One page from whos,who
خواجہ صاحب،،ایک سیدھے اور شریف آدمی کا نام ہے،
پہلے پنجاب میں ایسے لوگ عام پائے جاتے تھے،اب ذرا کم نظرآتے ہیں
نشانی انکی یہ ہے کہ یہ جس کے ایک دفعہ ہوجائیں اسکے ساتھ زندگی گذاردیتے ہیں،اپنی اس خاصیت
کی وجہ سے یہ لوگ دوسری شادی کرتے نہیں پائے جاتے،بہرحال یہ جس کے ساتھ ایک دفعہ نتھی
جائیں تولگتے ہیں جیسے ایلفی سے جوڑ دئے گئے ہیں،جس کو ایک دفعہ دوست سمجھ لیں وہ لاکھ یار ماری کرےچھوڑ کر بھاگ جائے،کچھ بھی کرلے یہ اسے نہیں چھوڑتے،اسکے لئے زمین آسمان ایک کرتے رہتے ہیں ،،،،،،چاہے دنیا ان پر ہنسے یا رؤئے،
یہ لوگ نرم گفتار،نرم رفتار، اور،، نرم دست مار ،،ہوتے ہیں،آخر الذکر کی وجہ سے انکی دنیاوی ترقی کا دارومدا،،انعامی بانڈز،،پر ہوتا ہے،
ایک خوبی ان لوگوں کی یہ ہے کہ ایک دفعہ جس کو جیسا سمجھ لیں، زندگی بھر ویسا ہی سمجھتے ہیں، مثلا
رات کی تاریکی میں جنگل میں اگر گیدڑ کو یہ شیر سمجھ بیٹھے تو پھر زندگی بھر اسے شیر ہی سمجھتے ہیں چاہے
گیدڑ اپنی حرکتوں سے لاکھ بتائے کہ بھائی جی، مجھے غور سے دیکھو میں گیدڑ ہوں، کہو تو لکھ کے دیدوں
یہ کہیں گے نہیں ،،پاجی،،،،،،تسی شیراو،،،شیر ببر،،اور مزے کی بات یہ ہے کہ دوسروں سے بھی اس بات پر ضد کرتے رہیں گے کہ جو یہ کہہ رہے ہیں ،،وہ کہے,,,,،وہ سمجھے
انہیں کچھ نہ کہو،،،بہت کم لوگ باقی بچےہیں اس قبیلہ کے، اس ملک میں
منہ زور
27.8.2014