چند دن گزرے لنڈن کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کے محلے والوں نے شکایت کی ہے کہ وہ پاکستانیوں کے روزانہ احتجاج اور نعروں کے شور "چور ہے بھئی چور ہے نواز شریف چور ہے" سے اپنا سکون کھو بیٹھے ہیں ہم حکام بالا سے درخواست کرتے ہیں کہ اسکا سدباب کیا جائے اگر ممکن ہو تو مکینوں کو اس پراپرٹی سے کہیں اور منتقل یا اسے فروخت کروایا جائے" بظاہر یہ پاکستانی عوام کو خوش کردینے والی نوید ہے مگر درحقیقت در پردہ یہ روائیتی واردات ہے جس سے چرائی گئی رقم کو ہڑپ کرجاناہے۔
میں پاکستانی متعلقہ حکام سے درخواست کرتا ہوں کہ اس معاملے میں سنجیدگی سے کام لیں اور حکومتی لیول پر اس پراپرٹی کا قبضہ اور ملکیتی حقوق حاصل کرکے پاکستانی عوام کی چرائی گئی رقم کو محفوظ کریں،اس سلسلے میں سستی کو کرپشن میں حصہ داری تصور کیا جا سکتا ہے۔
سعودی بنک سے حبیب بنک اور پھر پاکستان میں اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بنک جاتی امراء لاہور میں کی گئی منی لانڈرنگاور حبیب بنک کا لائسنس منسوخ اور رقم کی ان سے وصولی بھی کا فوری قدم اٹھایا جائے۔