ایرانی چاہ بہار بندرگاہ

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
پیٹھ میں ایرانی چھرا

آگ دونوں طرف برابر لگی ہوئی ہے۔ اگر امریکہ ایران سے اپنی "دشمنی" نبھا رہا ہے:۔
ڈالروں اور یورو سے بھرے بکسے دے کر،
مجہول سی ایٹمی ڈیل کی آڑ لے کر نام نہاد پابندیاں ہٹا کر اور فریز ہوئے اربوں ڈالررہا کر کے،
ایران مخالف (صدام، لیبیا، افغانستان میں)حکومتوں کو گرا کر،
اور ایران کی حمایت یافتہ(ظالم او ر وحشی بشار الاسد ہو یا یمنی حوثی یا لبنانی دہشت گرد حزب اللہ وغیرہ) حکومتوں اور گروہوں کی مدد کرکے،،(حملہ نہ کر کے)۔
تو دوسری طرف ایران بھی بدلہ چکانے کی کی اپنی مقدور بھر کوشش کر رہا ہے۔
Afghanistan seeks speedy development of Iranian port
33.gif

عراق میں بات پھر بھی سمجھ آتی ہے کہ اگرچہ ایک امریکی کٹھ پتلی حکومت قائم ہے، مگر کیوں کہ ایک شیعہ حکومت ہے لہذا اس کی مدد اور تعاون کا کچھ نہ کچھ جواز بمشکل گھڑا جا سکتا ہے،مگر افغانستان میں تو ایسی کوئی صورت حال نہیں، اور افغان حکومت کی مدد کرنا سیدھا سیدھا امریکا کی مدد کرنا ہے۔جس قسم کی دشمنی کا ڈھنڈورا پیٹا جاتا ہے، اس کے مطابق تو ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ایران امریکی کٹھ پتلی حکومت کو ختم کرنے پر ایڑی چوٹی کا زورصرف کر رہا ہوتا، لیکن اگر بوجوہ ایسا ممکن نہیں، تو اس حکومت کے ساتھ کھلا تعاون اور مدد کی کوئی گنجائش ہر گز نہیں نکلتی(یاد رہے مشہور زمانہ امریکی مقولے کے مطابق یا تم ہمارے ساتھ ہو یا ہمارے دشمنوں کے)۔ اور صرف مدد نہیں، بلکہ بھارت کے ذریعے سے مدد، چہ معنی دارد؟۔یاد رہے ٹرمپ کی نئی پالیسی کے مطابق جہاں پاکستان کو کھڈے لائن لگانا ہے، وہیں انڈیا کو افغانستان میں ذیادہ سے ذیادہ رول دینا ہے۔ اب ظاہر ہے کہ انڈیا کی کوئی سرحد افغانستان کے ساتھ نہیں لگتی، اور پاکستان کسی صورت بھی انڈیا کو راہداری دے کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی نہیں مار سکتا۔چنانچہ انڈیا کو افغانستان تک راہداری دینا، براہ راست امریکی منصوبے میں رنگ بھرنا ہے۔قصہ مختصر یہ کہ ہندوستان کو راہداری دے کر ایران نہ صرف پاکستان کی پیٹھ میں چھرا گھونپ رہا ہے، بلکہ اپنی امریکہ سے دشمنی کا بھی بھانڈا پھوڑ رہا ہے۔ ِ
خدا ہمیں دوست اور دشمن کی پہچان نصیب فرمائے، خصوصا آستین کے سانپوں کے شر سے بچنے کی توفیق نصیب فرمائے۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
نیو ورلڈ آڈر کے دور میں کوئی کسی کا دوست دشمن نہیں ہے. سب اپنے اپنے مفاد کے دوست اور نقصان کے دشمن ہیں. پاکستان کے پاس کوئی جواز نہیں کے چاہ بہار بندرگاہ کی مخالفت اس بنیاد پر کرے اس سے پاکستان کے کاروبار کو نقصان ہو گا. تاجر وہی تجارتی روٹ استعمال کرے گا جس میں اس کو پیسے بچیں گے، محفوظ اور تیز رفتار ہو گا. اگر مستقبل میں سی پیک کا حال بھی پی ائی اے جیسا کر دیا گیا تو امارت، گلف ائیر، اتحاد سے شکوہ کرنے کا فائدہ
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
نیو ورلڈ آڈر کے دور میں کوئی کسی کا دوست دشمن نہیں ہے. سب اپنے اپنے مفاد کے دوست اور نقصان کے دشمن ہیں. پاکستان کے پاس کوئی جواز نہیں کے چاہ بہار بندرگاہ کی مخالفت اس بنیاد پر کرے اس سے پاکستان کے کاروبار کو نقصان ہو گا. تاجر وہی تجارتی روٹ استعمال کرے گا جس میں اس کو پیسے بچیں گے، محفوظ اور تیز رفتار ہو گا. اگر مستقبل میں سی پیک کا حال بھی پی ائی اے جیسا کر دیا گیا تو امارت، گلف ائیر، اتحاد سے شکوہ کرنے کا فائدہ
آپ کی بات بلکل بجا ہے کہ ہر کوئی اپنے مفاد کی نگہبانی کرے گا۔ اسی لئے میں نے بھی اس بات پر اعتراض نہیں کیا کہ ایران کیوں اپنی بندرگاہ بنا رہا ہے۔البتہ اعتراض اس بات پر ہے کہ کس طرح بن رہی ہے، کس مقصد کے لئے بن رہی ہے، کون پیسا لگا رہا ہے، اور کس کے استعمال میں آئے گی۔
اصل اعتراض تو یہ ہے کہ ڈھنڈورا تو دشمنی کا پیٹنا، مگر سارے کام وہ کرنا جس سے دشمن کو فائدہ ہی فائدہ ہو۔اور پھر جب بھانڈا پھوٹ جائے، تو پھر ماننے سے انکاری۔
 

Galaxy

Chief Minister (5k+ posts)
You are right bro Khair but I think Chabahar may not do the same job for the Chinese as Gawadar will do ,depending on how fast and safe the operation goes.
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
You are right bro Khair but I think Chabahar may not do the same job for the Chinese as Gawadar will do ,depending on how fast and safe the operation goes.
انڈیا اگر افغانستان میں بہت ذیادہ دخیل ہو رہا ہے، تو اس کی کئی وجوہات ہیں، اور اس کے کئی مفادات وابستہ ہیں۔ نہ صرف وہ اس طرف سے پاکستان کو گھیر سکتا ہے، بلکہ امریکی ناکامی کی صورت میں سب سے پہلا اثر کشمیر میں پڑے گا، اور اسے کشمیر کے علاوہ بھی بہت کچھ دینا پڑے گا(اور ان شاء اللہ ایسا بہت جلد گا)۔ لہذا اگر وہ ہاتھ پائوں مار رہا ہے، تو سمجھ میں آنے والی بات ہے، مگر ایران کیوں امریکی مفادات کا نگہبان بن رہا ہے، جبکہ دونوں کی شدید دشمنی ہے۔
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
I am amazed at your courage. How can you say something against the brothers Islamic nation? do you not fear the troll army?
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
I am amazed at your courage. How can you say something against the brothers Islamic nation? do you not fear the troll army?
ایران بھارت کا ساتھ دے کر،کھلم کھلا پاکستان دشمنی پر اترا ہوا ہے۔ یہاں تک کہ اسے اپنی نورا کشتی کا بھانڈا پھوٹنے کی بھی پروا نہیں۔ ایسی صورت میں یہ لوگ ایران کی حمایت میں بولنے کا رسک مشکل ہی لیں گے، اگرچہ کتنا ہی دل کیوں نہ چاہ رہا ہو۔
 

balanced

MPA (400+ posts)
اپنی خامیوں کو دوسروں کی خوبیوں کا ذمہ دار قرار دینا صرف اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی مترادف ہے۔

ہر ملک کا حق ہے کہ وہ اپنے ملک کی ترقی کے لیے اقدامات کرے۔

دنیا کا ہر ملک بھارت کی بڑھتی ہوئی معیشت کے سبب اس سے تعلق استوار کرنا چاہ رہا ہے۔۔ چاہے ہمارا پیارا دوست چین ہو یا پھر اسلام کا قلعہ سعودی عرب ۔ ان کے تعلقات پر تو کان میں جوں تک نہیں رینگتی البتہ مرچیں صرف اس وقت چھبتی ہیں جب بھارت ایران کے ساتھ کوئی معاہدہ کرے۔

اللہ بچائے ان ملاؤں کی منافقت سے ۔ جو ہر بات میں مذہبی چورن بیچ کے ملک کو فرقہ وارانہ تقسیم کی طرف دکھیلتے ہیں
 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
اپنی خامیوں کو دوسروں کی خوبیوں کا ذمہ دار قرار دینا صرف اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی مترادف ہے۔ ہر ملک کا حق ہے کہ وہ اپنے ملک کی ترقی کے لیے اقدامات کرے۔ دنیا کا ہر ملک بھارت کی بڑھتی ہوئی معیشت کے سبب اس سے تعلق استوار کرنا چاہ رہا ہے۔۔ چاہے ہمارا پیارا دوست چین ہو یا پھر اسلام کا قلعہ سعودی عرب ۔ ان کے تعلقات پر تو کان میں جوں تک نہیں رینگتی البتہ مرچیں صرف اس وقت چھبتی ہیں جب بھارت ایران کے ساتھ کوئی معاہدہ کرے۔ اللہ بچائے ان ملاؤں کی منافقت سے ۔ جو ہر بات میں مذہبی چورن بیچ کے ملک کو فرقہ وارانہ تقسیم کی طرف دکھیلتے ہیں
India sends first wheat shipment to Afghanistan via Chabahar port
نئی ٹرمپ پالیسی کا ایک بنیادی نکتہ بھارت کو افغانستان میں وسیع کردار دینا ہے۔ اور ایران چاہ بہار کے ذریعے بھارت کو افغانستان تک رسائی دے کر براہ راست امریکہ کی مدد کا مرتکب ہوا ہے(جس کی شدید دشمنی کا وہ دعوی کرتا ہے۔ ) اول تو امریکی کہ کٹھ پتلی حکومت کے ساتھ تعاون ہی محل نظر تھا، مگر تعاون بھی بزریعہ بھارت؟؟چلو پاکستان کی دوستی نہ صحیح ، اپنی امریکی دشمنی کا ہی بھرم رکھ کر بھارت کو انکار کر دیا جاتا۔مگر ایران نے یہ اقدام اٹھا کر امریکی منصوبوں اور خاکوں میں رنگ بھرا ہے، اور ٹرمپ کی پالیسی کو آگے بڑھانے کی اپنی مقدور بھر کوشش کر کے پاکستا ن کی پیٹھ میں ھچرا گھونپنے کی کوشش کی ہے(اور انشاء اللہ امریکہ بھارت کے ساتھ ساتھ ایران بھی ناکام ہو گا)۔
آپ کا یہ کہنا کہ ایران اپنے تعلقات بنانے میں آزاد ہے، تو اس حق کو ہم بھی مانتے ہیں، بس یہ پاکستان کی دوستی ، اور امریکہ کی دشمنی کا راگ الاپنا بند کر دے، پھر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا۔