۔ اگر ہم ‘فوجیوں کو پارلیمنٹ توڑنے کی اجازت دینے کو تیار نہیں‘ تو خود ہائوس کے چند اراکین کو یہ حق کہاں سے مل گیا کہ وہ پارلیمنٹ کے ایک حصے کو کاٹ کر باہر پھینک دیں؟ اگر پارلیمنٹ کو یوں ٹکڑے ٹکڑے کر کے‘ پھینکنا جائز ہے‘ تو پھر پوری پارلیمنٹ کو اٹھا کرباہر پھینکنا کیسے غلط کہلائے گا؟آج اگر کچھ اراکین یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کل وہ پارلیمنٹ کے ایک ٹکڑے کو کاٹ کر باہر پھینک دیں گے‘ تو پتہ نہیں پھر کس کس کا ہاتھ پارلیمنٹ کے دامن کی طرف بڑھنے لگے گا؟ ابھی تک اپنے ساتھیوں کو ایوان سے نکال پھینکنے کے لئے سرگرم پارٹیوں نے کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ امید رکھنا چاہیے کہ جو فیصلہ بھی ہو گا‘ اس سے پارلیمنٹ کی ساورنٹی کو تحفظ ملے گا۔ جس پارلیمنٹ کی وجہ سے ‘ موجودہ منتخب اراکین کا وجود ہے‘ اس کا ایک ایک ٹکڑا کاٹ کر پھینک دینے کا اختیار کسی فرد -