کسی مصیبت کے وقت آپ کو کسی ہمایتی کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آپ خد ہی اپنے سب سے بڑے حمایتی ہیں۔ کوئی دوسرا
آپ کی اتنی مدد نہیں کر سکتا جتنی مدد آپ اپنی خد کر سکتے ہیں۔ ہاں اگر آپ کو کوئی بیدار انسان یا گرو مل جائے وہ آپ کی مدد ضرور کر سکتا ہے۔
اپنی مدد آپ کرتے وقت یہ نہ سوچیں کہ آپ اکیلے ہیں اور بے یارو مددگا ر ہیں۔ بس یہ اکیلا پن ہی آپ کو تبدیلی کا موقع فراہم کرے گا۔
جو شخص یہ سوچتا ہے کہ اس صورتحال کا کوئی بدل نہیں اور ان ضرر رساں حالات کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا‘ وہ شخص غلط لائنوں پر سوچ رہا ہے۔ جس صحتمند شخص کے اندر کوئی مخالفت نہیں‘ اس کی باہر سے بھی کوئی مخالفت نہیں کر سکتا۔
اشفاق احمد، باباصاحبا ۔ صفحہ نمبر 553
I was reading Baba Sahba... this reminds me the early days of IK in politics, so i thought of sharing with you guys..