انقلابی سیاست یا انتخابی سیاست

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
دیکھا جاۓ تو پاکستان میں انتخابی سیاست کا راج ہی چلتا ہے .بھٹو صا�*ب شاید بہت خوش قسمت تھے جو انھیں سیاسی خلاء پورا کرنے کا موقع ملا اور عوام میں ان کی انقلابی سیاست نے پزیرائی �*اصل کی . پیپلز پارٹی پہلے سے موجود سیاسی جماعتوں کے ہوتے ہوے کامیاب ہو گئی تھی . اس کے بعد پاکستان میں کوئی بھی سیاسی جماعت کامیاب نہ ہو سکی . جہاں جہاں لوگوں نے اپنی من پسند سیاسی جماعتوں کا دامن تھام لیا تو پھر ڈکٹیٹر شپ ہو یا انقلاب ہو وہاں لوگوں کی راۓ تبدیل نہ ہو سکی اور روایتی سیاسی جماعتیں ہی کامیاب ہوتی رہیں دیکھا جاۓ تو پچھلے تین الیکشن ایک ہی پیٹرن پر ہوتے اۓ ہیں

مسلم لیگ (قاف ہو یا نون) یا پیپلز پارٹی نتیجے میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا. اتنا سا فرق پڑا کہ جس صوبے میں جس پارٹی کی �*کومت تھی وہ وہاں سے مظبوط تر ہو گئی جہاں �*کومت نہیں تھی وہاں کمزور تر ہوتی چلی گئی . ت�*ریک انصاف بھی تین چار پارٹیوں کو ڈینٹ ڈالنے میں کامیاب رہی لیکن الیکشن کے نتیجے میں انتخابی سیاست کا پلڑا ہی بھاری رہا اور انقلابی سیاست ناکام ہوتی دکھائی دی

پہلی بات تو یہ ہے کہ عوام کی نظر اپنے �*لقے کے امیدوار پر ہی ہوتی ہے جس سے وہ اپنے کام نکلوا سکیں . یہ چوہدرانہ نظام بے �*د پرانا نظام ہے جہاں پرانے زمانے میں چوہدری منتخب ہوتا تھا اب �*لقے کا ایم این اے یا ایم پی اے وہ کام کرتا ہے اس لیے روایتی لوگ ہی کامیاب ہوتے ہیں جو اپنے لوگوں کے دکھ سکھ میں شریک ہوتے ہیں اس کے علاوہ لسانی تقسیم اور صوبائیت کی بنیاد پر بھی کچھ علاقے کی جماعتوں کا دوسرے علاقے میں سیاست کرنا نا ممکن ہوتا ہے اس لیے پوری قوم کی مختلف گروہوں میں تقسیم کی بنیاد پر انقلابی سیاست کا کامیاب ہونا نا ممکن ہے

ایسا نہیں ہو سکتا کہ لوگ اپنی برادری کے بندے کو چھوڑ کر یا ایک علاقائی سیاسی گرو کو چھوڑ کر کسی اور کو کامیاب کروائیں . مشرف دور میں بھی اس کی انقلابی قاف لیگ پورا پاکستان جیتنے میں ناکام رہی ، اسی طر�* بی بی کی شہادت کے بعد بھی پیپلز پارٹی سادہ اکثریت �*اصل نہ کر سکی اور پچھلے الیکشن میں پوری لہر ہونے کے باوجود اور قاف لیگ کا ووٹ اپنے اندر ضم کرنے کے ساتھ ساتھ دھاندلی کے باوجود نون لیگ کو سادہ اکثریت نہیں مل سکی تھی اس کی وجہ صرف و صرف انتخابی سیاست کا کامیاب ہونا ہے صرف و صرف تگڑے امیدوار ہی پارٹیوں کو کامیاب کروا سکتے ہیں اور ایک ہی پارٹی کے پاس سارے تگڑے امیدوار ہوں ایسا نا ممکن ہے

آئندہ انتخابات میں بھی روایتی سیاست ہی کامیاب ہوتی دکھائی دیتی ہے اگر روایتی امیدواروں کی کامیابی کو مدنظر رکھتے ہوے اگلے الیکشن کے نتائج دیکھے جائیں تو کوئی بھی پارٹی ایک تہائی اکثریت چھوتی نظر نہیں آتی ویسے بھی الیکشن کا سکوپ صرف سنٹرل پنجاب اور ساوتھ پنجاب تک ہی م�*دود ہو کر رہ گیا ہے باقی سندھ اور بلوچستان میں باہر کی پارٹیوں کا کوئی سکوپ نہیں اسی طر�* اپر پنجاب اور جی ٹی رود نون لیگ کا گڑھ بن چکا ہے کے پی کے میں سیٹوں کی تعداد اتنی نہیں جو کوئی فیصلہ کن بات ہو سکے اس لیے اگلے انتخابات کے بعد �*کومت ایک سے زیادہ پارٹیوں کی ہی بنتی نظر آتی ہے
 
Last edited by a moderator:

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان ميں انتخابات نہيں منتخبات ہوا کرتے ہيں بيوروکريسي اور ايسٹبلشمنٹ اپني مرضي کي حکومتيں منتخب کرکے قوم پر مسلط کرديتي ہيں اور ڈھونگ انتخابات کا رچايا جاتا ہے نورا کشتي ديکھي ہوگي اس طرح نورا انتخابات ہوا کرتے ہيں
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان ميں انتخابات نہيں منتخبات ہوا کرتے ہيں بيوروکريسي اور ايسٹبلشمنٹ اپني مرضي کي *کومتيں منتخب کرکے قوم پر مسلط کرديتي ہيں اور ڈھونگ انتخابات کا رچايا جاتا ہے نورا کشتي ديکھي ہوگي اس طر* نورا انتخابات ہوا کرتے ہيں


اگر عوام کی *مایت ہو تو اسٹبلشمنٹ کچھ بھی نہیں کر سکتی اگر لیڈر کے پلے ہی کچھ نہ ہو تو اسے سو سیٹیں کیسے مل سکتی ہیں
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)


اگر عوام کی �*مایت ہو تو اسٹبلشمنٹ کچھ بھی نہیں کر سکتی اگر لیڈر کے پلے ہی کچھ نہ ہو تو اسے سو سیٹیں کیسے مل سکتی ہیں
[/right]

نہ عوام کي کوئي حيثيت ہے نہ اس کي حمايت کي يہ بات دوہزار تيرہ کے اليکشن ميں ثابت ہوچکي ہے جب ايسٹبلشمنٹ اور بيوروکريسي نے مل کر عمران خان کي اکثريت اور جيت کو اقليت اور شکست ميں تبديل کيا تھا
 

tariisb

Chief Minister (5k+ posts)





انقلابی سیاست ، انتخابی ماحول میں رہ کر بھی کی جا سکتی ہے ، انقلاب اب ویسی "پروڈکٹ" نا رہا ، جیسا چند دھائیوں قبل تھا


جمہوری ارتقاء ، عوامی شعور کے اتار چڑھاؤ نے ، جاری کشمکش کو ہی بتدریج تبدیلی کا پیش خیمہ بنا دیا ہے


صرف یہی نہیں ، سیاسی جماعتوں میں بھی ردوبدل ، تبدیلی کی امید کی جا سکتی ہے
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)

نہ عوام کي کوئي *يثيت ہے نہ اس کي *مايت کي يہ بات دوہزار تيرہ کے اليکشن ميں ثابت ہوچکي ہے جب ايسٹبلشمنٹ اور بيوروکريسي نے مل کر عمران خان کي اکثريت اور جيت کو اقليت اور شکست ميں تبديل کيا تھا


یار کچھ تو خدا کا خوف کرو
ت*ریک انصاف نے کل چراسی سیٹوں پر مقابلہ کیا باقیوں پر نہ ہونے کے برابر ووٹ پڑے جن میں سے آدھے میں ہار کا مارجن بیس ہزار سے زیادہ اور کم سے کم بیس سیٹوں پر اسی ہزار سے بھی زیادہ کے فرق سے ت*ریک انصاف الیکشن ہاری . جو سیٹیں ت*ریک انصاف نے جیتیں ان میں سے کچھ کا مارجن بہت کم تھا تم کس ل*اظ سے دھاندلی کی بات کر سکتے ہو جب تمہارے پلے ہی کچھ نہیں تھا

http://electionpakistani.com/ge2013/result.html
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)


یار کچھ تو خدا کا خوف کرو
ت�*ریک انصاف نے کل چراسی سیٹوں پر مقابلہ کیا باقیوں پر نہ ہونے کے برابر ووٹ پڑے جن میں سے آدھے میں ہار کا مارجن بیس ہزار سے زیادہ اور کم سے کم بیس سیٹوں پر اسی ہزار سے بھی زیادہ کے فرق سے ت�*ریک انصاف الیکشن ہاری . جو سیٹیں ت�*ریک انصاف نے جیتیں ان میں سے کچھ کا مارجن بہت کم تھا تم کس ل�*اظ سے دھاندلی کی بات کر سکتے ہو جب تمہارے پلے ہی کچھ نہیں تھا

http://electionpakistani.com/ge2013/result.html
ميں آج بھي اسي نظريے پر قائم و دائم ہوں کہ پاکستان ميں انتخابات نہيں منتخبات ہوا کرتے ہيں يہ کل بھي سچ ثابت ہوا اور آئندہ بھي سچ ثابت ہوگا
 

Shah Shatranj

Chief Minister (5k+ posts)
ميں آج بھي اسي نظريے پر قائم و دائم ہوں کہ پاکستان ميں انتخابات نہيں منتخبات ہوا کرتے ہيں يہ کل بھي سچ ثابت ہوا اور آئندہ بھي سچ ثابت ہوگا


ناچ نجانے آنگن ٹیڑھا
عمران خان کو سیاست کرنی نہیں آتی اور الزام اسٹبلشمنٹ پر جب کہ وہ خود عمران خان کے بہت قریب ہے
 

Rizwan2009

Chief Minister (5k+ posts)


ناچ نجانے آنگن ٹیڑھا
عمران خان کو سیاست کرنی نہیں آتی اور الزام اسٹبلشمنٹ پر جب کہ وہ خود عمران خان کے بہت قریب ہے

عمران کو کيا نہيں آتا يہ وقت ثابت کردے گا