انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے مسائل 2 ہفتوں میں حل کیے جائیں: قائمہ کمیٹی

noaah1i1h12211.jpg


ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سروسز متاثر ہیں جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسی حوالے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن وٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی صدارت میں ہوا جس میں ملک میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے پر بحث ہوئی۔

سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس سسٹ ہونے کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ 2 ہفتوں میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا مسئلہ حل کیا جائے۔

قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس کے سسٹ ہونے کے باعث بزنس شدید متاثر ہو رہا ہے۔ آپ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کاروبار سے جڑے لوگوں کا روزگار تباہ کر کے رکھ دیا ہے، ملک میں پہلے ہی کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے ایسے تو سارا کاروبار ہی تباہ ہو جائے گا۔

سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے کے باعث اب تک کم سے کم 500 ملین کا نقصان ہو چکا، وٹس ویپ ودیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈنگ اور ڈائون لوڈنگ نہیں ہو رہی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حکام کہہ رہے ہیں کہ انٹرنیٹ سروس سے متعلق ہمارے پاس ہوئی شکایت نہیں ہے، دوسری طرف بہت سے ای کامرس کے فورسز چھوڑتے جا رہے ہیں۔

سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی عائشہ حمیر نے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کا سارا ملبہ موبائل آپریٹرز پر ڈالتے ہوئے کہا ان کی وجہ سے سروس میں خلل آیا ہے، وائی فائی پر کوئی مسئلہ نہیں، یہ نٹ ورکس پر مسئلہ ہے۔ موبائل آپریٹرز سے ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں، تفصیل 2 ہفتوں میں پیش کر دیں گے، انٹرنیٹ کا مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا طویل نہیں ہو گا۔ سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ سروس بند کر کے یہ نہیں کہ سکتے کہ سکیورٹی ہو گئی ہے۔

اجلاس کے دوران صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موبائل نیٹ دستیاب نہ ہونے اور ان میں خرابیوں کے حوالے سے بھی بحث ہوئی۔ ڈی جی انفورسمنٹ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، کشمور میں نیٹ ورک کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک ہفتہ درکار ہے، مکمل تفصیل فراہم کریں گے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اراکین نے پاکستان کا نیٹ ورک کوالٹی سروے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔ قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن پلوشہ خان نے اس موقع پر کہا کہ 2 ہفتوں کے اندر کشمور میں نیٹ ورک کوالٹی کی مکمل تفصیلات پیش کی جائیں اور 20 شہروں کے سروے پر آئندہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں فائروال کا ایجنڈا ملتوی کر دیا گیا جس کے لیے قائمہ کمیٹی نے ان کیمرا بریفنگ طلب کر رکھی تھی، اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے آج تفصیلات پیش کرنا تھیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی طرف سے حکام کی عدم دستیاب کے باعث فائروال کے ایجنڈے کو ملتوی کیا گیا۔
 

Will_Bite

Prime Minister (20k+ posts)
noaah1i1h12211.jpg


ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سروسز متاثر ہیں جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اسی حوالے سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن وٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ خان کی صدارت میں ہوا جس میں ملک میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے پر بحث ہوئی۔


سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس سسٹ ہونے کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ 2 ہفتوں میں سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کا مسئلہ حل کیا جائے۔

قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا ایپس کے سسٹ ہونے کے باعث بزنس شدید متاثر ہو رہا ہے۔ آپ نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کاروبار سے جڑے لوگوں کا روزگار تباہ کر کے رکھ دیا ہے، ملک میں پہلے ہی کوئی سرمایہ کاری نہیں ہے ایسے تو سارا کاروبار ہی تباہ ہو جائے گا۔

سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی رفتار کم ہونے کے باعث اب تک کم سے کم 500 ملین کا نقصان ہو چکا، وٹس ویپ ودیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اپ لوڈنگ اور ڈائون لوڈنگ نہیں ہو رہی۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) حکام کہہ رہے ہیں کہ انٹرنیٹ سروس سے متعلق ہمارے پاس ہوئی شکایت نہیں ہے، دوسری طرف بہت سے ای کامرس کے فورسز چھوڑتے جا رہے ہیں۔

سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی عائشہ حمیر نے انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کا سارا ملبہ موبائل آپریٹرز پر ڈالتے ہوئے کہا ان کی وجہ سے سروس میں خلل آیا ہے، وائی فائی پر کوئی مسئلہ نہیں، یہ نٹ ورکس پر مسئلہ ہے۔ موبائل آپریٹرز سے ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں، تفصیل 2 ہفتوں میں پیش کر دیں گے، انٹرنیٹ کا مسئلہ جلد حل کر لیا جائے گا طویل نہیں ہو گا۔ سینیٹر افنان اللہ کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ سروس بند کر کے یہ نہیں کہ سکتے کہ سکیورٹی ہو گئی ہے۔

اجلاس کے دوران صوبہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں موبائل نیٹ دستیاب نہ ہونے اور ان میں خرابیوں کے حوالے سے بھی بحث ہوئی۔ ڈی جی انفورسمنٹ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ 10 سے 12 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوتی ہے، کشمور میں نیٹ ورک کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک ہفتہ درکار ہے، مکمل تفصیل فراہم کریں گے۔

سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اراکین نے پاکستان کا نیٹ ورک کوالٹی سروے آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔ قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن پلوشہ خان نے اس موقع پر کہا کہ 2 ہفتوں کے اندر کشمور میں نیٹ ورک کوالٹی کی مکمل تفصیلات پیش کی جائیں اور 20 شہروں کے سروے پر آئندہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں فائروال کا ایجنڈا ملتوی کر دیا گیا جس کے لیے قائمہ کمیٹی نے ان کیمرا بریفنگ طلب کر رکھی تھی، اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے آج تفصیلات پیش کرنا تھیں۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی طرف سے حکام کی عدم دستیاب کے باعث فائروال کے ایجنڈے کو ملتوی کیا گیا۔
2 weeks? These clowns are trying to wash it over. 2 weeks means upwards of 100 million revenue lost. They think Pakistan has the luxury of waiting