یہ واقعی کافی بچگانہ اور غیرذمہ دارانہ انداذ تھا جیو رپورٹر کا، جیو کہہ سکتا ھے کہ انھوں نے افطار سے قبل کے مشکل گھنٹے عوام کے لیے آسان بنانے کی کاوش کی ھے، ویسے آج میں نے جب ایک چینل پر افطار پروگرام میں قرآن و حدیث بیان کرنے والے دو مولویوں کو کفگیر تھامے کچھ پکاتے دیکھا تو دماغ گھوم گیا، چینل سے ان کو چار ٹکے ملیں گے لیکن ان کا امیج بُری طرح مجروح ھوا ھو گا، ایک اور بات بھی یقینی ھے کہ گھر واپسی پر ان دونوں کو کچن کی مستقل ڈیوٹی بھی سونپ دی جاےؑ گی ،، چینل پر تو وہ میزبان موصوفہ کی خوشگوار قربت میں سب کچھ خوشی خوشی کر رھے تھے، لیکن مولویانی نہ اتنی دلآویز ھو گی اور نہ نرم دل، جہاں مولوی کا ھاتھ ذرا چوکا، ٹھک سے گرما گرم چمچہ ھاتھ پر پڑے گا