ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر امریکا نے ایران کو سخت الفاظ میں متنبہ کیا ہے کہ اگر ایرانی قیادت نے کسی بھی امریکی شہری، فوجی اڈے یا اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا تو اس کے سنگین اور دور رس نتائج نکلیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1933734493984272632
یہ وارننگ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی نمائندے کی جانب سے اس وقت دی گئی جب اسرائیل کے حملوں اور ایران کی جوابی کارروائیوں پر شدید بحث جاری تھی۔ امریکا نے اسرائیل کے ایران پر حملے کو اس کا ’’حقِ دفاع‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں اسرائیل نے اپنے تحفظ کے لیے جو اقدامات ضروری سمجھے، وہ جائز تھے۔
امریکی نمائندے نے واضح کیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت کبھی نہیں دی جائے گی اور اس مقصد کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں جاری رہیں گی۔ ساتھ ہی ایران کی قیادت کو مشورہ دیا کہ وہ صورتحال کو مزید بگاڑنے کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کرے، کیونکہ اس وقت خطے کو تحمل اور ذمہ داری کی ضرورت ہے، نہ کہ مزید کشیدگی کی۔
امریکی حکام نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اسرائیل کے حالیہ حملوں سے متعلق انہیں پیشگی اطلاع دی گئی تھی، تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کارروائیوں میں امریکا کا کوئی براہِ راست کردار نہیں تھا۔
امریکی موقف سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ واشنگٹن ایک طرف ایران کو سخت پیغام دے رہا ہے، تو دوسری جانب اسرائیل کو اپنی مکمل حمایت کا یقین بھی دلا رہا ہے، تاکہ خطے میں اپنے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
Last edited: