اگر دنیا کی گریٹر حکومتیں بنادی جائیں

SAYDANWAR

Senator (1k+ posts)
آج ذراسوچوں کو ایک کرونٹ دیکر کہ دنیا کی جیؤ پالیٹیکل موجودہ حد بندی اور اس سےحاصل ہونے والے
اہداف اور اسکے حصول پر خرچ ہونے والے اخراجات کو موجودہ ہائیٹیک زمانے میں کسطرح کم سے کم خرچ پر زیادہ سے زیادہ پروڈکشن (ماحاصل) پیدا کئے جائیں ،تاکہ اس ہی صنعت میں آپکی مسابقت میں دوڑنے والوں کو آپ پیچھے چھوڑنے اور انہیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیں ۔ اسطرح ڈارکٹ صارفآپکے رحم و کرم پرجینے کیلئے مجبور کیا جاسکتاہے،جیسے امریکہ میں ڈاکٹروں جیسے معزز و محترم پیشے کو قواعد وضوابط میں باندھکر ایک ڈاکٹر پر لازم کردیا گیاہے کہ وہ روزانہ اپنی 8 گھنٹہ سروسز میں کمازکم تیس اور پنتیس مریضوں کا معائینہ تفتیش اورانکی کیس ہسٹری ریکارڈ ترتیب دینا ہوگی۔

اس ہی طرح ایک ادنی نوکری ،مثال کے طورپر ایک گراسری اسٹور کے کلرک کو اپنے آٹھ گھنٹوں میں تفویض کئے کام ،گاہکوں کے ڈیل کرنے کے علاوہ کرنے ہوتے ہیں۔اسہی طرح ایکقصائی کو الیکٹرک ساء پر کم از کم چھیانوے چھلی ہوئی مرغیوں کو کاٹ کر گاہک کو روانہ کرنا ہوتاہے، مزکورہ دی گئی مثالوں میں جہاں کہیں غفلت سستی سے کسی نے کام لیا تو سسٹم میں بغیر کسی سپروازنگ اسٹاف پتہ چلجاتا ہے اور اسپر سوالیہ نشانات شروع ہو جاتے ہیں۔مائیکرموشن اسٹیڈی، اس ہی طرح

اب دنیا کی حکومتوں کی گروپنگ کر کے دیکھی جائے تو

مثال کے طور پر امریکہ اور اسکے زیر اثر ممالک کا گروپ،یورپ اور اس تعریف میں اسکے قریبی زیراثر ممالک،افریقہ مڈلایسٹ کو اگر گریٹر اسرائیل میں،انڈیا اور اسکے دائیں بائیں کےممالک ایسے ہی گریٹر نام پر،بقیہ ایشیاء اور وغیرہ وغیرہ کی بھی اگر گروپنگ کر دی جائے تو ان چھوٹی موٹی اکائیوں کا مرکزی نظم و نسق سستے داموں اور نگراں مرضی کے مذاہب کی محدودحکومتیں تشکیل دینا بھی اگر

مقصود ہو تو ناپسندیدہ عناصر،مذاہب پرآسانی سے کنٹرول کی منصوبہ بندی کی جاسکتی ہے اور شاید یہی ۔یوں ہی سوچا ہے میں کیا کرسکتا ہوں۔۔۔۔۔شیخ چلی منصوبہ ساز

 
Last edited by a moderator:

Back
Top