اور جمہوریت جیت گئی
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک فرشتہ نما انسان نے با وضو ہو کر ببانگ دہل فرمایا تھا کہ "جمہوریت بہترین انتقام ہے". اور اس نے اس پر عمل کرکے دیکھایا. اتنا بہترین یا بدترین انتقام پٹھان اپنے دشمن سے نہیں لیتے جتنا زرداری سب پر بھاری نے سارے قوم سے لیا.
زرداری اور پانامہ والے شریفوں میں ایک بہت بڑا فرق موجود ہے جو خاصی توجہ طلب ہے اور وہ فرق یہ ہے۔کہ زارداری "کیش" پر یقین رکھتے ہے وہ بھی سویئز بنک کے اکاونٹ میں ہو تو ذیادہ بہتر ہے. شریف چونکہ بزنیس مین ہے اسلئے انہوں نے "کیش" کے کمائی کے بجائے بیٹوں کو ایک کا دو اور تین کرنے والے تجارت پر لگا دیا بس یہی غلطی گلے پڑ گئی.
پاکستانی عدلیہ نے ہمیشہ "جمہوری" فیصلے کئے ہیں کھبی ان "منصیفوں" نے "حق" کا ساتھ نہیں دیا. بس "سر" اور "پیٹ" کے دلدادہ ہوتے ہیں جتنے جج میں نے دیکھے ہیں.* لیکن کیا کہے پاکستان جیسے ملک میں خواہ جج ہو یا حکمران ان کے فیصلے ان کے پیٹ کے گرد ہی گھومتے ہیں.
ان کو یہ پرواہ کھبی نہیں رہی کہ "تاریخ کیا لکھے گی". اس لئے ان کی حد نگاہ صرف اپنے بچے اور ان کے بچے ہوتے ہیں. ان کو ننگے تڑنگے بچے اور بے بس بزرگ نظر نہیں آتے. ان کو کھبی یہ احساس نہیں ہوگا کہ "جمہوریت" کے کوڑے کس کے ننگی کمر پر برس رہی ہے.
ان کو کھبی احساس نہیں ہوگا کہ ہزاروں لوگ جیلوں میں صرف "طاقتوروں" کے الزام کیوجہ سے سڑ رہے ہیں. ان کو کھبی احساس نہیں ہوگا کہ غربت معاشرے کو تباہی کیطرف دھکیل رہی ہے.
ان کو شاید معلوم نہیں ہوگا کہ صرف ایک وقت کا کھانا کروڑوں لوگوں کو "کتنے" کا "پڑتا" ہوگا.*
ان کو معلوم نہیں ہے شاید کہ کئی لوگ عید کے دنوں میں بچوں کو عید کے کپڑے دینے کے بجائے زہر دینا* ذیادہ اسان کیوں سمجھتے ہیں.
چیف جسٹس تیرے عظمت کو سلام تم نے آج میرا سر فخر سے بلند کر دیا. اتنا بلند کہ مجھے ڈر ہے کہ برف ماونٹ ایورسٹ اور کے ٹو کے بجائے میرے سر پر پڑنے والی ہے
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک فرشتہ نما انسان نے با وضو ہو کر ببانگ دہل فرمایا تھا کہ "جمہوریت بہترین انتقام ہے". اور اس نے اس پر عمل کرکے دیکھایا. اتنا بہترین یا بدترین انتقام پٹھان اپنے دشمن سے نہیں لیتے جتنا زرداری سب پر بھاری نے سارے قوم سے لیا.
زرداری اور پانامہ والے شریفوں میں ایک بہت بڑا فرق موجود ہے جو خاصی توجہ طلب ہے اور وہ فرق یہ ہے۔کہ زارداری "کیش" پر یقین رکھتے ہے وہ بھی سویئز بنک کے اکاونٹ میں ہو تو ذیادہ بہتر ہے. شریف چونکہ بزنیس مین ہے اسلئے انہوں نے "کیش" کے کمائی کے بجائے بیٹوں کو ایک کا دو اور تین کرنے والے تجارت پر لگا دیا بس یہی غلطی گلے پڑ گئی.
پاکستانی عدلیہ نے ہمیشہ "جمہوری" فیصلے کئے ہیں کھبی ان "منصیفوں" نے "حق" کا ساتھ نہیں دیا. بس "سر" اور "پیٹ" کے دلدادہ ہوتے ہیں جتنے جج میں نے دیکھے ہیں.* لیکن کیا کہے پاکستان جیسے ملک میں خواہ جج ہو یا حکمران ان کے فیصلے ان کے پیٹ کے گرد ہی گھومتے ہیں.
ان کو یہ پرواہ کھبی نہیں رہی کہ "تاریخ کیا لکھے گی". اس لئے ان کی حد نگاہ صرف اپنے بچے اور ان کے بچے ہوتے ہیں. ان کو ننگے تڑنگے بچے اور بے بس بزرگ نظر نہیں آتے. ان کو کھبی یہ احساس نہیں ہوگا کہ "جمہوریت" کے کوڑے کس کے ننگی کمر پر برس رہی ہے.
ان کو کھبی احساس نہیں ہوگا کہ ہزاروں لوگ جیلوں میں صرف "طاقتوروں" کے الزام کیوجہ سے سڑ رہے ہیں. ان کو کھبی احساس نہیں ہوگا کہ غربت معاشرے کو تباہی کیطرف دھکیل رہی ہے.
ان کو شاید معلوم نہیں ہوگا کہ صرف ایک وقت کا کھانا کروڑوں لوگوں کو "کتنے" کا "پڑتا" ہوگا.*
ان کو معلوم نہیں ہے شاید کہ کئی لوگ عید کے دنوں میں بچوں کو عید کے کپڑے دینے کے بجائے زہر دینا* ذیادہ اسان کیوں سمجھتے ہیں.
چیف جسٹس تیرے عظمت کو سلام تم نے آج میرا سر فخر سے بلند کر دیا. اتنا بلند کہ مجھے ڈر ہے کہ برف ماونٹ ایورسٹ اور کے ٹو کے بجائے میرے سر پر پڑنے والی ہے