https://twitter.com/x/status/1887865427797127249
"میرے والد کو میاں ممتاز دولتانہ نے کتاب پڑھنے کے لیے دی۔ والد نے کتاب پڑھ کر مجھے کہا، 'جاؤ، کتاب واپس کرکے آؤ۔' میں نے بھی کچھ کتاب پڑھی تو وہ دلچسپ لگی۔ میں نے میاں دولتانہ سے کہا کہ مجھے بھی کچھ دن کے لیے کتاب پڑھنے کے لیے دیں۔ تو میاں دولتانہ نے مجھے کہا، 'بچو، جو کسی کو کتاب دیتا ہے وہ الو کا پٹھا ہوتا ہے، اور جو واپس کرتا ہے وہ اس سے بھی بڑا الو کا پٹھا ہوتا ہے۔' پھر انہوں نے کہا، 'میں نے تمہارے باپ کے سوا کسی کو کتاب نہیں دی۔'"
"میرے والد کو میاں ممتاز دولتانہ نے کتاب پڑھنے کے لیے دی۔ والد نے کتاب پڑھ کر مجھے کہا، 'جاؤ، کتاب واپس کرکے آؤ۔' میں نے بھی کچھ کتاب پڑھی تو وہ دلچسپ لگی۔ میں نے میاں دولتانہ سے کہا کہ مجھے بھی کچھ دن کے لیے کتاب پڑھنے کے لیے دیں۔ تو میاں دولتانہ نے مجھے کہا، 'بچو، جو کسی کو کتاب دیتا ہے وہ الو کا پٹھا ہوتا ہے، اور جو واپس کرتا ہے وہ اس سے بھی بڑا الو کا پٹھا ہوتا ہے۔' پھر انہوں نے کہا، 'میں نے تمہارے باپ کے سوا کسی کو کتاب نہیں دی۔'"