
وزیراعظم شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز کو ایف آئی اے کے بعد نیب نے بھی کلین چٹ دے دی ہے، نیب لاہور نے بیان دیا کہ سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔
سلیمان شہباز اور شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف منی لانڈرنگ ریفرنس میں عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے کے بعد احتساب عدالت پیش ہوئے۔ دوران سماعت تفتیشی افسر نے رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ سلیمان شہباز کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے سلیمان شہباز نے نیب کے تفتیشی کے بعد کے بعد عبوری درخواست ضمانت واپس لے لی۔
دوران سماعت نیب نے اپنے جواب میں کہا کہ نئے قانون کے تحت سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری اب مؤثر نہیں رہے، سلیمان شہباز کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری انکوائری اسٹیج پر تھا، نئے قانون میں وارنٹ گرفتاری تفتیش کی اسٹیج پر ہی ہو سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کے داماد ہارون یوسف کی درخواست ضمانت پر نیب نے رپورٹ جمع کرانے کے لیے مہلت کی استدعا کی جس کے بعد عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے ہوئے ہارون یوسف کی منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں 7 فروری تک توسیع کردی۔
نیب لاہور منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہبازشریف کی اہلیہ، دو بیٹیوں اور دو بیٹوں اور داماد کو نامزد کیا تھا۔ عدالتی کارروائی کے بعد نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کے متعلق سوال پر سلیمان شہباز نے کہا کہ وہ اچھے اور اصول پسند آدمی ہیں۔
یاد رہے کہ سلیمان شہباز گزشتہ ماہ کے اوائل میں لندن میں 4 سالہ جلاوطنی ختم کرنے کے بعد وطن واپس پہنچے تھے۔ سلیمان شہباز ایف آئی اے میں درج منی لانڈرنگ کیس میں ملزم تھے جبکہ نیب نے انہیں آمدن سے زائد اثاثوں میں نامزد کر رکھا ہے۔
انہیں دونوں مقدمات میں اشتہاری قرار دیا جاچکا تھا تاہم ان کی وطن واپسی سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب اور ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا تھا۔
وزیر اعظم کے صاحبزادے نے احتساب عدالت میں سرنڈر ہونے کے بعد نیب کے منی لانڈرنگ کے ریفرنس میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/suleman111h1.jpg