ایم کیوایم کے تین ٹکڑے

459zaman

Banned

ایم کیوایم کے تین ٹکڑے

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایم کیوایم پر وہ وقت آن پہنچاہے کہ جب اسے دوٹکڑوں میں*تقسیم ہوناہے۔ایک ٹکڑا پہلے ہی آفاق احمد کی مہاجرقومی موومنٹ کی صورت میں*الگ ہے۔ بہت سے لوگ الطاف حسین اور ان کے ڈپٹیز کے خوف کی وجہ سے کچھ بولنے اور کچھ کرنے سے ڈرتے تھے۔

ان میں اہم عہدیداران بھی تھے، ایسے ہرعہدیدار نے جب اپنے آپ کو کچھ اہم سمجھا اور الطاف حسین کو بھی محسوس ہوا کہ وہ اپنے آپ کو اہم سمجھ رہاہے تو ایم کیوایم کے کارکنان کے بڑے اجتماعات میں ان کی
ٹیج پر ہی تھپڑوں، لاتوں اور مکوں سے دھنائی کروادی جاتی ہے۔ ایسا کرتے تھے ایم کیوایم کے کارکنان اپنے قائدتحریک کے حکم پر۔ آپ سمجھ سکتے ہیں کہ بھرے اجتماع میں تھپڑ، مکے اور لاتیں کھانے کے بعد ان عہدیداران کے من میں کیا ابھرتاتھا!!
خوف کی یہ فضا نیچے تک تھی اور لوگ مجبور تھے اس فضا میں جینے پر، کام کرنے پر۔

جب خوف کی فضا قائم کرنے والوں کے گرد شکنجہ کسا جانے لگا تو سب سے پہلا یہ نظارہ لوگوں کو دیکھنے کو ملا کہ الطاف حسین کی کال پر اجتماعات میں کارکنان نے شریک ہوناچھوڑدیا۔ چندہفتے قبل الطاف حسین نے اس پر سخت برہمی کا اظہارکیا کہ ’’میری آوازپر بھی دوچاردرجن لوگ اکٹھے ہوئے ہیں، میں استعفیٰ دیتاہوں۔۔۔۔۔۔۔‘‘ اب تو ایم کیوایم کی دوسری صف کی لیڈرشپ اپنے قائد تحریک کے بیانات کا دفاع بھی نہیں کررہی۔ الطاف حسین نے حال ہی میں جو خطاب کیاہے، جس میں انھوں نے کہا کہ انھوں نے پاکستانی فوج کو سیلوٹ کرکے بہت بڑی غلطی کی تھی اور بھارت میں کوئی غیرت نہیں کہ وہ مہاجروں کا خون ہوتا دیکھ رہاہے ، کچھ کرنہیں*رہا۔ جب ایم کیوایم کی باقی لیڈرشپ نے دفاع نہ کیا تو دودن بعد الطاف نے خود ہی بیان جاری کیا کہ انھوں نے ایسی باتیں*نہیں کہیں۔ آپ اندازہ کرسکتے ہیں کہ الطاف / ایم کیوایم کس قدرداخلی بحران کاشکارہے۔

اب مرحلہ ہے ایم کیوایم کے باقاعدہ طورپر دوٹکڑے ہونے کا، اس کا ایک ثبوت یہ ہے کہ چند روز پہلے ایم کیوایم کے سابق صوبائی وزیرروف صدیقی نے واضح طورپر کہا ہے کہ ایم کیوایم کو انصاف مل رہاہے عدالتوں سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حالانکہ الطاف حسین کا موقف کچھ اور ہے۔۔۔۔۔۔۔۔ اب بہت جلد علانیہ طورپر ایم کیوایم (الطاف گروپ) اور ایم کیوایم( اینٹی الطاف گروپ) پاکستانی قوم کے سامنے ہوں گے۔ آفاق احمد کا گروپ پہلے ہی الگ ہے۔ اس کی کوشش ہے کہ الطاف سے نجات پانے والے کارکنان ان کے گروہ کا حصہ بن جائیں۔
حقیقت تو یہی ہے کہ خوف کی بنیادپر قائم کی جانے والے گروہ ایسے ہی انجام سے دوچارہوتے ہیں
۔
 
Last edited by a moderator:

Sachbolo

Senator (1k+ posts)
Is party nea apne he kitne logon ko khud marwa dia bilkul gangster mentality kay hisab sea chalarehai tha apne party ko kisi siasi parti ka tor per nehin.
 

esakhelvi

Minister (2k+ posts)
صرف ایم کیو ایم کے ٹکڑے نہیں الطاف سے لیکر حیدرعباس رضوی وسیم اختر فاروق ستار اور تما م پائے کی ان کی لیڈر شپ کے ٹکڑے کرنے چاہیے ۔ان پہ بے گناہ معصوموں کے قاتل عام کے مقدمات چلائے جائے اور ان کو تحت دار پر لٹکائے جائے اگر بنگلہ دیش سالوں بعد ملک سے بے وفائی کے الزام میں پھانسیاں دے سکتا ہے تو ان غداروں اور قاتلوں کو بھی سولی پر کیوں نہیں لٹکایا جاسکتا
 

واجب القتل

Politcal Worker (100+ posts)
سب سے بڑے دہشتگرد خود جماعت اسلامی والے ہیں۔ سانحہ صفورااور کئی دہشتگردی کی وارداتوں میں جماعت غیراسلامی والے ملوث ہیں۔ القاعدہ کے لوگ جماعت غیر اسلامی والوں کے گھروں سے گرفتار ہوئے ہیں
 

Altaf Lutfi

Chief Minister (5k+ posts)
ایم کیو ایم کی قیادت میں تقسیم فطری بات تھی، ایک گروہ نظریاتی لوگوں کا تھا جو مہاجر قومیت کے نظریے کے ساتھ مخلص تھے اور یہی نظریہ ایم کیو ایم کی اساس ھوا کرتا تھا، لیکن پھر خود الطاف حسین کو ھندوستانیوں نے قابو کر لیا، روپے کی ریل پیل اور عیاشیوں نے سنبھلنے کا موقعہ ھی نہ دیا اور یوں نظریاتی دہشت گردوں کا ٹولہ وجود میں آ گیا جس کو مہاجر سوچ کی بنیاد پر مہاجر عوام کو استعمال کرتے ھوےؑ کراچی کو اقتصادی دہشت گردی کا ھتھیار بنانا تھا، ھندوستان کے اشارے پر اب تک نظریاتی دہشت گرد گروہ نے بار بار کراچی کو بند کر کے ملک کی اقتصادیات کو کھربوں ڈالر کا نقصان پہنچایا ھے، اب جبکہ فوج نے نظریاتی دہشت گردی کے خاتمے کا بیڑا اٹھا لیا ھے تو ان لوگوں کو سامنے آنے کا موقعہ ملے گا جو مہاجر سوچ کے حامی ہیں لیکن پاکستان کے دشمن نہیں، روؤف صدیقی اسی گروہ کے ترجمان ھیں جبکہ وسیم اختر نے دہشت گرد گروہ کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ھے، ایم کیو ایم کی مقامی قیادت میں سے بیت سارے لوگ مصلحت کے تحت خود کو الطاف حسین سے الگ نہیں کر رھے لیکن وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھر پور تعاون کر رھے ھیں تاکہ مہاجروں کا ھندوستان کے ھاتھ بیچا گیا مینڈیٹ واپس مہاجروں کے حوالے کیا جا سکے
 

Wadaich

Prime Minister (20k+ posts)
یہ درندہ معصوم عوام کو ٣٠سال سے زندہ بھنبھوڑتا آ رہا ہے، اس نیم مردہ درندے کا عبرت ناک انجام ہونا چاہیے. ذراہمت کرکے صرف ایک دفعہ کراچی کے عوام ایم آئ سکس کو یہ پیغام دے دیں کہ اب یہ درندہ کراچی میں خون کی ہولی نہیں کھیل سکتا؛ اگلے دن یہ خارش زدہ کتے کی طرح لندن کی سڑکوں پر سسک رہا ہو گا. اس کی ماں را بھی اسکو حرامی قرار دے کر کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دے گی