میں نے معاہدے کی شرائط پڑھی ہیں۔
اسکے بعد میں یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ اگر ایران نے اس معاہدے کو جوں کا توں قبول کر لیا، تو یہ ایران کی "موت" ہے۔
بالکل اسی طرح کی موت جیسے قذافی کو دی گئی۔
یہ پابندیاں ، جن کے لیے 5 سال اور 10 سال کی بات کی جا رہی ہے، یہ اگلے 50 سال تک بھی ختم ہونے والی نہیں اور شیطان کی آنت کی طرح بڑھتی ہی جائیں گی (اگر ایران اتنے سال زندہ رہا تو، وگرنہ آثار تو یہ نظر آتے ہیں کہ اس دوران میں ہی حملہ کر کے ایرانی حکومت کو ختم کر دیا جائے گا)۔
معاہدے کی شرائط اگر صرف ذلیل کرنے والی ہوتیں تب بھی شائد اتنا مسئلہ نہ ہوتا۔ مگر یہ شرائط "جال میں پھنسانے" والی ہیں۔ یہ شرائط آئندہ آنے والے امریکی صدر کو 100 فیصد اختیار فراہم کر رہی ہیں کہ وہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا کر 30 دن کے اندر اندر ساری پرانی پابندیاں پھر سے نافذ کر سکتا ہے اور ایران چوں بھی نہیں کر سکتا، اور نہ ہی روس یا چین ایران کی کوئی مدد کر سکتے ہیں۔ اس معاہدے کو سائن کرنے کے بعد ایران مکمل طور پر پھنس چکا ہو گا (خیر پھنس تو وہ اب بھی چکا ہے۔ ایک طرف درندہ ہے، تو دوسری طرف کھائی ہے)۔
صحیح حقائق یہ ہیں کہ ایران کو امریکہ کے ہاتھوں "شکست فاش" ہو چکی ہے۔
© Copyrights 2008 - 2025 Siasat.pk - All Rights Reserved. Privacy Policy | Disclaimer|