ایران کے ساتھ کوئی نیا فوجی تعاون نہیں، وزیردفاع خواجہ آصف

khawaja-asif-1.jpg


اے آر وائے نیوز کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ کوئی نیا فوجی تعاون نہیں ہوا اور 13 جون کے بعد کسی نئے دفاعی معاہدے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئی۔
https://twitter.com/x/status/1935212184994234467

عرب نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ ایران کے ساتھ بارڈر سیکیورٹی کے حوالے سے معمول کے رابطے جاری ہیں، جبکہ اسرائیل اور ایران کی کشیدگی پر امریکا سے کسی مخصوص بات چیت نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی توجہ چین اور مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات پر مرکوز ہے۔


وزیر دفاع نے کہا کہ موجودہ تنازع پورے خطے کو تباہ کن جنگ کی طرف دھکیل سکتا ہے، اسی لیے پاکستان خطے کے ممالک کو امن کے لیے متحرک کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر اسرائیل ایران تنازع طول پکڑتا ہے تو پاکستان کو اپنی سرحدی سیکیورٹی پر زیادہ توجہ دینا ہوگی، لیکن پاکستان کی اولین ترجیح امن کی کوششیں ہیں۔ انھوں نے خبردار کیا کہ تصادم بڑھنے کی صورت میں عالمی توانائی کی سپلائی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ پاکستان کی جوہری تنصیبات مکمل طور پر محفوظ اور مضبوط حفاظتی انتظامات کے تحت ہیں۔


خواجہ آصف نے کہا کہ فی الحال اسرائیل سے کسی فوری خطرے کا امکان نہیں، اور پاکستان اپنی جوہری تنصیبات کے تحفظ پر مکمل اطمینان رکھتا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے پاکستان کو ایران سے جوڑنے والے بیانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہر ممکنہ خطرے پر چوکنا ہے۔ مسلح افواج بھارت کے ساتھ حالیہ جھڑپوں کے بعد مسلسل ہائی الرٹ پر ہیں۔


عرب نیوز کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے اسرائیل کو توسیع پسند ریاست قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ اور ایران پر اسرائیلی جارحیت خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی دفاعی حکمت عملی میں جوہری اثاثے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، جبکہ عالمی رائے عامہ بھی اب اسرائیلی پالیسیوں کے خلاف ہوتی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ جنگ میں پاکستان نے بھارت کے خلاف اپنی عسکری برتری بھی ثابت کی ہے۔


وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت اسرائیل کو کسی بھی مہم جوئی سے روکنے کے لیے کافی ہے۔ میرا نہیں خیال کہ نیتن یاہو یا اسرائیلی حکومت پاکستان سے ٹکرانے کا سوچ سکتی ہے۔


خواجہ آصف نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے اعزاز میں دیا گیا ظہرانہ پاک امریکا تعلقات میں ایک سنگ میل ہے۔ ایسی گرمجوشی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔ پاک امریکا تعلقات میں پیشرفت نہ صرف خطے بلکہ عالمی سطح پر بھی خوشگوار اثرات مرتب کرے گی۔


انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی ملاقات پہلے سے طے شدہ تھی۔ پاکستان حالیہ بحران میں ایک مثبت اور مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ فیلڈ مارشل وہاں موجود ہیں اور ان کی موجودگی سے کشیدگی کم کی جا سکتی ہے۔
 
Last edited:

ek hindustani

Chief Minister (5k+ posts)
Iran ko saaf karnay k baad Pakistan ki safaai hogi.
Hona to ye chahiay tha ki Pakistan aur Iran saath mill kar Allah k dushman ka safaya aur pehla Qibla ko aazaad kara letey, itna accha moqa mila tha.
Pakistan to bilkul hi late gaya.
Khair itna jaan lo ki....
Allah nay jis k baray mein keh diya ki wo dost nahi ho saktay to nahi ho saktay chahay Gaand marwalo ya dinner kha lo.


https://twitter.com/x/status/1935558964810494379
 

Back
Top