آزاد کشمیر، 33 انتخابی حلقوں کا نتیجہ”ففٹی ففٹی“رہا

Resilient

Minister (2k+ posts)
حالیہ الیکشن آزاد کشمیر کی حدود میں واقع 33 انتخابی حلقوں کا نتیجہ” ففٹی ففٹی “رہا ،تحریک انصاف نے 16 اور دیگر جماعتوں نے بھی 16 نشستیں حاصل کیں جبکہ ایک نشست کا نتیجہ ابھی تک سامنے نہیں آیا تاہم پاکستان کی حدود میں واقع مہاجرین جموں و کشمیر کی 12 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 9 اور دیگر جماعتوں نے تین نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 25، پیپلز پارٹی 11، مسلم لیگ ن 6, مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔ آزاد کشمیر کی انتخابی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ آزاد کشمیر کی حدود میں واقع انتخابی حلقوں نے ہمیشہ واضح مینیڈیٹ دیا ہے مگر چیف الیکشن کمشنر آزاد جموں و کشمیر کی طرف سے حالیہ انتخابی نتائج کے اعلان کے مطابق آزاد کشمیر کے 33 حلقوں کا یہ رزلٹ ماضی کے انتخابات کے برعکس نظر آتا ہے۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں 2016 کے الیکشن کے موقع پر قانون ساز اسمبلی کی نشستوں کی مجموعی تعداد 49 تھی جن میں سے آزاد کشمیر میں 29 اور مہاجرین کی نشستیں 12 جبکہ وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی۔ راجہ فاروق حیدر کی زیر قیادت مسلم لیگ ن الیکشن لڑ کر آزاد کشمیر کی 29 میں سے 23 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 9 نشستوں پر کامیاب ہوئی تھی۔ اسی طرح آزاد کشمیر کے 2011 کے انتخابات کے وقت وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جبکہ آزاد کشمیر میں نشستوں کی تعداد 29 اور مہاجرین کی 12 نشستیں تھیں۔ پیپلز پارٹی نے چودھری عبدالمجید کی زیر صدارت الیکشن میں حصہ لیتے ہوے آزاد کشمیر کی 29 میں سے 18 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 4 نشتیں حاصل کی تھیں اور حکومت بنانے میں کامیاب ہوے تھے۔ آزاد کشمیر کے 2006 کے ہونے والے انتخابات کے وقت پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کا دور اور مسلم لیگ ق کی حکومت تھی، آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اسلئے مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کے درمیان تھا اور مسلم کانفرنس کو ق لیگ کی مکمل حمایت حاصل تھی جس وجہ سے مسلم کانفرنس نے آزاد کشمیر کی 29 میں سے 14 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 8 نشستیں حاصل کی تھیں۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں 2001 میں ہونے والے انتخابات کے دوران پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کا دور تھا ، مسلم لیگ ن ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اسلئے مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کے درمیان تھا ، اس وقت آزاد کشمیر کے انتخابی حلقوں کی تعداد 28 اور مہاجرین کی 12 تھی۔ مسلم کانفرنس نے وفاق کی سرپرستی میں الیکشن لڑ کر آزاد کشمیر میں 28 میں سے 16 جبکہ مہاجرین کی 12 نشستوں میں سے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

 

surfer

Chief Minister (5k+ posts)
حالیہ الیکشن آزاد کشمیر کی حدود میں واقع 33 انتخابی حلقوں کا نتیجہ” ففٹی ففٹی “رہا ،تحریک انصاف نے 16 اور دیگر جماعتوں نے بھی 16 نشستیں حاصل کیں جبکہ ایک نشست کا نتیجہ ابھی تک سامنے نہیں آیا تاہم پاکستان کی حدود میں واقع مہاجرین جموں و کشمیر کی 12 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 9 اور دیگر جماعتوں نے تین نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 25، پیپلز پارٹی 11، مسلم لیگ ن 6, مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔ آزاد کشمیر کی انتخابی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ آزاد کشمیر کی حدود میں واقع انتخابی حلقوں نے ہمیشہ واضح مینیڈیٹ دیا ہے مگر چیف الیکشن کمشنر آزاد جموں و کشمیر کی طرف سے حالیہ انتخابی نتائج کے اعلان کے مطابق آزاد کشمیر کے 33 حلقوں کا یہ رزلٹ ماضی کے انتخابات کے برعکس نظر آتا ہے۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں 2016 کے الیکشن کے موقع پر قانون ساز اسمبلی کی نشستوں کی مجموعی تعداد 49 تھی جن میں سے آزاد کشمیر میں 29 اور مہاجرین کی نشستیں 12 جبکہ وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی۔ راجہ فاروق حیدر کی زیر قیادت مسلم لیگ ن الیکشن لڑ کر آزاد کشمیر کی 29 میں سے 23 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 9 نشستوں پر کامیاب ہوئی تھی۔ اسی طرح آزاد کشمیر کے 2011 کے انتخابات کے وقت وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جبکہ آزاد کشمیر میں نشستوں کی تعداد 29 اور مہاجرین کی 12 نشستیں تھیں۔ پیپلز پارٹی نے چودھری عبدالمجید کی زیر صدارت الیکشن میں حصہ لیتے ہوے آزاد کشمیر کی 29 میں سے 18 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 4 نشتیں حاصل کی تھیں اور حکومت بنانے میں کامیاب ہوے تھے۔ آزاد کشمیر کے 2006 کے ہونے والے انتخابات کے وقت پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کا دور اور مسلم لیگ ق کی حکومت تھی، آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اسلئے مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کے درمیان تھا اور مسلم کانفرنس کو ق لیگ کی مکمل حمایت حاصل تھی جس وجہ سے مسلم کانفرنس نے آزاد کشمیر کی 29 میں سے 14 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 8 نشستیں حاصل کی تھیں۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں 2001 میں ہونے والے انتخابات کے دوران پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کا دور تھا ، مسلم لیگ ن ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اسلئے مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کے درمیان تھا ، اس وقت آزاد کشمیر کے انتخابی حلقوں کی تعداد 28 اور مہاجرین کی 12 تھی۔ مسلم کانفرنس نے وفاق کی سرپرستی میں الیکشن لڑ کر آزاد کشمیر میں 28 میں سے 16 جبکہ مہاجرین کی 12 نشستوں میں سے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

Do you think after Maryum’s abject failure in 2018, GB and AJK elections in leading the campaign, PMLN should choose someone else to lead the campaign or stick with failure Maryum just because her dad’s name is in PMLN?
 

Resilient

Minister (2k+ posts)
Do you think after Maryum’s abject failure in 2018, GB and AJK elections in leading the campaign, PMLN should choose someone else to lead the campaign or stick with failure Maryum just because her dad’s name is in PMLN?

PMLN managed the highest votes in the history of AJK elections by an opposition party. This was just because of aggressive campaign of Mariyam Nawaz
 

3rd_Umpire

Chief Minister (5k+ posts)
حالیہ الیکشن آزاد کشمیر کی حدود میں واقع 33 انتخابی حلقوں کا نتیجہ” ففٹی ففٹی “رہا ،تحریک انصاف نے 16 اور دیگر جماعتوں نے بھی 16 نشستیں حاصل کیں جبکہ ایک نشست کا نتیجہ ابھی تک سامنے نہیں آیا تاہم پاکستان کی حدود میں واقع مہاجرین جموں و کشمیر کی 12 نشستوں میں سے تحریک انصاف نے 9 اور دیگر جماعتوں نے تین نشستیں حاصل کی ہیں جس کے بعد مجموعی طور پر تحریک انصاف کی نشستوں کی تعداد 25، پیپلز پارٹی 11، مسلم لیگ ن 6, مسلم کانفرنس اور جموں و کشمیر پیپلز پارٹی کی ایک ایک نشست ہے۔ آزاد کشمیر کی انتخابی تاریخ پر نظر دوڑائی جائے تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ آزاد کشمیر کی حدود میں واقع انتخابی حلقوں نے ہمیشہ واضح مینیڈیٹ دیا ہے مگر چیف الیکشن کمشنر آزاد جموں و کشمیر کی طرف سے حالیہ انتخابی نتائج کے اعلان کے مطابق آزاد کشمیر کے 33 حلقوں کا یہ رزلٹ ماضی کے انتخابات کے برعکس نظر آتا ہے۔ واضح رہے کہ آزاد کشمیر میں 2016 کے الیکشن کے موقع پر قانون ساز اسمبلی کی نشستوں کی مجموعی تعداد 49 تھی جن میں سے آزاد کشمیر میں 29 اور مہاجرین کی نشستیں 12 جبکہ وفاق میں مسلم لیگ ن کی حکومت تھی۔ راجہ فاروق حیدر کی زیر قیادت مسلم لیگ ن الیکشن لڑ کر آزاد کشمیر کی 29 میں سے 23 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 9 نشستوں پر کامیاب ہوئی تھی۔ اسی طرح آزاد کشمیر کے 2011 کے انتخابات کے وقت وفاق میں پیپلز پارٹی کی حکومت تھی جبکہ آزاد کشمیر میں نشستوں کی تعداد 29 اور مہاجرین کی 12 نشستیں تھیں۔ پیپلز پارٹی نے چودھری عبدالمجید کی زیر صدارت الیکشن میں حصہ لیتے ہوے آزاد کشمیر کی 29 میں سے 18 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 4 نشتیں حاصل کی تھیں اور حکومت بنانے میں کامیاب ہوے تھے۔ آزاد کشمیر کے 2006 کے ہونے والے انتخابات کے وقت پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کا دور اور مسلم لیگ ق کی حکومت تھی، آزاد کشمیر میں مسلم لیگ ن ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اسلئے مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کے درمیان تھا اور مسلم کانفرنس کو ق لیگ کی مکمل حمایت حاصل تھی جس وجہ سے مسلم کانفرنس نے آزاد کشمیر کی 29 میں سے 14 جبکہ مہاجرین کی 12 میں سے 8 نشستیں حاصل کی تھیں۔ علاوہ ازیں آزاد کشمیر میں 2001 میں ہونے والے انتخابات کے دوران پاکستان میں جنرل پرویز مشرف کا دور تھا ، مسلم لیگ ن ابھی قائم نہیں ہوئی تھی اسلئے مقابلہ پیپلز پارٹی اور مسلم کانفرنس کے درمیان تھا ، اس وقت آزاد کشمیر کے انتخابی حلقوں کی تعداد 28 اور مہاجرین کی 12 تھی۔ مسلم کانفرنس نے وفاق کی سرپرستی میں الیکشن لڑ کر آزاد کشمیر میں 28 میں سے 16 جبکہ مہاجرین کی 12 نشستوں میں سے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔

پلاسٹکی نانی کے ہاتھ میں ڈھائی فٹ کے گلاس کے بجائے،، سر پر دیگ چڑھا دیں
اللہ بہتر نتائج دے گا
 

Ratan

Chief Minister (5k+ posts)
Maryam the Plastic (Surgery) Nani, the Calibri Thug has a glorious history of dishonesty:

She started cheating as early as school days, she got enrolment in King Edward medical college with 'much less as the required marks' through her PM father Nawaz’s influence but ultimately kicked out of college when it was disclosed.

In Nov 2013 she was appointed by her father Nawaz as chairperson of PM's youth programme (without any experience or credibility) which was challenged in Lahore High court by PTI.


When asked by the judge about Maryam's eligibility, her attorney presented in court her credential as M.A. in English literature followed by PhD in political science (?)
When the amazed Judge questioned how it was possible, the embarrassed attorney ultimately withdrew the academic credentials resulting Maryam's resignation from the post with disgrace.

Maryam cheated on her own parents, she eloped with Chowkidar (Captain) Safdar in the midnight & her whereabouts was unknown for a pretty long time. Ultimately they got married & the baby was born just 3 months after her marriage.

420 Maryam along with Pervez Rashid was the architect of the India sponsored Dawn's planted story (known as Dawn Leak) This lie had risked the vital state interests through the inclusion of inaccurate and misleading content which had no relevance to actual discussion and facts.


Maryam had cheated Supreme Court of Pakistan....Investigators in Panama case...noticed that, documents handed over by Maryam Safdar in Avenfield apartment’s case, were typed up in the font Calibri. The documents were dated from 2006 — But the font was only made commercially available in 2007, leading to suspicions & conclusions that the documents are forged.


Ultimately the court decided that the trust deeds was fake and had been tampered with.
On 6 July 2018, Maryam was sentenced to 7 years jail term and 2.6 million $ penalty by the accountability court....Presently she is on Bail...
 

Back
Top