہوئ حرام کی دولت میری ہےیہ ساری دولت میں اپنے ساتھ قبر میں لے کر جاؤں گا(نواز عرف نورا پنڈت)

12931197_1602184580105328_8861440130840710394_n.jpg
 

Back
Top