بھارتی ریاست بہار میں انوکھا انصاف کی فراہمی کا انوکھا واقعہ پیش آیا,سرائے ضلع کی مقامی عدالت نے 34 سال قبل رشوت لینے کے الزام میں پولیس اہلکار کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا
میڈیا رپورٹس کے مطابق سریش پرساد نامی حوالدار نے 1990 میں ریلوے اسٹیشن پر سبزی فروخت کرنے والی خاتون سے 20 روپے رشوت لی تھی جس کے خلاف پولیس میں شکایت درج کروائی گئی تھی.
ریلوے اسٹیشن پر تعینات اُس وقت کے افسر نے رشوت ستانی میں ملوث پولیس اہلکار کو گرفتار کیا تھا لیکن پھر حوالدار کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔
سرائے ضلع سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار نے مہیش کھنٹ کا غلط ایڈریس لکھوایا تھا تاکہ رہا ہونے کے بعد کوئی اس کو ڈھونڈ نہ سکے,ضمانت منظوری کے بعد جب عدالت نے سیرش پرساد کو طلبی کے متعدد سمن جاری کیے تو وہ کبھی عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوا۔
پولیس اس کی گرفتاری کیلیے مہیش کھنٹ پہنچی تو انکشاف ہوا کہ ملزم نے جان بوجھ کر غلط ایڈریس درج کروایا تھا,چونتیس سال بعد پولیس اہلکار کا پتا چلا تو عدالت نے وارنٹ جاری کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔