حسن ایوب نے ایمان مزاری کا پرانا انٹرویو ڈھونڈ کے پراپیگنڈہ شروع کیا کہ وہ عمران خان دور میں اغوا ہوئی تھی۔۔ایمان مزاری نے کہہ دیا میں اگست 2023 میں اغواء ہوئی تھی۔۔ حسن ایوب کو اپنا ٹویٹ ڈیلیٹ کرنا پا اور معذرت کرنا پڑی
تفصیلات کے مطابق حسن ایوب خان نے ایمان مزاری کا ایک کلپ شئیر کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ایمان مزاری عمران دور حکومت میں اپنی گرفتاری کا قصہ بیان کرتے ہوئے
جبکہ حقیقت اسکے برعکس تھی، ایمان مزاری اگست 2023 میں گرفتار ہوئی تھیں جب شہباز شریف کی پی ڈی ایم سرکار کی حکومت تھی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں انکا کیس چلا اور وہ رہا ہوئیں
حسن ایوب کو جواب دیتے ہوئے ایمان مزاری نے کہا کہ میں سمجھ سکتی ہوں اس انٹرویو کی تکلیف کسے ہورہی ہے لیکن جھوٹ بولنے سے حقیقت نہیں بدلتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میری گرفتاری اگست 2023 میں ہوئی تھی اور اس انٹرویو میں میں نے پہلی دفعہ بیان کیا ہے میرے ساتھ کیا ہوا۔جبری گمشدگیوں اور بلوچستان پر بھی تفصیل میں بات کی ہے
بعدازاں حسن ایوب نے اپنی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ ایمان مزاری کی عمران خان دور گرفتاری سے متعلق میرا ٹوئٹ درست نہیں ۔ معذرت