ایک خاتون کادرد بھرا خط ایک سے زائد شادیاں

L0gical

Voter (50+ posts)
*ایک سے زائد شادیاں**ایک خاتون کادرد بھرا خط*:

لاکھ دفعہ سوچا کہ یہ خط لکھوں یا نہ لکھوں کیونکہ مجھے ڈر ہے کہ میری یہ باتیں بعض خواتین پسند نہ کریں بلکہ شاید وہ مجھے پاگل سمجھیں لیکن پھر بھی جو مجھے حق سچ لگا باقاعده ہوش وحواس میں لکھ رہی ہوں۔ میری ان باتوں کو شاید وہ خواتین اچھی طرح سمجھ پائیں گی جو میری طرح کنواری گھروں میں بیٹھی بیٹھی بڑھاپے کی سرحدوں کو چھو رہی ہیں۔ بہر حال میں اپنا مختصر قصہ لکھتی ہوں شاید میرا یہ درد دل کسی بہن کی زندگی سنورنے کا ذریعہ بن جائے اور مجھے اس کی برکت سے امهات المؤمنين رضى الله عنهن کے پڑوس میں جنت الفردوس میں ٹھکانہ مل جائے۔

میری عمر جب20 سال ہو گئی تو میں بھی عام لڑکیوں کی طرح اپنی شادی کے سہانے سپنے دیکھا کرتی اور سہانے سہانے خیالات کی دنیا میں مگن رہتی کہ میرا شوہر ایسا ایسا ہو گا۔ ہم مل جل کر ایسے رہیں گے پھرہمارے بچے ہوں گے اور ہم ان کی ایسی ایسی اچھی پرورش کریں گے وغیرہ وغیرہ.
اور میں ان لڑکیوں میں سے تھی جوزیادہ شادیاں کرنے والے مرد حضرات کو نا پسند کرتی ہیں اور اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی شدید مخالفت کیا کرتی ہیں کیونکہ میں اسے ظلم سمجھتی تھی.. اگر مجھے کسی مرد کے بارے میں پتہ چلتا کہ وہ دوسری شادی کرنا چاہتا ہے

تو میں اس کی اتنی مخالفت کرتی کہ اسے نانی یاد آجاتی اور میں اسے بے تحاشا بد دعائیں دینے لگتی اور اس سلسلے میں میری اپنے بھائیوں اور چچا سے بھی اکثر بحث رہتی وہ مجھے زیادہ شادیوں کی اہمیت کے بارے میں بتاتے۔ قرآن وحدیث کی روشنی میں اور موجودہ حالات کے اعتبار سے سمجھانے کی بہت کوشش کرتے مگر مجھے کچھ سمجھ نہ آتی بلکہ میں انہیں بھی چپ کروا دیتی۔اسی طرح دن، ہفتے، مہینے سال گزرتے گئے میری عمر 30 سال سے تجاوز کر گئی اور انتظار کرتے کرتے میرے سر پر چاندی چمکنے لگیلیکن میرے خوابوں کا شہزادہ نہ آیا....!!!

یا اللہ ! میں کیا کروں؟جی چاہتا کہ گھر سے باہر نکل کر آوازیں لگاؤں کہ مجھے شوہر کی تلاش ہے۔ جوانی کی ابتدا سے لے کرا ب تک میں نے نفس و شیطان کا کس طرح مقابلہ کیا اس بیہودگی اور بے حیائی کے ماحول میں کیسے بچی رہی میں اسے صرف اور صرف اللہ کا فضل اور والدین کی دعائیں ہی سمجھتی ہوں ورنہ۔۔۔۔۔
اگرچہ گھر والے بھائی وغیرہ سب میری ضروریات کا خیال کرتے۔ ہر طرح کی دل جوئی کرتے میرے ساتھ ہنستے کھیلتے مجبوراً مجھے بھی ان کے ساتھ ہنسی مذاق میں شریک ہونا پڑتا لیکن میری وہ ہنسی کھوکھلی ہوتی.

مجھے وہ حدیث یاد آتی جس کا مفہوم کچھ یوں ہے کہ بغیر شادی کے عورت ہو یا مرد مسکین ہوتے ہیں اور واقعی میں نعمتوں بھرے گھر میں مسکین تھی۔ خوشی يا غمی کی تقریب میں رشتہ دار عزیز و اقارب جمع ہوتے تو جی چاہتا کہ ان کو چیخ چیخ کر بتاؤں کہ مجھے شوہر چاہیے لیکن پھر سوچتی کہ لوگ کیا کہیں گے کہ یہ کیسی بے شرم لڑکی ہے۔ بس خاموشی اور صبر کے سوا کچھ بھی چارہ نہیں تھا۔جب میں اپنی ہم جولیوں، سہیلیوں کے بارے میں سوچتی کہ وہ تو اپنے گھروں میں اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ خوش وخرم زندگی بسر کر رہی ہیں تو مجھے اپنی اس خلافِ فطرت زندگی پر شدید غصہ آتا۔ گھر کی محفلوں میں سب کے ساتھ مل کر ہنستی تو تھی لیکن میرا دل خون کے آنسو روتا تھا۔ لڑکے تو پھر بھی اپنی شادی کی ضرورت کا احساس گھر والوں کو دلا سکتے ہیں لیکن لڑکیاں اپنی فطری شرم وحیا میں ہی گھٹی دبی رہتی ہیں۔

وہ تو اللہ کا شکر ہے کہ میرے بڑے بھائی کی شادی ایک عالمہ لڑکی سے ہو گئی جو ماشاء اللہ دینی اور دنیاوی علوم کے ساتھ ساتھ تقویٰ ، پاکیزگی اور دیگر صفات حسنہ سے متصف تھی.. شادی کے چند دن بعد ہی گهر میں مدرستہ البنات شروع کر دیا گیا۔ میں بھی بی اے کے بعد فارغ تھی تو میں نے بھی اپنی پیاری بھابهی کے حسن سلوک سے متاثر ہو کر سب سے پہلے داخلہ لے لیا۔ ان کی ترغیبی باتیں سن کر میراکچھ دھیان بٹا، تسلی ہوئی اور مدرسے کی پڑھائی کے ساتھ انہوں نےکچھ مسنون دعائیں و اذکار بھی بتائے جن کے پڑھنےسے دل کو کافی سکون محسوس ہوا۔ وہ تو میرے لیے کوئی رحمت کا فرشتہ ہی ثابت ہوئیں،اگر وہ نہ ہوتیں تو نجانے میں کن گناہوں کی دلدل میں دھنس چکی ہوتی یاخود کشی کی حرام موت مر کر جہنم کی کسی وادی میں دردناک عذاب سہہ رہی ہوتی

ایک دن میرے بڑے بھائی گھر آئے اور بتایا کہ آج آپ کے رشتے کیلئے کوئی صاحب آئے تھے لیکن میں نے انکار کر دیا.. میں نے تقریباً چیختے ہوئے پوچھا آخر کیوں؟ کہنے لگے وہ تو پہلے ہی شادی شدہ تھا اور مجھے آپ کا پتہ تھا کہ آپ کبھی بھی دوسری شادی والے مرد کو قبول نہیں کریں گی۔ آپ تو دوسری شادی کرنے والوں کے سخت خلاف ہیں.. میں نے کہا نہیں بھائی نہیں! اب وہ بات نہیں ! جب سے میں نے بھابهی جان کے پاس قرآن وحدیث کا علم حاصل کرنا شروع کیا ہے،سیرت نبوی پڑھی ہے تو قرآن وحدیث کے نور سے میرے دماغ کی گرہیں کھلنا شروع ہوئیں اورمجھے اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی حکمتیں سمجھ آنے لگیں،
اب تو میں کسی مرد کی دوسری کیا تیسری یا چوتھی بیوی بننے کیلئے بھی خوشی سےتیار ہوں ۔۔۔

اور میں نے جو اب تک اللہ تعالیٰ کے اس حکم کی مخالفت کی اس پر میں استغفار کرتی ہوں۔اللّه کی قسم ! جب تک زیادہ شادیوں والا اللہ کا حکم حضور صلى الله عليه وسلم اور صحابہ رضى الله عنهم کے دور کی طرح عام نہیں ہوگا نکاح آسان ہو ہی نہیں سکتا.. جس مرد نے زندگی بھر ایک ہی شادی کرنے کا فیصلہ اور عزمِ مصمم کر رکھا ہے وہ کبھی بھی کسی مطلقہ ، بیوہ ،غریب، مسکین یا کسی بھی اعتبار سے کسی کمی کا شکار لڑکی سے شادی نہیں کرے گا۔!!!
1f505.png
ایک دن قرآن پاک کی تلاوت کرتے ہوئے یہ آیت نظر سے گزری :

ذٰلِکَ بِاَنَّهُمْ کَرِهوْا مَا اَنْزَلَ اللّٰہُ فَاَحْبَطَ اَعْمَالَهُمْ

ترجمہ : یہ (ہلاکت) اس لیے کہ وہ لوگ اللہ تعالیٰ کے نازل کردہ احکامات سےناخوش ہوئے پس اللہ تعالیٰ نے( بھی) ان کے اعمال ضائع کر دیے۔
اس پر تو میرے تورونگٹے ہی کھڑے ہو گئے۔ میں نے تو اللہ تعالیٰ کے اس حکم کو نہ صرف ناپسند سمجھا بلکہ اس کی شدید مخالفت کرتی تھی۔ اللہ تعالیٰ مجھے معاف فرمائے میں اس خط کی وساطت سے مرد حضرات تک یہ پیغام پہنچانا چاہتی ہوں کہ

اگر عدل کرنے کی نیت اور استطاعت ہو تو آپ ضرور اللہ تعالیٰ کے اس حکم کو زندہ کیجئے۔ دو ، تین اور چار شادیوں کو فروغ دیجئے اور دکھی دلوں کی دعائیں لیجئے.. باقی جو عورت آئے گی اپنا نصیب ساتھ لے کر آئے گی اوراس سے جو اولاد ہوگی وہ بھی اپنا نصیب ساتھ لائے گی۔ رازق تو صرف ایک اللہ ہے اور اسی اللہ نے قرآن میں شادیوں کی برکت سے غنی کرنے کا وعدہ کیا ہے.. اور رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے بھی تنگ دستی دور کرنے کایہ ہی نسخہ بتايا ہے۔
اس موضوع پر
ایک مثال ذہن میں آئی کہ ایک دفعہ حکومت نے فوجیوں کوڈوبتوں کو بچانے کی ایسی ٹریننگ دی کہ ہر فوجی بیک وقت چار چار ڈوبتوں کو بچا سکے!

اچانک زور دار سیلابآگیا بے شمار لوگ سیلاب کی زد میں آکر ڈوبنے لگے حکومت نے فوری ایکشن لیتے ہوئے فوج کو بھیجا کہ جا کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو بچائیں اب یہ فوجی جوان پانی میں کود کر بجائے چار چار آدمیوں کو نکالنےکے اگرصرف ایک ایک کو نکالنے پر اکتفا کریں اور باقی چیختے چلاتے رہیں بچاؤ بچاؤ، ہمیں بھی بچاؤ اور وہ ان بیچاروں کی سنی ان سنی کر دیں اور انہیں آسانی سے ڈوبنے اور مرنے دیں.

تو آپ انہیں کیا کہیں گے؟
حکومت انہیں کیا کہے گی؟
کیاحکومت انہیں شاباش دے گی؟

یا دوسری صورت :

اگر کسی رحم دل فوجی کو ان پر ترس آجائے اور وہ کسی اور ڈوبتے کو بچانے لگے تو پہلے جو چمٹا ہوا ہے وہ کہے کہ خبردار کسی اور کی طرف ہاتھ بڑھایا بس مجھے ہی بچاؤ باقی ڈوبتے مرتے رہیں ان کی طرف دیکھو بھی مت۔!

اب اسے کیا کہا جائے گا۔؟؟؟

کہیں اس معاملے میں ہمارے ہاں بھی کچھ ایسا تو نہیں ہو رہا...!!!
1f31f.png
قال الله تعالیٰ:

فَانْکِحُوْا مَا طَابَ لَکُمْ مِّنَ النِّسَآء مَثْنٰی وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تَعْدِلُوْا فَوَاحِدَۃً اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُکُمْ....

(سورة النسا- آیت نمبر 33)
قرآن کریم میں زیادہ شادیوں والی اس آیت میں بالکل یہی واضح نظر آرہا ہے کہ اصل حکم تو زیادہ شادیوں کا ہے مجبوراً ایک پر اکتفا کرنا جائز ہے.مثلاً اگر آپ اپنے ملازم کو بھیجیں جاؤ گوشت لاؤ ہاں اگر گوشت نہ ملے تو دال لے آنا۔ یعنی اصل حکم تو گوشت کا ہی ہے مجبوراً دال ہے
2755.png
❕
اسکی دلیل حضور صلى الله عليه وسلم ، خلفائے راشدین اور اکثر صحابہ کرام رضى الله عنهم کا عمل ہے.. ان میں سے کوئی ایک بھی ہمارے مردوں کی طرح ایک والا نہیں سب کے سب زیادہ شادیوں والے ہیں۔

آپ اگر اپنی دینی اور دنیاوی مصروفیات کا بہانہ بنائیں تو بھی صحابہ کی زندگیوں کو دیکھیے وہ آپ سے زیادہ دینی اور دنیاوی مصروفیات والے تھے۔ لیکن پھر بھی انہوں نے اللہ تعالیٰ کے اس فرمانِ عالیشان کی منشاء کو سمجھتے ہوئے ایک سے زائد نکاح کیے.
خواتین پلے کارڈ اٹھائے باقاعدہ جلوس کی شکل میں نکل کر مردوں کو جھنجھوڑ تے ہوئے کہہ رہی تھیں :

تزوجوا مثنی وثلاث ورباع ان کنتم رجالا

کہ اے مردو ! اگرتم واقعی مرد ہو تو دو دو ،تین تین ، چار چار شادیاں کرو اور بے شمار بےنکاحی عورتوں کیلئے حلال کا راستہ آسان کرو..ضروری نہیں کہ آپ کی پہلی بیوی میں کوئی عیب یا کمی ہو تو ہی آپ یہ قدم اٹھائیں۔ اس کے بغیر بھی آپ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم کی اتباع میں یہ عمل کر سکتے ہیں۔ حضرت عائشہ رضى الله عنها ہر لحاظ سے پرفیکٹ تھیں پھر آپؐ نے اتنے نکاح فرماے
[FONT=&amp]اور چند باتیں میں ان مسلمان بہنوں سے کرنا چاہتی ہوں جن کواللہ تعالیٰ نے شوہر سے نوازا ہے وہ اللہ کا شکر ادا کریں کہ وہ مجھ جیسی کروڑوں بے نکاح مسکین خواتین میں سے نہیں ہیں۔

آپ کو شاید اندازہ ہی نہیں کہ بے نکاح رہنے میں کیسی کیسی مشقتوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ ٹھیک ہے آپ پر بھی کچھ مشقتیں آتی رہتی ہیں ان پر توآپ کو ان شاء اللہ اجر ملے گا لیکن یہ خلاف فطرت بے نکاح رہنا انتہائی خطرناک ہے.. میری آپ سے گزارش ہے کہ اگر آپ کے شوہر اس مبارک سنت کو زندہ کرنا چاہتے ہیں جسے لوگ میری طرح اپنی جہالت اورنادانی کی وجہ سےگناہ سمجھتے ہیں تو برائے مہربانی ان کیلئے ہر گز ہرگز رکاوٹ نہ بنیے۔ حضرت عائشہ رضى الله عنها کو پتہ چل جاتا تھا یہ جو خاتون حضور صلى الله عليه وسلم کی خدمت میں حاضر ہو رہی ہے۔ اس سے آپ نکاح کر سکتے ہیں لیکن وہ تو کبھی بھی رکاوٹ نہیں بنیں اور پھر آپ
ان خاتون سے نکاح کر بھی لیتے..

[/FONT]

آپ بھی حضرت عائشه رضى الله عنها کے نقش قدم پرچلتے ہوئے اگر رکاوٹ نہیں بنیں گی تو اللہ تعالیٰ ان کے ساتھ آپ کا حشر فرمائیں گے۔ اللہ سے ڈریے ۔۔۔۔اللہ سے ڈریے۔۔۔۔اللہ سے ڈریے۔ اللہ کے حکم کو پور اکرنے میں اپنے شوہر کی معاون بنیں اور کروڑوں عورتوں میں سے اپنی استطاعت کے بقدر کچھ تو کمی کرنے کا ذریعہ بنيے۔ اس حکم کو برا سمجھنے والی میری بہنو ! خدانخواستہ اگرآپ کا شوہر اللہ کو پیارا ہو جائے اور آپ عین جوانی میں بیوہ ہو جائیں اور آپ سے کوئی
کنوارہ مرد شادی کرنے کوتیار نہ ہو تو پھر آپ پر کیا بیتے گی۔

ذرا سوچيے ! حديث کى رُو سے ہم اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتےجب تک جو اپنے لیے پسند کرتے ہيں وه هى دوسروں کیلئے پسند نہ کرنے لگيں۔ لهذا جیسے آپ کو اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ رہنا پسند ہے اس طرح آپ دیگر خواتین کے لیے بھی یہ هی پسند کیجيے اور اگر اس سلسلے میں آپ کو کوئی قربانی دینا پڑے تو اللہ کی رضا کیليے قبول کیجيے اور پھر اللہ تعالیٰ کے خزانوں سے دنیا و آخرت کی خوشیاں حاصل کیجيے۔ میری پیاری بہنو ! یہ دنیا فانی اور عارضی ہے اور دار الامتحان ہے.. آخرت باقی اور ہمیشہ ہمیشہ کیليے اور دار الانعام ہے۔ اس ایثار اور قربانی پر آخرت میں جواللہ تعالیٰ آپ کو انعامات سے نوازیں گے

آپ ان کا اندزہ ہی نہیں لگا سکتیں۔ اللہ تعالیٰ کے دیدار کی ایک جھلک آ پ کو اس سلسلے میں آنے والی تمام مشکلات، مشقتوں اورتکلیفوں کو بھلا دے گی۔ میری دل سے دعا ہے کہ اللہ کرے کہ میری کسی بہن کو اللہ کے اس حکم کو پورا کرنے اور فروغ دینے پر کبھی بھی کوئی تکلیف نہ آئے بلکہ راحت ہی ملتی رہے۔
اللہ تعالیٰ تو اپنے بندوں سے ایک ماں سے بھی ہزاروں گنا زیادہ محبت کرتے ہیں۔ *اللّه تعالیٰ کے ہر ہر حکم میں اس کی طرف سے رحمتیں اور برکتیں ملتی رہیں گی۔ نبی کریم صلى الله عليه وسلم بھی رحمۃ للعالمین ہیں

وہ کبھی بھی ہمیں ایسا حکم صادر نہیں فرما سکتے جو ذرہ برابر بھی ہمارے لیے مشکل اور پریشانی کا باعث ہو*۔ اللہ تعالیٰ ہمارا حامی وناصر ہو اور اللہ میری جیسی تمام بہنوں کو خیر کے رشتے عطا فرمائے۔ایک کتاب میں زیادہ شادیاں کرنے کے فضائل اور فوائد پڑھے وہ بھی آپ کی خدمت میں پیش کردوں :
ایک سے زیادہ شادیاں کرنے پر رسول اللہ کی کثرتِ امت والی چاہت پوری ہوگی۔ زیادہ بیویوں کے مل کر رہنے میں دین کی محنت کرنا آسان ہوسکتا ہے۔

سوکن بن کر رہنے سے ازواج مطہرات و صحابیات کی مشابہت اور اسکی برکت سے جنت میں ان کی رفاقت ہمیشہ ہمیشہ کیليے مل سکتی ہے اگر اس کی وجہ سے خدانخواستہ کچھ مشقت اس دنیا میں آ بھی گئی تو آخرت کی ہمیشہ ہمیشہ کی لامحدود زندگی میں ازواجِ مطہرات کے پڑوس والی جنت کی ایک جھلک سارے دکھوں کو بھلاسکتی ہے۔پہلی بیوی میزبان بننے کا ثواب پاتی ہے۔ اگرچہ یہ حکم خواتین کو قدرے مشکل لگتا ہے لیکن وَقَبِلْتُ جَمِیْعَ اَحْکَامِہٖ میں جو تمام احکامات جو نفس کو پسند ہوں یا گراں سب ھی احکامات قبول کرنے کا جو دعویٰ ہے اس کی دلیل دینے کا موقع ملتا ہے۔

اس کے فروغ دینے سے بیوگان، مطلقات، شکل و صورت یا ذات پات وغیرہ کسی بھی کمی کا شکار خواتین کے لیے بھی نکاح کرنا آسان ہوسکتا ہے کیونکہ ایک ہی نکاح پر اکتفا کرنے کا جو مرد فیصلہ کرتا ہے تو وہ ہر اعتبار سے پرفیکٹ ہی کو پسند کرے گا تو اس طرح آپ خود کشی اور غلط راستوں پر چلنے والی مجبور بہنوں کو حلال راستہ فراہم کرنے کا ثواب پاسکتی ہیں۔اس حلال راستہ کے بند ہونے کی وجہ سے بے شمار مرد حرام اور غلط راستوں سے اپنی خواہشات پوری کرنے پر مجبور ہیں تو جب مردوں کونکاح کر کے حلا ل طریقے سے اپنی خواہش پوری کرنے پر حدیث پاک کی روسے صدقہ کا ثواب ملے گا

تو اس میں پہلی بیوی جو بخوشی اجازت دیتی ہے اس کو بھی پورا پورا ثواب ملے گا
میری نوجوان لڑکیوں اور لڑکوں کے والدین سے پر اصرار اور درد مندانہ گزارش ہے کہ میرے اس درد بھرے خط کو اپنے بیٹے یا بیٹی کی طرف سےسمجھيے.. اللّه کے لیے تمام رسوم ورواج (جوخود ساختہ ہیں۔ شریعت میں ان کا کوئی ثبوت نہیں۔ اکثررسوم ورواج تو ہندوؤں وغیرہ سے لیے گئے ہیں) ان سب سے توبہ کیجيے۔

شادی کو آسان بنا کر اس کی برکات ملاحظہ کیجيے ۔ یہ تو حضور صلى الله عليه وسلم کا ارشاد ِ گرامی ہے جس کا مفہوم ہے کہ با برکت نکاح وہ ہے جس میں کم سے کم خرچہ ہو ... چنانچہ لڑکے والے لڑکی والوں کے ليے اور لڑکی والے لڑکے والوں کے لیے آسانیاں پیدا کریں تاکہ نکاح میں کم سے کم خرچہ ہو۔ اللہ پر توکل کیجيے اور دیکھيے کہ اللہ تعالیٰ کیسے اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے آپ کے لیے کافی ہوجاتے ہیں۔

ومن یتوکل علی الله فھوحسبهفقط و السلام

آپ کی گمنام بہن
 
Last edited by a moderator:

yasirashraf271

Senator (1k+ posts)
buhat shukria allah sab ko ap ki batain samajney ki tofeeq ata farmae or sehi kaha ap ne ke zeyada shadiyan karna koi joram nae ager ap sab ko khush rakh satain to is me koi mazaiqa nae baqi har ak ki apni soch hoti hai
 
Last edited:

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Aap ki is sari tahreer ka mqsad jo samjh aaya hay kay mard ko aik say ziada shaadi karni chaiyay aur aurat ko issay accept kar lay na chaiyay....
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
Aap ki is sari tahreer ka mqsad jo samjh aaya hay kay mard ko aik say ziada shaadi karni chaiyay aur aurat ko issay accept kar lay na chaiyay....

Ji bilkul. Iska matlab yeh hay keh ahkaamat ilahiya insani fitrat kay ain mutabiq hein. un say rogardaani karnay walay khud mushkilaat ka shikar hotay hein.
 

paki__

MPA (400+ posts)
buhat shukria allah sab ko ap ki batain samajney ki tofeeq ata farmae or sehi kaha ap ne ke zeyada shadiyan karna koi joram nae ager ap sab ko khush rakh satain to is me koi mazaiqa nae baqi har ak ki apni soch hoti hai

would you be happy if your wife married three more guys other than you?
 

Wake up Pak

(50k+ posts) بابائے فورم
Ahkamat Elahi nay kahin ijazat nahi dee kay aap aik say ziada shaadian kar lain. Aik jaga kaha hay aur woh bhi baywaoon/yateemon kay liyay aur uss per bhi bhi kaha hay kay tum agar insaaf kar sako. so get real byddy........
Ji bilkul. Iska matlab yeh hay keh ahkaamat ilahiya insani fitrat kay ain mutabiq hein. un say rogardaani karnay walay khud mushkilaat ka shikar hotay hein.
 

Leonard

MPA (400+ posts)
Ap nah phir apnay Miyaoon ki 2 or shadiyaan kerwain? aisay kamoon k liye pehlay woh Muashara b qaim kerain jahan aisi sunnat per amal kiye ja sakay. hamaray yahan waladein ek beti day ker sari umer apna Sarr jhuka ker chaltay hain, or ap yeh taoq 3 or waldein ko dalwa rahi ho. Lagta hai late shadi k side affects abhi khatam nahin ho sakay pori tarah.
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
Ahkamat Elahi nay kahin ijazat nahi dee kay aap aik say ziada shaadian kar lain. Aik jaga kaha hay aur woh bhi baywaoon/yateemon kay liyay aur uss per bhi bhi kaha hay kay tum agar insaaf kar sako. so get real byddy........

Yeh ijazat hangami halaat say uhda brah honay kay liyae bhi hay. Zara ghor keejiyae pichli do aalmi jangon mein maaray janay walay fojion aur dosray mardon ki taraf. Jab aisi soort e hal mein mrd o zan ka tnaasub bigar jaye to yeh ijaazat muashray ko jinsi anarchy say bachaa laiti hay. aur muashra normal tareeqay say chalta rehta hay. Christians mein choonkeh aik hi ki permission hay is liyae un par dono jangon kay baray buray asraat howay. Baaqi....normal haalat mein bhi yeh koi jurm nahi hay....bjaye iskay keh qehba khanay abaad kiyae jaein shadi ka tareeqa mojod hay.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
اکثر معاشروں میں عورت مرد کا تناسب برابر نہیں۔ مثلا اگر مردوں کا تناسب پینتالیس فیصد ہے، اور عورتوں کا پچپن، تو ظاہر ہے کہ اگر ایک مرد ایک ہی شادی کرے گا، توپانچ فیصد عورتیں کنواری ہی رہ جائیں گی(بشرطیکہ معاشرہ لبرل اور فحش نہ ہو)۔اور پاکستان جیسے آبادی والے ملک میں پانچ فیصد کا مطلب لاکھوں میں ہے۔
یاد رہے کہ اجازت کا مطلب یہ نہیں کہ ہر کوئی ایک سے ذیادہ ہی کرے، مگر شریعت کے حکم کی حکمت اوپر کی مثال سے واضح ہے۔
 

badesaba

Senator (1k+ posts)
اکثر معاشروں میں عورت مرد کا تناسب برابر نہیں۔ مثلا اگر مردوں کا تناسب پینتالیس فیصد ہے، اور عورتوں کا پچپن، تو ظاہر ہے کہ اگر ایک مرد ایک ہی شادی کرے گا، توپانچ فیصد عورتیں کنواری ہی رہ جائیں گی(بشرطیکہ معاشرہ لبرل اور فحش نہ ہو)۔اور پاکستان جیسے آبادی والے ملک میں پانچ فیصد کا مطلب لاکھوں میں ہے۔
یاد رہے کہ اجازت کا مطلب یہ نہیں کہ ہر کوئی ایک سے ذیادہ ہی کرے، مگر شریعت کے حکم کی حکمت اوپر کی مثال سے واضح ہے۔
this ratio is not correct for young people actually there rlot of old age nani dadi type women who live more than their husbands so it becomes such ratio.if u look around you and in your family you will see alot of old widows.
 

badesaba

Senator (1k+ posts)
more than one marriage is abnormal thing and destroys the mentle peace and happiness.dont know how ppl want to get 2nd marriage.it suits only when there is need of second marriage or necessary otherwise shadi aik hi behtar hy agr ap chahtay hn k dunya me tensions sy bchay rhein
 

badesaba

Senator (1k+ posts)
Yeh ijazat hangami halaat say uhda brah honay kay liyae bhi hay. Zara ghor keejiyae pichli do aalmi jangon mein maaray janay walay fojion aur dosray mardon ki taraf. Jab aisi soort e hal mein mrd o zan ka tnaasub bigar jaye to yeh ijaazat muashray ko jinsi anarchy say bachaa laiti hay. aur muashra normal tareeqay say chalta rehta hay. Christians mein choonkeh aik hi ki permission hay is liyae un par dono jangon kay baray buray asraat howay. Baaqi....normal haalat mein bhi yeh koi jurm nahi hay....bjaye iskay keh qehba khanay abaad kiyae jaein shadi ka tareeqa mojod hay.
this is a lame excuse there r more young men than young girls actually old age widows nani dadi make this ratio as you saying look arround you
 

badesaba

Senator (1k+ posts)
wo mard jo ziada shadion pe khush ho rhy wo yad rakhain hr ilaaqay ka apna culture hy Arabs are used to do more than one marriageS either men or women.check krain hr orat ko b 2 sy 3 shadian hen even all Umhatul momineen were widows except Hazrat Ayesha RA.in our region only one marriage suits to men or women because its our culture.otherwise women must also allowed to do 2,3,4 marriages as Arabs do.
 

Raaz

(50k+ posts) بابائے فورم

اصل میں الله تعالیٰ کی اس حکمت کو سمجھنے کے لئے عورت اور مرد کے سیکس سسٹم کو سمجھنا ضروری ہے
دونوں کے سسٹم فرق ہیں ، ایک جیسے نہی
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ کوئی بھی اپنا شریک پسند نہی کرنا ، چاہے وہ عورت ہو یا مرد

اصل میں عورت کی مرد سے اٹریکشن اسی وقت ہوتی ہے جب تک اسکا پیریڈ سسٹم ٹھیک چلتا ہے
اس کے بعد اسکو کوئی ضرورت نہی رہتی
جب کہ مرد ایسا نہی ہے
عورت تو چالیس پنتالیس سال کی عمر میں فارغ ہو جاتی ہے ، مینو پاز
جب کہ مرد اس عمر میں فل انرجی میں ہوتا ہے

اسی لئے اس عمر میں گھریلو جھگڑے شروع ہو جاتے ہیں
جب کہ پہلے دونوں ہنسی خوشی رہ رہے ہوتے ہیں

اسی عمر میں زیادہ تر مرد خرابی کی طرف جاتے ہیں جو پہلے شریف ہوتے ہیں
جو خود کو سمبھال گیا وہ بچ جاتا ہے
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
this is a lame excuse there r more young men than young girls actually old age widows nani dadi make this ratio as you saying look arround you

It is what Nabi-e-Pak pbuh recommended to a young companion :razi: who married an aged women. However, this provision is a safety valve to save social and moral value and put an end to debauchery.
 

Liberal 000

Chief Minister (5k+ posts)
اکثر معاشروں میں عورت مرد کا تناسب برابر نہیں۔ مثلا اگر مردوں کا تناسب پینتالیس فیصد ہے، اور عورتوں کا پچپن، تو ظاہر ہے کہ اگر ایک مرد ایک ہی شادی کرے گا، توپانچ فیصد عورتیں کنواری ہی رہ جائیں گی(بشرطیکہ معاشرہ لبرل اور فحش نہ ہو)۔اور پاکستان جیسے آبادی والے ملک میں پانچ فیصد کا مطلب لاکھوں میں ہے۔
یاد رہے کہ اجازت کا مطلب یہ نہیں کہ ہر کوئی ایک سے ذیادہ ہی کرے، مگر شریعت کے حکم کی حکمت اوپر کی مثال سے واضح ہے۔


There are more men than women


In 2010, the world's male population was 3,477,829,638, while the female population was 3,418,059,380.

According to your logic women should be allowed to marry twice
 

Back
Top