گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی کوششیں رنگ لے آئیں، ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ حکومت میں شامل ہونے کیلیے گرین سگنل دے دیا،لیکن رابطہ کمیٹی کے بعض ارکان اس فیصلے پر خوش نہیں ہیں۔
ناخوش اراکین کا کہنا ہے کہ بلدیات کے علاوہ کوئی بھی وزارت ایم کیو ایم کے لئے سود مند نہیں،وہ صحت اور تعلیم ، ٹرانسپورٹ جیسی اہم وزارت لینے کا مشورہ دے رہے ہیں جن کا براہ راست شہری علاقوں سے تعلق ہے۔
اراکین نے کہا امکان ہے کہ ایم کیو ایم کے تین وزرا آئندہ پیر منگل تک اپنے عہدے کا حلف اٹھالیں گے،ایم کیو ایم کی جانب سے جو نام فائنل کئے گئے ہیں ان میں جاوید حنیف کو بلدیات، محمد حسین کو امور نوجوان، کھیل جبکہ رعنا انصار کو خواتین اور انسانی حقوق کی وزارت کا قلم دان دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے کار کنوں اور کئی منتخب نمائندوں کے دباؤ پر چند اہم نام واپس لے لئے گئے جن کے رویے سے کار کنان کی بڑی تعداد ناخوش ہے،ایم کیو ایم پاکستان کو دوسرے مرحلے میں سندھ کابینہ میں ایک مشیر اور ایک معاون خصوصی کا عہدہ بھی دیا جائے گا۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول نے وزراء کے ناموں کی منظوری دے دی ہے۔