ایران اور افغانستان۔
ہزاروں سال پرانے ممالک ایران اور افغانستان پاکستان کو آنکھیں دیکھا رہے ہیں،
۔ افسوس افسوس بجائے شفقت کے مخاصمت؟
بھائی لوگ جو گولے تم ہمیں مارتے ہو اگر ہم نے ان ہی گولوں میں دو چٹکی مسالہ ڈاکٹر قدیر والا ڈال کے ماردیے نا، تو تمھاری زمین دھنس جائے گی۔ اس جگہ سبز پودے کے لئے ترس جاوگے۔ویسے آج تلک ایران نے ہمیں دیا ہی کیا سوائے "پاک سرف' اور ایرانی نیلے پیلے پیٹرول کے جس پر بائیک چلتی کم کھانستی زیادہ ہے،
۔
اور افغانستان والو ہم مانتے ہیں روس وار کے دوران ہم نے اپنے کچھ لوگوں کو آپ کے ہاں بھیجا تھا۔جنہوں نے آپ کے ملک کو اصغر علی شاہ اسٹیڈیم سمجھ کر ٹیسٹ میچ کھیلا۔ مگر بدلے میں ہم نے بیس لاکھ تمشایئوں کو بھی اپنا مہمان بنالیا،آپ جانتے ہیں ان بیس لاکھ لوگوں کی وجہ سے ہمیں کتنی تکلیف اٹھانی پڑی؟
نسوار کا ایک ایسا سنگین بحران پیدا ہوا جس کی مثال نہیں ملتی،،،، اباو اجداد بتایا کرتے تھے کہ ایسے زوال کے دن تھے کہ ہم بکریوں کے مینگنے پیس کر تشنگی نسوار بجھاتے تھے۔ ۔
اور آج آپ ؟؟؟؟؟ دیکھو کیا بدلا دے رہے ہو،
۔
بارڈر پار چھوٹی چھوٹی پہاڑیوں کی آڑ لیکر پرانے اور ناکارہ بندوقوں سے ہم پر اندھی و بوسیدہ گولیاں برساتے ہو، پچھلی رات بھی سننے میں آیا ہے کہ ایک گولی گائوں میں شوکت علی کو لگی جس سے اسے صرف خارش ہی آئی۔بھائی کارتوس و بارود جمع کرنے کے چکر میں ملک پاکستان نے فاقے سہے ہیں، آج اتنا مواد جمع ہوگیا ہے کہ سعودی عرب بھی اپنے مقامی دشمنوں کو ہمارے بم بارود سے ڈرانے پر تلا ہے۔
ہزاروں سال پرانے ممالک ایران اور افغانستان پاکستان کو آنکھیں دیکھا رہے ہیں،
۔ افسوس افسوس بجائے شفقت کے مخاصمت؟
بھائی لوگ جو گولے تم ہمیں مارتے ہو اگر ہم نے ان ہی گولوں میں دو چٹکی مسالہ ڈاکٹر قدیر والا ڈال کے ماردیے نا، تو تمھاری زمین دھنس جائے گی۔ اس جگہ سبز پودے کے لئے ترس جاوگے۔ویسے آج تلک ایران نے ہمیں دیا ہی کیا سوائے "پاک سرف' اور ایرانی نیلے پیلے پیٹرول کے جس پر بائیک چلتی کم کھانستی زیادہ ہے،
۔
اور افغانستان والو ہم مانتے ہیں روس وار کے دوران ہم نے اپنے کچھ لوگوں کو آپ کے ہاں بھیجا تھا۔جنہوں نے آپ کے ملک کو اصغر علی شاہ اسٹیڈیم سمجھ کر ٹیسٹ میچ کھیلا۔ مگر بدلے میں ہم نے بیس لاکھ تمشایئوں کو بھی اپنا مہمان بنالیا،آپ جانتے ہیں ان بیس لاکھ لوگوں کی وجہ سے ہمیں کتنی تکلیف اٹھانی پڑی؟
نسوار کا ایک ایسا سنگین بحران پیدا ہوا جس کی مثال نہیں ملتی،،،، اباو اجداد بتایا کرتے تھے کہ ایسے زوال کے دن تھے کہ ہم بکریوں کے مینگنے پیس کر تشنگی نسوار بجھاتے تھے۔ ۔
اور آج آپ ؟؟؟؟؟ دیکھو کیا بدلا دے رہے ہو،
۔
بارڈر پار چھوٹی چھوٹی پہاڑیوں کی آڑ لیکر پرانے اور ناکارہ بندوقوں سے ہم پر اندھی و بوسیدہ گولیاں برساتے ہو، پچھلی رات بھی سننے میں آیا ہے کہ ایک گولی گائوں میں شوکت علی کو لگی جس سے اسے صرف خارش ہی آئی۔بھائی کارتوس و بارود جمع کرنے کے چکر میں ملک پاکستان نے فاقے سہے ہیں، آج اتنا مواد جمع ہوگیا ہے کہ سعودی عرب بھی اپنے مقامی دشمنوں کو ہمارے بم بارود سے ڈرانے پر تلا ہے۔