.ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے

یہ وہ بیماری ہے جسے ہم آج تک سمجھ نہی پائے(تو جہاں کے تازہ فتنوں سے نہیں ہے باخبر) حالاں کہ اس کی تشخیص اقبال نے بہت پہلے کر دی تھی کہ

ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے.
جو پیرہن اس کا ہے وہ مذہب کا کفن ہے

اقوام میں مخلوق خدا بٹتی ہے اس سے
قومیت اسلام کی جڑ کٹتی ہے اس سے

یہ صنم وطنیت کہ میں پاکستانی ہوں تم افغانی ہو، میں بنگالی ہوں تم برمی ہو، میرا تم سے کوئی رشتہ نہی. تم جانو اور تمہارا کام جانے. تم مرتے ہو تو مرو. تم پر ظلم ہوتا ہے تو ہوتا رہے یہ میرا حیڈک(headache) نہی. ہاں میرے ملک کے خلاف کوئی بات مت کرے ورنہ جان لے لوں گا(ظاہر ہے کہ جب وطن معبود ہو تو معبود کے خلاف کوئی بات کیسے سن سکتا ہے)....
تم پر ظلم ہو رہا ہے تو ظلم روکنے کی مدد تو دور میں تمیں پناہ بھی نہی دے سکتا. ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ اگر تمہارا دشمن طاقتور ہےتو میں اس کا فرنٹ لائن اتحادی بن جاؤں اور ڈالر کماؤں(تمیں مار کر). کیوں کہ میں تو وہ کروں گا جو میرے وطن کے لیے بہتر ہے.


http://www.facebook.com/photo.php?fbid=249793185132006&set=a.110065185771474.17229.109981329113193&type=1&ref=notif&notif_t=photo_comment_tagged&theater
 

Bangash

Chief Minister (5k+ posts)
یہ وہ بیماری ہے جسے ہم آج تک سمجھ نہی پائے(تو جہاں کے تازہ فتنوں سے نہیں ہے باخبر) حالاں کہ اس کی تشخیص اقبال نے بہت پہلے کر دی تھی کہ

ان تازہ خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے.
جو پیرہن اس کا ہے وہ مذہب کا کفن ہے

اقوام میں مخلوق خدا بٹتی ہے اس سے
قومیت اسلام کی جڑ کٹتی ہے اس سے

یہ صنم وطنیت کہ میں پاکستانی ہوں تم افغانی ہو، میں بنگالی ہوں تم برمی ہو، میرا تم سے کوئی رشتہ نہی. تم جانو اور تمہارا کام جانے. تم مرتے ہو تو مرو. تم پر ظلم ہوتا ہے تو ہوتا رہے یہ میرا حیڈک(headache) نہی. ہاں میرے ملک کے خلاف کوئی بات مت کرے ورنہ جان لے لوں گا(ظاہر ہے کہ جب وطن معبود ہو تو معبود کے خلاف کوئی بات کیسے سن سکتا ہے)....
تم پر ظلم ہو رہا ہے تو ظلم روکنے کی مدد تو دور میں تمیں پناہ بھی نہی دے سکتا. ہاں یہ ہو سکتا ہے کہ اگر تمہارا دشمن طاقتور ہےتو میں اس کا فرنٹ لائن اتحادی بن جاؤں اور ڈالر کماؤں(تمیں مار کر). کیوں کہ میں تو وہ کروں گا جو میرے وطن کے لیے بہتر ہے.


http://www.facebook.com/photo.php?fbid=249793185132006&set=a.110065185771474.17229.109981329113193&type=1&ref=notif&notif_t=photo_comment_tagged&theater
اسلام کا آغاز اپنے اپ سے ہوتا ہے اس کے بعد اپنے گھر بال بچوں خاندان محلے سے ہوتے ہوئے وطن اور سارے دنیا تک ہوسکتا ہے- علامہ اقبال کے اشعار کا یہ مطلب نہیں کہ اپنے گھر میں کشمیر بنا ہو اور اپ کشمیر کا مسلہ حل کرنے نکلے ہر کام کو کرنے کا کوئی طریقه کار ہوتا ہے- جب ہم خود بیکاری ہوں اور اپنے ملک میں نہ انصاف نہ ایمانداری، انگریز کا نظام انگریز کی زبان انگریز کی عدالت تو دوسروں کو خاک مسلمان بنائینگے، یہ تو ایسا ہی ہے جیسے اپنے بچے سگریٹ پیتے ہوں اور اپ ہمسائے کے بچوں کو سگریٹ پینے پر تپڑ ماریں اس طرح لوگ یہی کہیںگے کہ یہ انسان پاگل جنونی ہے- ہمارے پاکستان کی بھی یہی سیاست رہی ہے کہ خود اپنے پیروں پر کھڑا ہو نہیں سکتے اپنے ملک میں سہی نظام نہیں لاتے خود ایماندار انصاف پسند نہیں بنتے مگر ساری دنیا کے ساتھ جہاد پر اتر آئےہیں کیونکہ جہاد تو فرض ہے. اسلام میں جہاد تو فرض ہے لیکن تب جب ہم خود مسلمان ہوں ہمارے خاندان اور محلے شہر صوبہے ملک میں بھی سارے مسلمان ہوں تب اگے کی بات ہوسکتی ہے ورنہ سب ہم کو پاگل جنونی ہی مانے گے اور پاگل جنونی کے ساتھ کیا کرنا ہوتا ہے سب کو پتہ ہے
 
Last edited: