میانمار: اس ماہ کے دوران فرقہ وارانہ فسادات میں 80 سے زائد افراد ہلاک
میانمار میں رواں ماہ کے دوران فرقہ وارانہ فسادات میں اب تک 80 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک سرکاری اہلکار کے مطابق ملک کے مغربی حصے میں ایک ہفتے کے دوران 71 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل تین جون کو بدھ مت کے پیروکاروں کے ایک مشتعل ہجوم نے بظاہر ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے قتل کا انتقام لیتے ہوئے دس مسلمانوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ مغربی ریاست راکھین میں بدھوں اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان حالات شدیدکشیدہ ہیں اور یہ دونوں فسادات کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔
نائجیریا میں مذہبی فسادات، 100 کے قریب افراد ہلاک
شمالی نائجیریا میں گرجا گھروں پر بم حملوں کے بعد سے شروع ہونے والے فسادات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر سو کے قریب پہنچ گئی ہے۔ مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق گزشتہ چار روز میں مزید چالیس افراد کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ قبل ازیں عسکری تنظیم بوکو حرام نے تین گرجا گھروں پر ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں سولہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد مشتعل مسیحیوں نے مسلمانوں کو نشانہ بنا کر قتل کرنا شروع کر دیا۔ اس علاقے میں گزشتہ تین برسوں کے دوران مذہبی فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
میانمار میں رواں ماہ کے دوران فرقہ وارانہ فسادات میں اب تک 80 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک سرکاری اہلکار کے مطابق ملک کے مغربی حصے میں ایک ہفتے کے دوران 71 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل تین جون کو بدھ مت کے پیروکاروں کے ایک مشتعل ہجوم نے بظاہر ایک خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کے قتل کا انتقام لیتے ہوئے دس مسلمانوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ مغربی ریاست راکھین میں بدھوں اور روہنگیا مسلمانوں کے درمیان حالات شدیدکشیدہ ہیں اور یہ دونوں فسادات کی ذمہ داری ایک دوسرے پر عائد کر رہے ہیں۔
نائجیریا میں مذہبی فسادات، 100 کے قریب افراد ہلاک
شمالی نائجیریا میں گرجا گھروں پر بم حملوں کے بعد سے شروع ہونے والے فسادات میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد بڑھ کر سو کے قریب پہنچ گئی ہے۔ مقامی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق گزشتہ چار روز میں مزید چالیس افراد کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ قبل ازیں عسکری تنظیم بوکو حرام نے تین گرجا گھروں پر ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں سولہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد مشتعل مسیحیوں نے مسلمانوں کو نشانہ بنا کر قتل کرنا شروع کر دیا۔ اس علاقے میں گزشتہ تین برسوں کے دوران مذہبی فسادات میں ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔