انرجی ڈرنکس یا موت کے پیامبر

Kamran Stu

MPA (400+ posts)
انرجی ڈرنکس یا موت کے پیامبر
کلیم اللہ فاروقی


Energy-Drinks.jpg


گزشتہ دنوں میری لینڈ کی رہائشی خاتون وینڈی کراسلینڈ نے مونسٹر انرجی کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے کہ اس کی ۱۴سالہ بچی انائس فورینئر کی موت مونسٹرانرجی ڈرنک سے ہوئی تھی۔انائس نے ۲۴اونس (۷۱۰ملی لیٹر( مشروب پیا تھا جس میں ۲۴۰ملی گرام کیفین تھی جو کہ نئے اسٹینڈرڈز میں مذکورہ مقدار سے ۶۰ملی گرام زیادہ تھی۔ نتیجتاً ایف ڈی اے نے ۴ دوسری اموات جن کا تعلق بھی مونسٹر انرجی ڈرنک سے تھا، کے متعلق تحقیقات شروع کر دیں۔اس کے ساتھ ہی مونسٹر انرجی ڈرنک جس کے شئیر کی قیمت گذشتہ دو برس کے دوران دوگنی ہو چکی تھی کی فروخت صرف ۲۴ گھنٹے کے اندر اندر ۷ فیصد کم ہوگئی۔


ء۲۰۰۰ء سے انرجی ڈرنکس کی فروخت میں۷۰۰فیصد اضافہ ہوا ہے۔مونسٹر کاخوبصورت لوگو، پر کشش سلوگینز کے ساتھ اشتہارات لوگوںکو متوجہ کرنے کے لئے کافی تھے۔ ۲۰۱۱ء میں مونسٹر ڈرنک مارکیٹ کا ۳۵فیصد شئیر رکھتا تھا اور ریڈ بل کے ۳۰ فیصد مارکیٹ شئیر کو پیچھے چھوڑ کر آگے نکل گیا تھا۔ راک اسٹار کا مارکیٹ شئیر ۱۹ فیصد تھا۔ لیکن اس واقعے کے نتیجے میں کینیڈین حکومت نئے قوانین کے تحت اس مشروب کی فروخت پر پابندی لگا رہی ہے۔

یہی نہیں ایسے مشروب جن سے صحت پر مضر اثرات مرتب ہو رہے ہیں ان کے متعلق اور انھیں بنانے والی کمپنیوں کے متعلق ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے۔۲۰۰۹ء تک مونسٹر انرجی کے استعمال کے نتیجے میں ۵اموات سامنے آ چکی ہیں۔مونسٹرانرجی کے نمائندے کے مطابق صرف ایک موت کا انھیں علم ہے۔ وہ یہ ماننے کو تیار نہیں کہ ان کا مشروب موت کا باعث ہوا ہے۔

اسی طرح سنٹرل واشنگٹن یونیورسٹی کے ۹ طلبہ ایک پارٹی میں فورلوکو پینے کے نتیجے میںہسپتال پہنچ گئے۔۱۸سالہ ڈکوٹا سیلر بڑے سائز کے دو انرجی کین استعمال کرنے کی وجہ سے بعد ۵ دن تک ہسپتال میں رہا۔ایک اور ۱۸ سالہ آئرش اتھلیٹ روز کونے باسکٹ بال گیم کے چند گھنٹے بعد موت کا شکار ہوا۔ اس نے ریڈ بل کے ۴ کین استعمال کئے تھے۔ فرانس نے اس واقعے کے بعد اس مشروب کی فروخت پر پابندی عائد کردی۔ جسے ۲۰۰۰ء میں مقدمے کے بعد بحال کیا گیا۔

یہ سوال بھی اٹھایا جا رہا ہے کہ مشروب بنانے والی کمپنیاں ایسی رپورٹس موصول ہونے کے بعد کوئی عملی اقدامات کر رہی ہیں یا نہیں اور یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہیں کہ واقعی ان کی پراڈکٹ محفوظ ہے یا نہیں؟ یو ایس سبسٹانس ایبیوز اینڈ مینٹل ہیلتھ ایڈمنسٹریشن کے تحت میو کلینک کے شریک مصنف ہگنز کے مطابق ۲۰۰ ملی گرام استعمال کرنے والے افراد میں اس مشروب کے استعمال سے ردّ عمل سامنے آیا ہے۔کیفین والے مشروب سے کم از کم چار اموات ہو چکی ہیں۔

بچے ان مشروبات کے استعمال سے فتنہ انگیزی پر اتر آتے ہیں۔سنٹر فار سائنس اِن پبلک انٹریسٹ کی اسٹڈی کے مطابق یہ مشروبات بچوں کو ھایپرایکٹیویٹی کا شکار بناتے ہیں۔نیویارک ٹائمز میں گریشن رینالڈز کی ایک رپورٹ کے مطابق کیفین اور الکحل سے بھرے انرجی ڈرنک فور لوکو کی تیاری اور فروخت فوری طور پر ممنوع قرار دی گئی ہے۔

۲۰۱۱ء میں ہیلتھ جرنل آف پیڈیاٹرکس نے ’’بچوں، بالغوں، اور نوجوانوں پر انرجی مشروبات کے اثرات‘‘ کے عنوان سے ایک ڈراؤنی رپورٹ شائع کی۔اسی طرح نیشنل کونسل آف اسپورٹس اینڈ فٹنس نے ’’نوجوان اور انرجی مشروبات‘‘ کے عنوان سے رپورٹ میں متنبّہ کیا کہ کہ بچے اسپورٹس ڈرنک اور انرجی مشروبات کا فرق نہیںسمجھتے۔ حال ہی میں میڈیکل جرنل آف آسٹریلیا نے اپنی چونکا دینے والی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ کیفین کے استعمال سے متاثرہ ۲۹۷ افراد کی عمریں اوسطاً ۱۷ سال تھیں۔

طبی ماہرین کہتے ہیں کہ سوفٹ ڈرنکس، اسپورٹس ڈرنکس اور انرجی ڈرنکس اگر صرف ایک ماہ تک مسلسل استعمال کر لئے جائیںتو زندگی بھر رہنے والی بیماریاں اور صحت کے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ان کے استعمال سے نہ صرف جسم کا اندرونی نظام درہم برہم ہو جاتا ہے، بلکہ ٹائپ۔ ۲ ذیابیطس، ہڈیوں میںدرد کی شکایت اور جلدی تھکن کا شکار ہو کر انسان زندگی بھر کے لئے عذاب میں مبتلا ہو سکتا ہے۔

امریکی ماہرین نے ریڈ بل، سیاٹک شوٹر، ریڈ لائن کے متعلق رپورٹوںمیں کہا ہے کہ یہ بیماریوں کے اچانک حملے، نظر کی خرابی، دل کے امراض اور گردوں اور جگر کی خرابی کا باعث ہیں۔ یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ آخر انرجی ڈرنک کیا ہے؟ اور لوگ اسے کیوں استعمال کرتے ہیں؟

ذہنی یا جسمانی توانائی میں فوری اضافہ کرنے والا مشروب جس میں کیفین جیسے محرک کے علاوہ دیگر اجزا شامل ہوں۔اگرچہ بعض ماہرین کہتے ہیںکہ انرجی ڈرنک کا استعمال بھی ورزش سے قبل نیورومسکولر ہم آہنگی کی ابتدا کرنے والےکے طور پر ہو سکتا ہے۔ لیکن اکثر ماہرین اس کے استعمال کے خلاف ہیں کیونکہ ان میں شکر بہت زیادہ ہوتی ہے۔

Source
 
Last edited by a moderator: