Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
انا لللہ وانا الیہ راجعون
انا لللہ و انا الیہ راجعون
انا لللہ و انا الیہ راجعون
پہلی انا لللہ تولاہور کے اس اندوہناک واقعہ کے لئے ہے، جس نے ساری قوم کو غمگین کر دیا ہے۔
جبکہ دوسری انا لللہ ان لبرل فاشسٹوں اور لبرل منافقین کے لئے ہے، جو اس قیامت صغری پر بھی اپنا لچ تلنے سے باز نہیں آئے، اور جب کہ ساری قوم شہید ہونے والے بچوں اور عورتوں کے غم میں مبتلا ہے،
یہ لوگ ہمیشہ کی طرح ایسے واقعات کو اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل میں معاون و مددگار سمجھ رہے ہیں۔
کل سے ایک شور بپا ہے کہ اسلام ایک دہشت گرد مذہب ہے(نعوذ باللہ)لہذا اس کو دیس نکالا دے دو، مساجد کو بند کر دو، مدارس ختم کر دو، علماٗ کرام کو پھانسی پر لٹکا دو۔ حالآنکہ مساجد اللہ کے گھر ہیں، مدارس اسلام کے قلعہ ہیں، اور علماء انبیاعلیہ السلام کے وارث ہیں۔اور یہ بات یہ لوگ بھی جانتے ہیں، مگر کیونکہ مسجد مدرسہ و علماء ان کے عزائم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، اس لئے اس جیسے واقعات کو بھی کیش کروانے سے نہیں چوکتے۔
بہرحال ایرانی وکیلوں، اور امریکی ایجنٹوں سے اطلاعا عرض ہے، کہ دین کو مٹانے کی ان کی خواہش، حسرت ہی بنی رہے گی(انشاء اللہ)۔ تمام مسلمانوں اور علماء کرام نے اس جیسے واقعات کی پرزور ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، لہذااس جیسے واقعات کو بنیاد بنا کر کسی کو بھی، خدا کے گھروں اور دین کے محافظ قلعوں کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کیونکہ دہشت گردی کا تعلق مساجد و مدارس سے نہیں، امریکی فوج کی خطہ میں موجودگی، اور اس کی دہشت گردی (اسلام)کے خلاف جنگ سے ہے۔ مدارس صدیوں سے قائم ہیں، اور تا قیامت قائم رہیں گے، مگر جب سے سبز قدم امریکییوں نے اپنے قدم رنجا فرمائے ہیں، یہ پورا خطہ آگ میں جل رہا ہے۔لہذا دہشت گردی سے جان چھڑانی ہے تو امریکہ سے جان چھڑانی ہو گی۔
خدا سے دعا ہے کہ شہدا کے درجات کو بلند فرمائے، اور زخمیوں کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔اور ہماری ایجنسیوں کو پیشگی الرٹ جاری کرنے کے علاوہ ان حملوں کو روکنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اسلام اور پاکستان سے مخلص لوگوں کو ترقی عطا فرمائے، اور اس کے دشمنوں کو یا تو ہدایت دے، یا نشان عبرت بنا دے۔
جبکہ دوسری انا لللہ ان لبرل فاشسٹوں اور لبرل منافقین کے لئے ہے، جو اس قیامت صغری پر بھی اپنا لچ تلنے سے باز نہیں آئے، اور جب کہ ساری قوم شہید ہونے والے بچوں اور عورتوں کے غم میں مبتلا ہے،
یہ لوگ ہمیشہ کی طرح ایسے واقعات کو اپنے مذموم ایجنڈے کی تکمیل میں معاون و مددگار سمجھ رہے ہیں۔
کل سے ایک شور بپا ہے کہ اسلام ایک دہشت گرد مذہب ہے(نعوذ باللہ)لہذا اس کو دیس نکالا دے دو، مساجد کو بند کر دو، مدارس ختم کر دو، علماٗ کرام کو پھانسی پر لٹکا دو۔ حالآنکہ مساجد اللہ کے گھر ہیں، مدارس اسلام کے قلعہ ہیں، اور علماء انبیاعلیہ السلام کے وارث ہیں۔اور یہ بات یہ لوگ بھی جانتے ہیں، مگر کیونکہ مسجد مدرسہ و علماء ان کے عزائم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، اس لئے اس جیسے واقعات کو بھی کیش کروانے سے نہیں چوکتے۔
بہرحال ایرانی وکیلوں، اور امریکی ایجنٹوں سے اطلاعا عرض ہے، کہ دین کو مٹانے کی ان کی خواہش، حسرت ہی بنی رہے گی(انشاء اللہ)۔ تمام مسلمانوں اور علماء کرام نے اس جیسے واقعات کی پرزور ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، لہذااس جیسے واقعات کو بنیاد بنا کر کسی کو بھی، خدا کے گھروں اور دین کے محافظ قلعوں کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
کیونکہ دہشت گردی کا تعلق مساجد و مدارس سے نہیں، امریکی فوج کی خطہ میں موجودگی، اور اس کی دہشت گردی (اسلام)کے خلاف جنگ سے ہے۔ مدارس صدیوں سے قائم ہیں، اور تا قیامت قائم رہیں گے، مگر جب سے سبز قدم امریکییوں نے اپنے قدم رنجا فرمائے ہیں، یہ پورا خطہ آگ میں جل رہا ہے۔لہذا دہشت گردی سے جان چھڑانی ہے تو امریکہ سے جان چھڑانی ہو گی۔
خدا سے دعا ہے کہ شہدا کے درجات کو بلند فرمائے، اور زخمیوں کو صحت کاملہ عطا فرمائے۔اور ہماری ایجنسیوں کو پیشگی الرٹ جاری کرنے کے علاوہ ان حملوں کو روکنے کی توفیق عطا فرمائے۔
اسلام اور پاکستان سے مخلص لوگوں کو ترقی عطا فرمائے، اور اس کے دشمنوں کو یا تو ہدایت دے، یا نشان عبرت بنا دے۔
Last edited by a moderator: