
اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے 20 سال بعد ایک نئی ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں 15 ممالک، پاکستان کے 9 شہر اور 2 ائیرلائنز پر کڑی نگرانی کے بارے میں ہدایات دی گئی ہیں۔ یہ ایڈوائزری جولائی سے دسمبر تک آئی بی ایم ایس کے ڈیٹا بیس کے تجزیے کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے۔
ایف آئی اے نے ملک بھر کے ڈپٹی ڈائریکٹرز امیگریشن کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 15 سے 40 سال کی عمر کے بیرون ملک جانے والے مسافروں پر خاص توجہ دی جائے۔
مراسلے میں خاص طور پر فلائی دبئی اور اتھوپین ایئرلائنز کے جوان عمر کے مسافروں کی سخت چیکنگ کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، آذربائیجان، ایتھوپیا، سینگال، کینیا، روس، سعودی عرب اور مصر کے مسافروں کی چھان بین کا بھی حکم دیا گیا ہے۔
حکام نے لیبیا، ایران، موریطانیہ، عراق، ترکیہ، قطر، کویت اور کرغیزستان کے مسافروں کی پروفائلنگ کے لیے بھی ہدایت دی ہے، کیونکہ یہ 15 ممالک پاکستانیوں کے لیے یورپ میں انسانی اسمگلنگ کے ٹرانزٹ کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
ایڈوائزری میں یہ ہدایت کی گئی ہے کہ منڈی بہاؤدین، گجرات، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، بمبر، جہلم، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد اور شیخوپورہ کے مسافروں کی کڑی نگرانی کی جائے۔ اس کے علاوہ، ریٹرن ٹکٹ، ہوٹل بکنگ اور دیگر دستاویزات کی مکمل چھان بین کی جائے۔
مشکوک مسافروں کے لیے ان کے سفری مقصد اور مالی انتظامات کے بارے میں انٹرویو کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ ایڈوائزری اس وقت سامنے آئی ہے جب حال ہی میں مغربی افریقہ کے راستے اسپین جانے والی ایک کشتی حادثے کا شکار ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں 50 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 44 پاکستانی شامل تھے۔ زندہ بچ جانے والے پاکستانیوں نے بتایا کہ اسمگلرز نے کشتی کے مسافروں کے ساتھ انتہائی تشدد برتا اور 21 پاکستانیوں نے تاوان دے کر اپنی جانیں بچائیں۔
ایف آئی اے کی اس نئی ایڈوائزری کا مقصد انسانی اسمگلنگ کے اس خطرناک کاروبار کو ختم کرنا ہے اور قانونی طریقوں سے بیرون ملک جانے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/gyRQ8sZ/HUman.jpg